ہندوستان دفاعی شعبے میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور اب ایک نئے سنگ میل پر پہنچ گیا ہے۔ یہ ٹاٹا کمپنی بیرون ملک دفاعی مینوفیکچرنگ کی سہولت قائم کرنے والی ہے۔ پہلی بار کسی ہندوستانی کمپنی نے ملک سے باہر دفاعی مینوفیکچرنگ کی سہولت قائم کی ہے۔
EPAPER
Updated: September 23, 2025, 10:29 PM IST | New Delhi
ہندوستان دفاعی شعبے میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور اب ایک نئے سنگ میل پر پہنچ گیا ہے۔ یہ ٹاٹا کمپنی بیرون ملک دفاعی مینوفیکچرنگ کی سہولت قائم کرنے والی ہے۔ پہلی بار کسی ہندوستانی کمپنی نے ملک سے باہر دفاعی مینوفیکچرنگ کی سہولت قائم کی ہے۔
ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز، ٹاٹا گروپ کی کمپنی مراکش میں ایک مینوفیکچرنگ سہولت قائم کر رہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع ہوگا جب کسی ہندوستانی کمپنی نے بیرون ملک دفاعی مینوفیکچرنگ کی سہولت قائم کی ہو۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ ٹاٹا کی اس مینوفیکچرنگ سہولت کا افتتاح کریں گے۔ وہ۲۲؍ ستمبر سے شمالی افریقی ملک مراکش کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ پہلی غیر ملکی دفاعی تیاری کی سہولت اس میدان میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی عالمی موجودگی کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ میک ان انڈیا کی طرف سے دنیا کے لیے ایک بڑا قدم ہے۔وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور مراقش کے وزیر دفاع عبدالطیف لودیئ منگل کو مراقش کے بیرچڈ میں ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ (ٹی اے ایس ایل) کے جدید دفاعی پیداوار مرکز کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا۔ سنگھ نے اس موقع کو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی اسٹریٹجک شراکت داری میں ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔ یہ مرکز ۲۰؍ہزارمربع میٹر میں پھیلا ہوا ہے اور یہاں وہیل آرمرڈ پلیٹ فارم (ڈبلیو ایچ اے پی) تیار کیا جائے گا، جسے ٹی اے ایس ایل اور دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم(ڈی آر ڈی او) نے مشترکہ طور پر ڈیزائن کیا ہے۔
یہ ایک جدید ماڈیولر لڑاکا پلیٹ فارم ہے جو اعلیٰ موبلٹی، حفاظت اور مختلف مشنز کے لیے موزوں ہے۔ اس کی خصوصیات میں اسکیل ایبل بیلسٹک اور مائن پروٹیکشن، مضبوط موناکاک ہلکا ڈھانچہ، آزاد سسپنشن، سینٹرل ٹائر انفلیشن سسٹم اور ہائی پاور انجن شامل ہیں جو بہترین آف روڈ کارکردگی یقینی بناتے ہیں۔ اس کے مختلف کنفیگریشنز میں انفینٹری فائٹنگ گاڑیاں، بکتر بند ٹرانسپورٹ، چھاپہ مار، کمانڈ پوسٹ، مورٹر کیریئر اور حتیٰ کہ ایمبولینس بھی شامل ہیں۔ انسانی اور غیر انسانی ریموٹ ویپن اسٹیشنز اور اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل کی صلاحیت اس کی کثیرجہتی خصوصیات کو مزید بڑھاتی ہیں۔
مراقش حکومت کے ساتھ معاہدے کے تحت ٹی اے ایس ایل مراکش کی رائل آرمی کو یہ گاڑیاں فراہم کرے گا، جس کی ابتدائی ڈیلیوری اگلے ماہ سے شروع ہوگی۔ یہ مرکز متعین وقت سے تین ماہ پہلے مکمل ہوا اور پیداوار پہلے ہی شروع ہو چکی ہے۔ یہ مراقش کا سب سے بڑا دفاعی پیداوار مرکز ہے اور افریقہ میں کسی ہندوستان نجی کمپنی کی طرف سے قائم ہونے والا پہلا ایسا منصوبہ ہے۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کا خود کفیل ہونے کا نظریہ صرف اپنی ضروریات کے لیے پیداوار کرنا نہیں بلکہ ایسی صلاحیتیں تیار کرنا ہے جو ہندوستان کو دنیا کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور اعلیٰ معیار کی مصنوعات کا قابلِ اعتماد ذریعہ بنائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے سے دفاعی شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور مراکش میں انجینئرس، ٹیکنیشنز اور سپلائرس کا مضبوط مقامی ماحولیاتی نظام تیار ہوگا۔ تقریباً ایک تہائی پرزے اور ذیلی نظام پہلے ہی مقامی سطح پر حاصل اور اسمبل کیے جائیں گے اور آنے والے برسوں میں یہ حصہ۵۰؍ فیصد تک بڑھ جائے گا۔