Inquilab Logo

تراویح پڑھانے والوں میں اسکول و کالج کے طلباءبھی شامل

Updated: May 08, 2021, 10:00 AM IST | khalid abdul Qayyum | Mumbai

بھیونڈی کے ان نوجوانوں نے اسکول اور کالج کی تعلیم کے دوران حفظ مکمل کیا ،شہر کی مختلف مساجد،دفاتر اور سائزنگ کارخانوں میں قرآن کریم سنا رہے ہیں

Hafiz Shaikh Mohammad Adnan Mohammad Javed.Picture:Inquilab
حافظ شیخ محمد عدنان محمد جاوید تصویر انقلاب

القیوم انصاری
بھیونڈی: صنعتی شہر میں اسکولوں اور کالجوں میں زیر تعلیم طلباء بھی قرآن مجید کو اپنے سینوں میں محفوظ کرنے کیلئے تعلیم کے ساتھ ہی قرآن کریم  حفظ بھی کر رہے ہیں۔انقلاب نے ۸؍ایسے حفاظ سے گفتگو کی جو اس وقت اسکول اور کالج میں زیر تعلیم ہیں اورجنہوں  نےقرآن مجید کو اس وقت سے حفظ کرنا شروع کیا جب وہ پرائمری اسکولوں میں زیر تعلیم تھے۔ ایس ایس سی اور ایچ ایس سی کے امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ہی انہوں نے قران پاک کو بھی حفظ کرلیا ہے۔ کورونا سے قبل اور کورونا کے دوران یہ نوجوان  حفاظ  بھیونڈی کی مختلف مساجد اور متعدد دفاتر، سائزنگ،  بلڈنگ ، کارخانوں اور دوسری جگہوں میں تراویح  پڑھانے کے ساتھ ہی دہلی کے مرکز نظام الدین میں بھی تراویح کے دوران قرآن کریم سنانے کی سعادت حاصل کرچکے ہیں۔
 کورونا  وباء کے دوران یہ سبھی حفاظ بلڈنگوں کےٹیرس،سائزنگ،کارخانوںاورگھروں میں ترویح  پڑھا رہے ہیں۔ حفاظ نے دوران گفتگو بتایا کہ قرآن کریم سیکھنے کے دوران انہیں عصری تعلیم حاصل کرنے میں کسی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ قرآن کریم کی تکمیل پر ان حفاظ نے اپنی کیفیت اور خوشی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس عظیم ذمہ داری کی ادائیگی اور تکمیل ِقرآن پر جو خوشی حاصل ہوئی ہے،اسے بیان کرنے کیلئے صحیح معنوں میں الفاظ نہیں ہیں،یہ ایک خاص کیفیت ہے جسے صرف محسوس کیا جاسکتا ہے۔یہ بار تعالیٰ کا کرم، فضل اور خصوصی احسان ہے۔ 
 کھجور پاورہ علاقے میں رہنے والے حافظ شیخ محمد ابراہیم محمد اکرم رئیس ہائی اسکول میں بارہویں سائنس کے طالب علم ہیں۔ساتویں جماعت سے انہوں نے مسجد اقصیٰ (پترے والی مسجد )میں قرآن حفظ کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ ۲؍ برس میںانہوں نے قرآن کو مکمل طور پر حفظ کرلیا۔حافظ ابراہیم نے بتایا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ تکمیل قرآن کو الفاظ میں بیان کیا ہی نہیں جا سکتا۔یہ ایک ایسی روحانی فرحت و شادمانی کی کیفیت ہے جسے صرف صحیح معنوں میں محسوس ہی کیا جاسکتا ہے۔انہوںنے مزید   بتایا کہ انہیں حفظ کرتا دیکھ کر ان کے چھوٹے بھائی شیخ محمد یوسف بھی اسکولی تعلیم کے ساتھ ہی قران کو حفظ کرچکے ہیں۔اس وقت یوسف گیارہویں جماعت کے طالب علم ہیں۔
 حافظ صدیقی بیت اللہ محمد اخلاق الحمد انگلش ہائی اسکول میں زیر تعلیم ہیں۔حافظ بیت اللہ نے بتایا کہ ان کی والدہ کی خواہش تھی کہ ان کا کم از کم ایک بیٹا حافظ قرآن ہوجائے۔ماں کی خواہش کی تکمیل کیلئے میں نے قرآن کو اس وقت سے حفظ کرنا شروع کیا جب میں چھٹی جماعت کا طالب علم تھا۔تقریباً۳؍برس میںمیں نے قرآن مجید حفظ کرلیا۔ وہ کہتے ہیں کہ قرآن سنانے پر گویا ہم نے سبق میں جس انداز میں پڑھا اور استاد کو سنایا تھا،مصلے پر سنانے سے جیسے اس کا نچوڑ حاصل ہو گیا اور قرآن کریم یادداشت کے لحاظ سے تازہ ہوگیا۔
  دیوان شاہ پر رہنے والے حافظ انصاری عبدالرحمن غفران احمد گیارہویں جماعت کے طالب علم ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ تراویح میں قرآن پاک پورا کرلینے کے بعد ایسا لگ رہا ہے جیسے کسی بہت بڑی ذمہ داری ، جس کا احساس ہمہ وقت رہتا تھا، وہ ختم ہوگئی۔درگاہ روڈ پر رہنے والے حافظ شیخ محمد عدنان محمد جاوید بی این این کالج میں بی ایس سی بائیوٹیک کے دوسرے سال کے طالب ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ تراویح میں قرآن مکمل ہونے پر جو خوشی حاصل ہوتی ہے اس کو لفطوں میں بیان کرنا ناممکن ہے۔یہ بہت بڑا کام ہوتا ہے بڑی ذمہ داری ہوتی ہے۔سید ابو الحسن علی محمد طلحہ قاسمی، سوئم سدھی کالج میں بی ایم ایس کے سال اول کے طالب علم ہیں، کہتے ہیں کہ قرآن کریم پوری دنیا کیلئے ہدایت نامہ اور اس قدر عظیم انعام ہے کہ اس کے سامنے بڑی سے بڑی دولت بھی ہیچ ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ اللہ نے ہمارے سینوں میں قرآن کو محفوظ کردیا۔
 انصاری نظام الدین محمد جمال الدین بارہویں اورپٹھان سمیر عبدالقدوس اس وقت گیارہویں میں زیر تعلیم ہیں ۔دونوں ۲؍برس قبل قرآن حفظ کر چکے ہیں۔  ان کا کہنا ہے کہ تراویح میں قرآن کریم کو  سناکر جو قلبی سکون ملتا ہے اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا ۔ 
امت مسلمہ کو پیغام
 دوران گفتگو ان  حفاظ نے امت مسلمہ کو یہ پیغام بھی دیا کہ اللہ تعالی نے قرآن کریم کی حفاظت کی ذمہ داری اگرچہ خود لی ہے مگر اہل ایمان کو اس کی حفاظت کا وسیلہ بنایا ہے۔اس طرح کہ مسلمان روزانہ اس کی تلاوت کریں، اسے خود یاد کریں اور اپنے بچوں کو یاد کرائیں۔ خوشی اور غم کے موقع پر قرآن پڑھیں اور خاص طور پر رمضان المبارک کے مہینے میں قرآن کی تلاوت کا اہتمام زیادہ سے زیادہ کریں۔              

namaaz Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK