• Mon, 10 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

تیجسوی نے جم کر انتخابی مہم چلائی ، ۱۵۵؍ ریلیاں

Updated: November 10, 2025, 9:48 AM IST | Siraj Sheikh | Patna

این ڈی اے کا کوئی لیڈر بھی تیجسوی کے قریب نہیں ، ایک دن میں دس دس ریلیوں سے خطاب کیا، چراغ پاسوان دوسرے نمبر پر، ۸۵؍ ریلیاں کیں،نتیش کمار نے ۶۷؍ ریلیوں سے خطاب کیا، انتخابی مہم کے آخری دن راہل گاندھی نے کہا کہ’’ اگر ووٹ چوری نہیں ہوئی تو مہاگٹھ بندھن کی سرکار بننا طے ہے۔‘‘ کل دوسرے مرحلے کی پولنگ۔

Chief Ministerial candidate Tejashwi Yadav has given a clear message to his opponents through his rallies. Photo: PTI
وزارت اعلیٰ کے امیدوارتیجسوی یادو نے تابڑ توڑ ریلیوں کے ذریعے مخالفین کو واضح پیغام دیا ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی
پٹنہ( معراج نوری اورآئی این این):بہار اسمبلی انتخابات اپنے آخری مرحلے میں ہیں۔ دوسرے مرحلے کیلئے انتخابی مہم اتوار کی شام ۶؍ بجےختم ہو گئی۔ این ڈی اے اور مہاگٹھ بندھن سمیت تمام پارٹیوں کےسرکردہ لیڈران نےآخری دن ریلیوں سے خطاب کیا اور اپنے امیدواروں کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی۔ سیاسی جماعتوں کی توجہ اب ۱۱؍نومبر کو ہونے والی پولنگ پر مرکوز ہوگئی ہے۔اس دن ریاست کے ۲۰؍اضلاع گیا، کیمور، روہتاس، اورنگ آباد، ارول، جہان آباد، نوادہ، بھاگلپور، بانکا، جموئی، سیتامڑھی، شیوہر، مدھوبنی، سپول، پورنیہ، ارریہ، کٹیہار، کشن گنج، مشرقی چمپارن اور مغربی چمپارن کے۱۲۲؍ اسمبلی حلقوں کے ووٹر ریاست کی اگلی حکومت کا فیصلہ کریں گے۔ 
تیجسوی یادو کی محنت 
انتخابی مہم تھم گئی ہے لیکن اس انتخابی مہم کی سب سے اہم بات یہ رہی کہ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے نہایت جم کر انتخابی مہم چلائی ۔ انہوں نے ریلیوں کی تعداد کے معاملے میں دیگر تمام لیڈروں کو بہت پیچھے چھوڑ دیا۔ اگر ۱۴؍ نومبر کو نتیجہ مہا گٹھ بندھن کے حق میں آیا تو اس میں تیجسوی کی محنت کو سب سے زیادہ دخل ہو گا۔  انتخابی مہم کے ان آخری دنوں میں  تیجسوی یادو کی تیز رفتار اور مسلسل مہم خاص طور پر توجہ کا مرکز بنی ہوئی تھی ۔  انہوں نے  انتخابی مہم کے آغاز کے پہلے ہی تین دنوں میں  ۲۷؍ریلیاںمکمل کرلی تھیں اور پھر انہوں نے روزانہ ۱۰؍ ریلیوں سے خطاب کرنے کا شیڈول بنالیاجو انتخابی مہم کے آخری دن تک ۱۵۵؍ ریلیوں تک پہنچ گیا۔ انہوں نے پوری انتخابی مہم کے دوران اتنی ریلیوں سے خطاب کیا کہ ان کے قریب دیگر کوئی بھی لیڈر نہیں پہنچ پایا ہے۔  یہ وہی برق رفتاری ہے جو۲۰۲۰ء کے انتخابات میں بھی دیکھی گئی تھی، جب وہ ہیلی کاپٹر سے اترتے ہی جلسہ گاہ تک دوڑ کر پہنچتے اور مختصر مگر مؤثر خطاب کے بعد فوراً اگلے مقام کی جانب روانہ ہوجاتے تھے۔اسی وجہ سے انہوں نے اپنے اتحاد کو حکومت قائم کرنے کی درپر پہنچادیا تھا۔ 
اکھلیش یادو نے بھی شاندار مہم چلائی   
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی بہار کے الیکشن میں دلچسپی دکھائی ۔ انہوںنے مہا گٹھ بندھن کو تقویت دیتے ہوئے ۱۵؍ اضلاع میں ۱۷؍ ریلیاں کیں۔ انہوں نے ان اضلاع پر زیادہ دھیان دیا جو یوپی کی سرحد سے متصل ہیں۔ ان کی ریلیوں میں امڈنے والی بھیڑ اتنی زیادہ تھی اور یہ ریلیاں اتنی ہٹ ہوئیں کہ مہا گٹھ بندھن کے کئی امیدواروں نے انہیں اپنے یہاں چھوٹی چھوٹی کارنر میٹنگوں کے لئے بھی مدعو کیا  ۔ اکھلیش اس میں بھی گئے اور  بی جے پی کی پالیسیوں کے خلاف جم کر پرچار کیا۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK