Inquilab Logo

تیجسوی یادو پر آرجے ڈی کی پالیسی سازی کی بڑی ذمہ داری

Updated: June 02, 2022, 12:19 PM IST | Agency | Patna

تیجسوی یادو پرآرجے ڈی کی پالیسی سازی کی بڑی ذمہ داری لالو پرساد یادو کی موجودگی میں منعقدہ قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میںفیصلہ ، تجویز آر جے ڈی کے قومی جنرل سیکریٹری اور سابق وزیر آلوک مہتا نے پیش کی تھی

Scene of RJD Legislative Party meeting held at Rabri Devi`s residence.Picture:INN
رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پر ہوئی آر جے ڈی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ کا منظر۔ تصویر: پی ٹی آئی

آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کی موجودگی میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان  کے چھوٹے بیٹے اور اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو آر جے ڈی کے پالیسی ساز ہوں گے۔ منگل کو آر جے ڈی لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں تیجسوی یادو کے کاندھوںپر بڑی ذمہ داری ڈالی گئی ۔ پارٹی کے سینئر لیڈر ادے نارائن چودھری نے یہ اطلاع دی  ہے۔ اس میٹنگ میں ادے نارائن چودھری سمیت کئی ایسے لیڈر بھی  موجود  رہے جو فی الحال ریاستی اسمبلی میں کسی بھی یوان کے رکن نہیں ہیں۔ جیسے سینئر لیڈر شیوانند تیواری ا ور ورشن پٹیل وغیرہ۔ عبدالباری صدیقی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ ریاستی ترجمان مرتیونجے تیواری نہیں  پہنچے۔ ان کے تاخیر سے آ نے یا نہ آنے کو قانون ساز کونسل کی ایم ایل سی سیٹ  سےجوڑ کر دیکھا جارہا ہے۔ بتا دیں کہ آر جے ڈی نے قاری صہیب، منی راجک اور اشوک کمار پانڈے کو میدان میں اتارا ہے۔تیجسوی پارٹی میں مضبوط ہیں۔ پہلے یہ میٹنگ ذات پر مبنی مردم شماری کیلئے  اور آر جے ڈی کی رکنیت سازی مہم  کے خدوخال طے کرنے کیلئے بلائی گئی تھی لیکن  بعد میں اصل بات سامنے آئی کہ اس میٹنگ میں  لالو پرساد یادو نے آر جے ڈی کی  باگ ڈورتیجسوی  یادو کو سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تعلق سےایک تجویز آر جے ڈی کے قومی جنرل سیکریٹری اور سابق وزیر آلوک کمار مہتا نے  پیش کی تھی اور سب نے   اس سے اتفاق کیا۔  ویسے بھی تیجسوی یادو اپوزیشن لیڈر ہیں اور انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے کا چہرہ بنا کر مہا گٹھ بندھن نے ۲۰۲۰ء میں اسمبلی  انتخابات میں حصہ لیا اور اس میں آر جے ڈی سب سے بڑی پارٹی بنی تھی ۔ 
لالو کو معلوم ہے کہ  تیج پرتاپ احترام چاہتے ہیں
 رابڑی کی رہائش گاہ پر ہوئی اس میٹنگ میں ان کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو لالو پرساد کے سب سے قریب بیٹھے تھے۔ وہیں تیج پرتاپ نے سوشل میڈیا پر  اس سے قبل کچھ لائنیں پوسٹ کی تھیںجو اس طرح تھیں: `دو انصاف اگر تو آدھا دو، لیکن اگر اس میں کوئی رکاوٹ ہو تو صرف پانچ گرام دو... ہم وہاں خوشی سے کھائیں گے...
کرسی کی  سیٹنگ سے تیجسوی کی سیٹنگ تک 
 میٹنگ میں لالو پرساد یادوبیچ میں بیٹھ گئے۔ تیج پرتاپ یادو لالو پرساد کے بائیں جانب اور تیج پرتاپ کے بعد شیوانند تیواری بیٹھے ہوئے تھے۔ سابق وزیر اعلیٰ اور ان کی اہلیہ رابڑی دیوی لالو پرساد کی دائیں طرف بیٹھ گئیں۔ رابڑی دیوی کے آگے سابق وزیر کانتی سنگھ اور ان کے ساتھ رام چندر پوروا، پھر اودھ بہاری سنگھ اور پھر تیجسوی یادو بیٹھے تھے۔ لالو پرساد کی بیٹی میسا بھارتی اس ترتیب میں نظر نہیں آئیں۔  بتا دیں کہ لالو پرساد انہیں دوبارہ راجیہ سبھا بھیجنا چاہ رہے ہیں۔ کرسیوں کی یہ ترتیب تیجسوی یادو کی ایک مختلف تصویر دکھانے  اور تیج پرتاپ کو  ا حترام  دینے کی رکھی گئی تھی  اور اس سے یہ بھی مقصود تھا کہ آر جے ڈی کی  لالٹین تیجسوی  یادوکو سونپنے کا اعلان کردیاجائے ۔ لالو پرساد نے پارٹی کے اندر تیجسوی کا قد اور بڑھا دیا ہے۔
لالو سب کچھ سمجھ رہے ہیں
 لالو پرساد جانتے ہیں کہ پارٹی کے اندر تیجسوی کا سب سے بڑا مخالف کون ہے۔ تیجسوی کے مخالف ہونے اور تیجسوی کے قریبی لوگوں کے مخالف ہونے میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ اس لیے لالو پرساد بھی ان اختیارات پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ لالو پرساد کافی بیمار رہتے ہیں، ان کی عمر بھی کافی ہو گئی ہے، لیکن یہ ان کا   جذبہ ہی ہے کہ وہ قانون ساز اسمبلی کی سیڑھی پر چڑھ کر راجیہ سبھا میں بیٹی میسا کی نامزدگی  داخل کرنے  چلےجا تے ہیں۔
تیجسوی کے سامنے۵؍ چیلنج
 تیجسوی یادو کے سامنے فی الوقت پانچ چیلنج نظرآرہے ہیں۔ پارٹی کے اندرونی مخالف کو قابو میں رکھنا، شہزادے کی تصویر سے باہر نکلنا اور  زمینی سیاست میںاترنا ، اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے  عام لوگوں تک رسائی حاصل کر نا، آئندہ لوک سبھا انتخابات میں خود کو ثابت کرنا ( کیونکہ پچھلے لوک سبھا انتخابات میں آر جے ڈی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی تھی)  اور کانگریس اور  سی پی ایم ایل  سے رشتوں میں آئی کڑواہٹ کو دو رکرنا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK