جنوبی ریاست تمل ناڈو کی حکمراں جماعت دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) نے ایس آئی آر کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
ایم کے اسٹالن۔ تصویر:آئی این این
جنوبی ریاست تمل ناڈو کی حکمراں جماعت دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) نے ایس آئی آر کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ پارٹی نے پیر کی شام سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے جس میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے عمل کو چیلنج کیا گیا ہے۔ یہ اقدام الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے گزشتہ ہفتے ۱۲؍ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں انتخابی فہرستوں کیلئے ایس آئی آر کے اگلے مرحلے کا اعلان کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔
اس ایس آئی آر میں کل ۵۱؍کروڑ ووٹرس شامل ہیں۔تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے الیکشن کمیشن پر سازش کا الزام لگایا اور کہا کہ ایس آئی آر بدنیتی پر مبنی کوشش ہے جس کا مقصد اپوزیشن کے ووٹوں کو ختم کرنا ہے۔ اس غیر جمہوری اقدام کو روکنے کے لئے، ہم نے ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی تھی اور ایس آئی آرکے خلاف مذمتی قرارداد پاس کی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات سے چند ماہ قبل ووٹر لسٹ کی مکمل نظرثانی جائز ووٹروں کو ہٹانے کی سوچی سمجھی حکمت عملی ہے۔وزیر اعلیٰ اسٹالن نے الزام لگایا کہ بہار میں بھی ایسا ہی طریقہ اختیار کیا گیا، جہاں لاکھوں حقیقی ووٹرس کو فہرست سے نکال دیا گیا۔ اب یہی کوشش ملک کی ۱۲؍ ریاستوں میں کی جارہی ہے۔ اسےہم ہر حال میں روکیں گے۔