Inquilab Logo

تیجسوی سے سی بی آئی کی اور میسا بھارتی سے ای ڈی کی پوچھ تاچھ

Updated: March 26, 2023, 9:11 AM IST | patna

بہار کے نائب وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ ’’جھکنا آسان ہے ،لڑنا مشکل لیکن ہم لڑیں گے اور جیتیں گے۔‘‘ میسا بھارتی نے بھی جرأت کے ساتھ ای ڈی کا سامنا کیا

RJD chief Lalu Prasad Yadav`s son and Bihar Deputy Chief Minister Tejashwi Yadav on his way to CBI office for attendance.
آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کے فرزند اور بہار کے نائب وزیراعلیٰ  تیجسوی یادو سی بی آئی کے دفتر میں حاضری کیلئے جاتے ہوئے

اپوزیشن کے خلاف جانچ ایجنسیوں  کے غلط استعمال  کے الزامات کے بیچ سنیچر کو لالو پرساد یادو کے خاندان کے ۲؍ اہم رکن تفتیشی ایجنسیوں کے نشانے پررہے۔ ایک طرف جہاں  آرجے ڈی سربراہ لالو یادو کے چھوٹے بیٹے تیجسوی یادو سنیچر کو نئی دہلی میں واقع سی بی آئی کے دفتر میں پیش ہوئے وہیں   لالو کی بڑی بیٹی اور رکن پارلیمنٹ میسا بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر میں حاضر ہوئیں۔ 
تیجسوی کو کورٹ سے راحت نہیں ملی
 سی بی آئی نے تیجسوی یادو کو ریلوے میں نوکری کے بدلے زمین  کےمعاملے میں پوچھ گچھ کیلئے سمن جاری کیا تھا۔ سی بی آئی کے سمن کے خلاف تیجسوی یادو نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی لیکن عدالت سے انہیں راحت نہیں ملی۔ البتہ کورٹ کو سی بی آئی نے بھروسہ دلایا تھا کہ وہ تیجسوی یادو کو گرفتار نہیں کرے گی۔ آرجے ڈی لیڈر نے اپنی عرضی میں دلیل دی تھی کہ انہیں سمن دیا جانا قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس کے ساتھ  ہی انہوں نے کورٹ کو متوجہ کیاتھا کہ وہ بہار کے نائب وزیراعلیٰ ہیں اور بجٹ اجلاس کی وجہ سے سی بی آئی کے سامنے پیش نہیں ہوسکتے۔ تیجسوی نے اپنی بیوی کی طبیعت کی خرابی کو بھی جانچ ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہونے کی وجہ بتایا تھا۔ اس سب کے باوجود انہیں کورٹ سے راحت نہیں ملی۔ 
تیجسوی سے سی بی آئی کی طویل پوچھ تاچھ
 عدالت نے تیجسوی سے کہاکہ سنیچر اور اتوار کو اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوتا ہے اور اس دن وہ پیش ہوسکتے ہیں۔ اس کے بعد آرجے ڈی لیڈر ہفتہ کو صبح کے ۱۱؍ بجے سی بی آئی کے صدر دفتر پہنچےجہاں پہلے مرحلے میں ان سے ڈھائی بجے تک پوچھ گچھ ہوئی۔ تیجسوی یادو سے دوسرے مرحلے کی پوچھ گچھ کھانے کے وقفے کے بعد ساڑھے ۳؍بجے شروع ہوئی جو اس خبر  کےلکھے جانے تک  جاری تھی۔ آرجے ڈی کی  بہار اکائی  کے   ترجمان شکتی سنگھ یادو نے  نمائندہ انقلاب سے فون پر گفتگو کے دوران بتایا کہ’’ ابھی پوچھ گچھ ہورہی ہے۔‘‘ شکتی یادو اور چند ایک دوسرے لیڈر بھی تیجسوی یادو کے ساتھ دہلی  پہنچے ہیں۔ 
’ ہم  لڑیں گے اور جیتیں گے۔‘  
 سنیچر کوسی بی آئی کے سامنے پیش ہونے سے قبل تیجسوی یادو نے  جواں مردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرعزم لہجے میں کہا کہ وہ کسی بھی صورت میں  نہیں جھکیں گے۔ بہار کے نائب وزیراعلیٰ  نے کہا کہ ’ ’جو بھی جانچ ایجنسیاں جانچ کررہی ہیں، ہم لوگوں نے شروع ہی سے ان  کے ساتھ تعاون کیا ہے لیکن ملک میں جو ماحول ہے ،وہ آپ سب کو معلوم ہی ہے، جھکنا آسان ہے اور لڑنا بیحد مشکل مگر ہم نے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم لوگ لڑیں گے اور جیتیں گے۔‘ ‘
 یاد رہے کہ ریلوے میں نوکری دینے کے عوض زمین لینے کایہ معاملہ ۲۰۰۴ء سے ۲۰۰۹ء کے درمیان کا ہے جب لالو پرساد یادو ریلوے کے وزیرتھے۔ اس میں سی بی آئی نے لالو یادو سمیت ۱۶؍ افراد کو نامزد کیا ہے۔ رابڑی دیوی، میسابھارتی اور تیجسوی یادو بھی  ملزمین کی فہرست میں  شامل ہیں۔ تیجسوی یادو سے جہاں سی بی آئی پوچھ گچھ کررہی ہے ، وہیں میسا بھارتی کو ای ڈی کے دفتر میں سوالوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وہ بھی  سنیچر کو ہی ای ڈی کے دفتر میں پیش ہوئیں۔ 
میسا بھارتی سے ۷؍ گھنٹہ طویل تفتیش 
  رکن پارلیمنٹ  میسا بھارتی  سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ  ( ای ڈی) نے سنیچر کو ۷؍ گھنٹہ طویل پوچھ تاچھ کی جس کا انہوں نے پوری جرأت کے ساتھ سامنا کیا۔ میسابھارتی سے ای ڈی نوکری کے عوض زمین کے کیس میں ہی  پوچھ تاچھ کررہی ہے۔  ۴۶؍ سالہ میسابھارتی  ای ڈی کے سمن کو قبول کرتے ہوئے سنیچر کی صبح ۱۱؍ بجے دہلی میں اس کے دفتر پہنچ گئی تھیں جہاں پی ایم ایل اے قانون کے تحت ان کا بیان درج کیاگیا۔اس دوران انہیں ۷؍ گھنٹے ای ڈی کے سوالوں کا سامنا کرنا پڑا۔ 
  لالو پریوار کو نشانہ بنانے کا الزام
 یاد رہے کہ حال ہی میں ای ڈی نے لالو پرساد یادو کے کئی عزیزوں کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارنے کے بعد ایک کروڑ روپےغیر محسوب  نقدی کی شکل میں برآمد کرنے کا دعویٰ کیاتھا۔اس کے ساتھ ہی  اس نے یہ الزام بھی لگایا کہ چھاپوں کے دوران  ۶۰۰؍ کروڑ کے لین دن کے سراغ ملے ہیں جو  نوکری کے عوض زمین معاملے سے حاصل کی گئی دولت کا نتیجہ  ہوسکتاہے۔  ای ڈی   کے دعوؤ ں پر تیجسوی یادو نے سوال اٹھائے ہیں۔   مذکورہ دعوے تفتیشی ایجنسی نے براہ راست نہیں کئے ہیں بلکہ چھاپوں کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع  کے توسط سے میڈیا  چینلوں اور  اخباروں نے خبریں نشر کی ہیں۔ الزام ہے کہ مودی حکومت لالو پریوار کو سیاسی عناد کے تحت نشانہ بنارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK