کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن (کے ڈی ایم سی) کے صدر دفتر سمیت ۱۰؍ وارڈوں میں گزشتہ ۴؍ روز سے پانی کے بل، پراپرٹی ٹیکس اور دیگر آن لائن خدمات کا نظام درہم برہم ہے۔
شہری سہولت کے مرکز میں صارفین کو دشواریاں پیش آرہی ہیں۔ تصویر: انقلاب
کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن (کے ڈی ایم سی) کے صدر دفتر سمیت ۱۰؍ وارڈوں میں گزشتہ ۴؍ روز سے پانی کے بل، پراپرٹی ٹیکس اور دیگر آن لائن خدمات کا نظام درہم برہم ہے۔ویب سائٹ اور ایپلیکیشن میں پیدا ہونے والی تکنیکی خرابی کے باعث شہریوں کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شہری سہولت مراکز(سی ایف سی) پر روزانہ درجنوں لوگ مختلف بلوں کی ادائیگی کیلئے پہنچتے ہیں مگر نظام معطل ہونے کے سبب انہیں خالی ہاتھ لوٹنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ روز بھی معمول کے مطابق بڑی تعداد میں شہری پراپرٹی ٹیکس اور پانی کے بل جمع کرانے پہنچے لیکن ملازمین نے بتایا کہ نظام بدستور بند ہے اور کوئی لین دین ممکن نہیں۔پانی اور پراپرٹی ٹیکس جمع کرانے کی مقررہ مدت ختم ہو چکی ہے جبکہ بل جمع کرنے کا آن لائن نظام اب تک بحال نہیں ہو سکا۔ اس تاخیر کے باوجود شہریوں پر جرمانہ عائد کئے جانے کا امکان ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ جب قصور میونسپل انتظامیہ یا ٹھیکیدار کمپنی کا ہے تو تاخیر کی سزا شہریوں کو کیوں دی جا رہی ہے۔
کے ڈی ایم سی کے تکنیکی شعبے کے ایک افسر نے بتایا کہ آن لائن خدمات فراہم کرنے والی ٹھیکیدار کمپنی کی ویب سائٹ میں پچھلے۴؍ دنوں سے تکنیکی دشواریاں درپیش ہیں جن سے میونسپل انتظامیہ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ کمپنی سے رابطہ نہ ہو پانے کے سبب مسئلہ مزید طول پکڑ رہا ہے اور انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے۔یہ تعطل گزشتہ جمعرات سے جاری ہے۔اُس وقت شہریوں کو یقین دلایا گیا تھا کہ ۲؍روز میں خرابی دور کر دی جائے گی مگر ۴؍ دن گزرنے کے باوجود نظام بحال نہ ہو سکا۔ نتیجتا ً شہریوں میں شدید ناراضگی پھیل گئی ہےاور سی ایف سی کے ملازمین کو عوام کے غصے اور شکایات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اس سلسلے میں جب انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی کمشنر سمیر بھومکر اور سسٹم اینالسٹ پروین کامبلے سے رابطہ کیا گیا تو دونوں نے کوئی جواب دینے سے گریز کیا۔