Updated: October 05, 2025, 3:05 PM IST
| Washington
امریکہ میں کئے گئے حالیہ سروے کے مطابق ۶۵؍ فیصد ڈیموکریٹک ووٹرس اسرائیل پر پابندی کے خواہشمند ہیں،سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بیشتر عوام کا خیال ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، ساتھ ہی انہوں نے اسرائیل کو اسلحہ کی ترسیل کے معاہدے کی بھی مخالفت کی۔
امریکہ میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرے کا ایک منظر۔ تصویر : ایکس
امریکہ میں کئے گئے حالیہ سروے کے مطابق امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کے پرائمری الیکشن میں حصہ لینے والے زیادہ تر ووٹر اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کے حامی ہیں۔یوگوو نامی برطانوی ادارے نے یہ سروے واشنگٹن میں فلسطینی حقوق کی علمبرداری کرنے والے ادارے `انسٹی ٹیوٹ فار مڈل ایسٹ انڈرسٹینڈنگ (آئی ایم ای یو) پالیسی پراجیکٹ اور نوجوانوں کی زیر قیادت ترقی پسند تنظیم `جین زی فار چینج کے لیے کیا، جس میں۱۲۰۰؍ سے زائد ممکنہ ڈیموکریٹک پرائمری رائے دہندگان سے رائے لی گئی .جائزے میں سامنے آیا کہ۶۵؍ فیصد جواب دہندگان اسرائیل پر پابندیاں لگانے کے حق میں ہیں۔۷۲؍ فیصد کا خیال ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، جبکہ۷۵؍ فیصد اسرئیل کو ہتھیاروں کی سالانہ فراہمی کو یقینی بنانے والے معاہدے کی تجدید کے مخالف ہیں۔
ووٹروں سے جب پابندیوں کی مخصوص نوعیت کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا جواب درج ذیل تھا ۷۶؍ فیصد رائے دہندگان اسرائیلی بانڈز کے ذریعے قرض کی فراہمی پر پابندی کے حامی تھے، ۷۵؍ فیصد اسرائیل میں بنے ہتھیاروں اور سائبر سیکیورٹی سافٹ ویئر کی درآمد پر پابندی کے حق میں تھے، اس کے علاوہ ۶۲؍ فیصد نے اسرائیلی اہلکاروں اور فوجیوں کے داخلے پر پابندی کی حمایت کی ہے۔ آئی ایم ای یو پالیسی پراجیکٹ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر مارگریٹ ڈی ریوس نے ایک بیان میں کہا، ’’جیسا کہ ہم سب اپنے ٹیکس کے ڈالر سے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی جاری نسل کشی کے عینی شاہد ہیں، ڈیموکریٹک ووٹر واضح طور پر کہہ رہے ہیں کہ اسرائیل کے خلاف جامع احتساب کے اقدامات کا وقت آ گیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: گلوبل صمود فلوٹیلا نے اسرائیلی دعووں کو مسترد کیا، کشتی میں امدادی سامان پراصرار
یوان نمائندگان میں خدمات انجام دینے والی پہلی فلسطینی نژاد امریکی خاتون رشیدہ طلیب نے بھی آئی ایم ای یو کے بیان کو شیئر کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ’’پابندیاں اور ہتھیاروں پر مکمل پابندی فلسطین میں نسل کشی اور نسلی امتیاز کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے۔‘‘انہوں نے لکھا، ’’دنیا کے لیڈروں کو فوری طور پر معاشی پابندیاں اور ہتھیاروں پر مکمل پابندی عائد کرنی چاہیے۔‘‘واضح رہے کہ یہ جائزہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کانگریس میں ڈیموکریٹس کے درمیان اختلاف رائے بڑھ رہا ہے، جہاں جولائی کے آخر میں سینیٹ کے زیادہ تر ڈیموکریٹس نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے لیے ووٹ دیا تھا .ڈیموکریٹک پارٹی طویل عرصے سے، زیادہ تر، اسرائیل کی حمایت کرتی رہی ہے، لیکن فلسطینیوں پر بڑھتے ظلم اور ڈیموکریٹس کی نئی نسل کے سامنے، پارٹی — اور خاص طور پر اس کے نوجوان ووٹر اسرائیل اور اس کی قبضے اور ناکہ بندی کی پالیسیوں کے بارے میں تنقیدی رویہ اپناتے جا رہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھئے: صمود فلوٹیلا : دنیا بھر میں عوام سڑکوں پر ،اسرائیل کی مذمت
تاہم اسرائیل نے تقریباً۲۴؍ لاکھ افرادکی آبادی پر مشتمل غزہ پر تقریباً۱۸؍ سال سے محاصرہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اکتوبر۲۰۲۳ء سے، اسرائیلی بمباری کی وجہ سے اس علاقے میں تقریباً۶۶؍ ہزار ۳۰۰؍ فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور اسے رہنے کے قابل نہیں چھوڑا ہے، جبکہ محاصرے نے غزہ کو قحط کی حالت میں پہنچا دیا ہے، جہاں ادویات اور طبی سامان کی قلت ہے ۔