اسٹاک ہوم میں سیکڑوں افراد نے اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے کے الحاق کے منصوبوں اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے غزہ اور مغربی کنارے میں جاری انسانی بحران پر عالمی برادری کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
EPAPER
Updated: December 21, 2025, 5:15 PM IST | Stockholm
اسٹاک ہوم میں سیکڑوں افراد نے اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے کے الحاق کے منصوبوں اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے غزہ اور مغربی کنارے میں جاری انسانی بحران پر عالمی برادری کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
سنیچرکو اسٹاک ہوم میں سیکڑوں افراد نے اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے (ویسٹ بینک) کو ضم کرنے کے منصوبوں اور جنگ بندی معاہدے کی پاسداری میں ناکامی کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے اسرائیل کے اقدامات پر ردعمل دیتے ہوئے نعرے لگائے جن میں ’’فری فلسطین‘‘، ’’قاتل اسرائیل، فلسطین سے نکل جاؤ‘‘ اور ’’ویسٹ بینک کے الحاق کو نامنظور‘‘ شامل تھے۔ متعدد سول سوسائٹی تنظیموں کی اپیل پر لوگ اوڈن پلان اسکوائر میں جمع ہوئے اور سویڈش پارلیمنٹ تک مارچ کیا۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں بینرز تھے جن پر لکھا تھا:’’اسرائیل جنگ بندی پر عمل نہیں کر رہا‘‘، ’’نسل کشی بند کرو‘‘ اور’’فلسطین زندہ باد۔ ‘‘مظاہرے کے دوران شرکاء نے امن کا مطالبہ کیا اور اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں کی مذمت کی۔
یہ بھی پڑھئے: ’’لبنان میں دوبارہ جنگ چھڑنے کا اندیشہ‘‘
’بچے سردی سے جم کر مر رہے ہیں ‘
انادولو ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے سویڈن کی سماجی کارکن مالین آکر اسٹروم نے کہا کہ غزہ میں انسانی المیہ سردیوں کے باعث ایک بڑی تباہی میں تبدیل ہو چکا ہے اور انہوں نے عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا۔ آکر اسٹروم نے زور دیا کہ علاقے کی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید خراب ہو رہی ہے اور یہ عمل’’نسل کشی‘‘ کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو یہ باور کرایا جا رہا ہے کہ جنگ بندی ہے، جبکہ حقیقت میں غزہ پر بمباری جاری ہے اور بچے سردی سے جم کر مر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ایپسٹین فائلز: امریکی محکمۂ انصاف کی دستاویزات میں بھاری ترامیم، شفافیت پر سوالات
ویسٹ بینک کے حوالے سے۱۰۰؍ سے زائد سویڈش اراکینِ پارلیمنٹ کا مطالبہ
سویڈن کی پارلیمنٹ کے ۱۰۰؍سے زائد ارکان نے اسرائیل کے زیرِ قبضہ مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف تشدد روکنے کیلئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ارکانِ پارلیمنٹ نے اپنے مطالبات سویڈن کی وزیرِ خارجہ ماریا مالمیر اسٹینرگارڈ کو بھیجے گئے ایک خط میں پیش کئے۔ ارکانِ پارلیمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال کے سائے میں، مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی جانب سے تشدد میں حالیہ برسوں کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سویڈش حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کے خلاف ہونے والے ان تشدد آمیز اقدامات کو روکنے کیلئے فوری قدم اٹھائے۔