گلوبل صمود فلوٹیلا نے اسرائیلی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشتی پر غزہ کیلئے امدادی سامان تھا،ساتھ ہی اسرائیل پر منظم طور پر فلوٹیلا کو بد نام کرنے کی مہم چلانے کا الزام بھی عائد کیا۔
EPAPER
Updated: October 04, 2025, 10:04 PM IST | Gaza
گلوبل صمود فلوٹیلا نے اسرائیلی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشتی پر غزہ کیلئے امدادی سامان تھا،ساتھ ہی اسرائیل پر منظم طور پر فلوٹیلا کو بد نام کرنے کی مہم چلانے کا الزام بھی عائد کیا۔
گلوبل صمود فلوٹیلا نے اسرائیلی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشتی پر غزہ کیلئے امدادی سامان تھا،ساتھ ہی اسرائیل پر منظم طور پر فلوٹیلا کو بد نام کرنے کی مہم چلانے کا الزام بھی عائد کیا۔اس سے قبل اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ کے لیے ان کی امدادی مہم میں بہت کم یا کوئی انسان دوست سامان نہیں تھا۔ایک بیان میں، فلوٹیلا نے کہا کہ’’ اس کے جہاز مکمل دستاویزی تھے، جن پر طبی سامان، خوراک، اور دیگر زندگی بچانے والی اشیاء لدی ہوئی تھیں، جو غزہ کے ان لوگوں کے لیے ہیں جنہیں اسرائیل کے ذریعے منظم طریقے سے بھوکا رکھا جا رہا ہے۔‘‘اس میں یہ بھی کہا گیا کہ صحافیوں، انسانی حقوق کے نگرانوں، رکن پالیمان اور امدادی گروپوں نے پہلے ہی جہاز پر امداد کی موجودگی کی تصدیق کر دی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں اسرائیلی حملوں میں پچھلے۳۶؍گھنٹوں کےدوران۶۳؍فلسطینی شہید، ۲۲۷؍زخمی
بیان میں کہا گیا، اسرائیل کا امداد کی موجودگی سے انکار اس کے جھوٹ کے طویل ریکارڈ میں محض ایک اور اضافہ سے زیادہ کچھ نہیں ہے، اور بین الاقوامی میڈیا پر زور دیا گیا کہ وہ اسرائیلی دعوؤں کو پھیلانا بند کرے ۔فلوٹیلا نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا مشن ہمیشہ واضح رہا ہے: غزہ کے محاصرے کو توڑنا اور مسلسل امداد کی ترسیل کے لیے ایک انسان دوست راہداری قائم کرنا ۔اس نے تسلیم کیا کہ اگرچہ جہاز پر سامان محدود تھا، لیکن یہ دونوں حوالوں سے حقیقی تھا کیونکہ اس کی فوری ضرورت تھی۔ کیونکہ سویلن جہاز امداد کا وہ پورا سامان نہیں لے جا سکتے جس کی غزہ کو ضرورت ہے، جو صرف اس وقت ممکن ہو پاتا ہے جب کہ محاصرہ ختم کر دیا جائے۔
فلوٹیلا نے اسرائیل پر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کو جائز ٹھہرانے کیلئے ’’منظم بدنامی مہم‘‘ چلانے کا الزام لگایا۔ بیان میں غلط معلومات کے ایک نمونے کا حوالہ دیا گیا، جس میں اسپتالوں پر بمباری، شہریوں کو بھوکا مارنا، قافلوں میں رکاوٹ ڈالنا، اور امدادی کارکنوں کو ہلاک کرنے جیسے معاملات سے اسرائیل کا انکار شامل ہیں۔ جن کی بعد میں اقوام متحدہ کی ایجنسیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں، اور صحافیوں نے دستاویزی تصدیق کی ہے .فلوٹیلا نے کہا، ’’آج اسرائیل کی جھوٹی باتوں کو دہرانا نسل کشی کو چھپانے میں معاونت کرنا ہے۔‘‘اور خبردار کیا کہ میڈیا اداروں کی ایسی پراپیگنڈا کو پھیلانے کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے جسے ہزاروں فلسطینی زندگیوں کی قیمت پر پہلے ہی غلط ثابت کیا جا چکا ہے .بیان کا اختتام اس بات پر ہواکہ ’’حقائق واضح ہیں، فلوٹیلا نے انسان دوست امداد اٹھائی تھی، غزہ کو جان بوجھ کر بھوکا رکھا جا رہا ہے، اور اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے۔ بین الاقوامی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیل کے جھوٹ کو ہوا دینا بند کرے اور اس کے محاصرے ،اس کے مسلط کردہ قحط، اور اس کی نسل کشی کو ختم کرنے کے لیے عمل شروع کرے۔
یہ بھی پڑھئے: صمود فلوٹیلا : دنیا بھر میں عوام سڑکوں پر ،اسرائیل کی مذمت
اس سے قبل، اسرائیلی وزارت خارجہ نے امریکی سوشل میڈیا کمپنی ایکس پر ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ فلوٹیلا کی کشتیوں پر کوئی امداد نہیں تھی ۔ واضح رہے کہ اسرائیلی بحری افواج نے جمعرات کو گلوبل صمود فلوٹیلا کے جہازوں پر حملہ کیا اور ان پر قبضہ کر لیا اور۵۰؍ سے زائد ممالک کے۴۷۰؍ سے زیادہ کارکنوں کو حراست میں لے لیا ۔ فلوٹیلا غزہ کے لیے انسان دوست امداد پہنچانے اور اسرائیل کے محاصرے کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہا تھا ۔تاہم اسرائیل نے تقریباً۲۴؍ لاکھ افرادکی آبادی پر مشتمل غزہ پر تقریباً۱۸؍ سال سے محاصرہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اکتوبر۲۰۲۳ء سے، اسرائیلی بمباری کی وجہ سے اس علاقے میں تقریباً۶۶؍ ہزار ۳۰۰؍ فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور اسے رہنے کے قابل نہیں چھوڑا ہے، جبکہ محاصرے نے غزہ کو قحط کی حالت میں پہنچا دیا ہے، جہاں ادویات اور طبی سامان کی قلت ہے ۔