Inquilab Logo

سواتی مالیوال کیس میں دہلی پولیس کیجریوال کے گھر پہنچی

Updated: May 20, 2024, 10:13 AM IST | New Dehli

سی سی ٹی وی فوٹیج کا ڈی وی آر حاصل کیا اور فوٹیج کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا دعویٰ کیا، مالیوال نے کہا کہ اگر منیش سیسودیا جیل میں نہیں ہوتے تو ان کے ساتھ اتنا بُرا نہیں ہوتا۔

Delhi Police team at Kejriwal`s residence. Photo: PTI.
دہلی پولیس کی ٹیم کیجریوال کی رہائش گاہ پر۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

نئی دہلی(ایجنسی) :سواتی مالیوال معاملے میں عام آدمی پارٹی کی مشکلیں بڑھتی ہی جارہی ہیں۔ دہلی پولیس اس کیس کے سلسلے میں اتوار کو وزیراعلیٰ کیجریوال کے گھر پہنچ کر تحقیقات کی۔ ذرائع کے مطابق دہلی پولیس کی ایک ٹیم وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ لیپ ٹاپ اور پرنٹر لے کر پہنچی اور کچھ دیر بعدسی سی ٹی وی کا ڈی وی آر لےکر باہر نکلی۔ پولیس ذرائع کے مطابق واقعےکے وقت کا فوٹیج نہیں ملا ہے ا ورپولیس نے یہ بھی کہا ہےکہ اروند کیجریوال کے پی اے ویبھوکمارجانچ میں تعاون نہیں کررہے ہیں۔ پولیس نے عدالت کو بھی بتایاکہ ہم نےڈی وی آر مانگا جو ہمیں پین ڈرائیو میں دیاگیا جبکہ پورا فوٹیج خالی ہے۔ پولیس نے یہ بھی کہا کہ آئی فون بھی ملا ہے لیکن ملزم پاس ورڈ نہیں بتا رہا ہےاور اسے فارمیٹ کردیاگیا ہے۔ واضح رہےکہ سواتی مالیوال نے ویبھو کمارپر بدسلوکی کا الزام لگایا ہے۔ 
پولیس نے دعویٰ کیا ہےکہ ملزم جائے وقوع پر موجود تھا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے فوٹیج سے چھیڑ چھاڑ کابھی شبہ ظاہر کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فون کو ممبئی میں فارمیٹ کیاگیا ہے۔ ایسے میں دہلی پولیس ویبھو کو ممبئی بھی لے کر جاسکتی ہے۔ 
ؕتیس ہزاری کورٹ میں دیر رات تک سماعت ہوئی 
سواتی مالیوال پر حملہ کے معاملے میں سنیچر کو تیس ہزاری کورٹ میں دیر رات تک بحث جاری رہی۔ دہلی پولیس نے عدالت میں ویبھو کمار پر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے واقعہ سے متعلق شواہد کو ضائع کرنے کا الزام لگایاجسے پرویبھو کمار کے وکیل نے سازش قراردیا۔ عدالت نے تفتیش کے دوران ویبھو کمار کو اپنے اہل خانہ اور وکیل سے ملنے کی اجازت دی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کہا گیا ہے کہ طبی بنیادوں پر ضرورت پڑنے پر ادویات بھی فراہم کی جائیں گی۔ 
دہلی پولیس نےویبھو کمار کو رات تقر یباً ساڑھے۹؍ بجے تیس ہزاری کورٹ کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم ویبھو کمار نے خاتون رکن اسمبلی کو بری طرح سے مارا۔ جائے وقوع کی سی سی ٹی وی فوٹیج ڈلیٹ کر دی گئی ہے۔ 
پولیس کا دعویٰ ہے کہ ویبھو کمار کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ثبوت مٹانے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر پہنچے تھے۔ پولیس نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ دیاگیافوٹیج خالی تھا اور جو فون ضبط کیا گیا تھا وہ فارمیٹ کیا گیا تھا، اس لیےویبھو کمار کو گرفتار کیا گیا۔ 
’’اپنی مرضی سے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ گئی تھیں ‘‘
ویبھو کمار کے وکیل نے کہا کہ یہ واقعہ۱۳؍ مئی کو پیش آیا۔ اس کے بعد سواتی مالیوال کتنی بار وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر گئیں اس کا کوئی ریکارڈ نہیں دیا گیا ہے۔ وہ اپنی مرضی سے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو محدود مدت کے لیے ضمانت ملی ہے، الیکشن کا وقت ہے۔ ایسے میں سب سے ملنا مشکل ہے۔ دہلی پولیس نے عدالت میں کہا کہ ویبھو کمار کو حراست میں لے کر یہ معلوم کرنا ہوگا کہ انہوں نے خاتون ایم پی پر حملہ کیوں کیا۔ تلف ہونے والے شواہد کی انکوائری ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ اس دن وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر کیا ہوا؟ اس بارے میں بھی معلومات حاصل کرنا ضروری ہے۔ 
 اس معاملے میں اب تک کیا ہوا؟
۱۳؍ مئی کی صبح دہلی پولیس کو ایک فون کال موصول ہوا جس میں فون کرنے والے نے اپنی شناخت عام آدمی پارٹی کی سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ سواتی مالیوال کے طور پر کی اورکیجریوال کے پی اےویبھو کمار پر حملہ کا الزام لگایا۔ دہلی پولیس کے ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ تاہم فی الحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ شکایت کرنے والی خاتون سواتی مالیوال تھیں یا کوئی اور۔ اس معاملے میں سواتی مالیوال کی طرف سے بھی کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ 
اس کے بعد ایک اور کال میں تصحیح کی گئی اور کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ان کے پی اےویبھو نے انہیں یعنی سواتی مالیوال کو مارا ہے۔ جب پولیس کنٹرول روم سے پولیس کی گاڑی وہاں پہنچی تو سواتی مالیوال نے بتایا کہ ان پر حملہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے میڈیکل جانچ کروانے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ تحریری طور پر رپورٹ دیں گی۔ 
۳؍ دن بعد۱۶؍ مئی کو سواتی مالیوال نےویبھو کمار پر حملہ کا الزام لگاتے ہوئے رپورٹ درج کرائی۔ 
ازخود نوٹس لیتے ہوئے قومی کمیشن برائے خواتین نےویبھو کمار کو۱۷؍ مئی کو صبح۱۱؍ بجے حاضر ہونے کو کہا تھا لیکن وہ حاضر نہیں ہوئے۔ ۱۸؍مئی کی شام دہلی پولیس نےویبھو کمار کو وزیرا علیٰ کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا۔ 
۱۸؍ مئی کی رات تیس ہزاری کورٹ نےویبھو کمار کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کردی اور دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد انہیں ۵؍ دن کے ریمانڈ پر بھیج دیا۔ 
ملزم کے والد او ر سواتی مالیوال کا بیان 
اس کیس میں ملزم ویبھو کمار کے والد مہیشور رائے کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ انہو ں نے کہا ہےکہ ان کا بیٹا گزشتہ ۱۵؍ سال سے اروندکیجریوال کے ساتھ ہےاور انہوں نے اس کے خلاف کوئی شکایت نہیں سنی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جےپی ویبھوکمار کو کیجریوال کا ساتھ چھوڑنے کی صلاح دے رہی ہے۔ بی جے پی ویبھو سے لگاتار کہہ رہی ہےکہ کیجریوال کا ساتھ چھوڑ دو، پھر کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ ادھر سواتی مالیوال نے کہا ہےکہ جو کبھی دہلی کی نربھیا کیلئے سڑکوں پر اترے تھے وہ آج ایک ملزم کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر منیش سیسودیا جیل میں نہیں ہوتے تو ان کے ساتھ اتنا برا نہیں ہوتا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK