Inquilab Logo Happiest Places to Work

تلنگانہ: فیکٹری دھماکہ میں مہلوکین کی تعداد ۴۰؍ ہوگئی

Updated: July 02, 2025, 10:04 AM IST | Hyderabad

امدادی اورراحتی کاموں کی نگرانی کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ مہلوکین کی تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہے کیونکہ ملبے میںکئی مزدوردبے ہوئے ہیں، وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا جائے وقوع کا دورہ، مہلوکین کے لواحقین کیلئے ایک کروڑاورزخمیوں کیلئے۱۰؍ لاکھ روپے معاوضہ کا اعلان۔

Telangana Chief Minister Revanth Reddy speaking to the media at the scene. Photo: PTI
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی جائے وقوع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

تلنگانہ کے ضلع سنگاریڈی کے پشمیالارم صنعتی علاقے میں ایک فارماسیوٹیکل کمپنی `’سگاچی انڈسٹریز‘  کی کثیر منزلہ  عمارت میں گزشتہ روز ہوئے خوفناک دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر۴۰؍ ہو گئی۔متعدد زخمی ہیں جبکہ کئی لا پتہ ہیںجن کی تلاش جاری ہے۔امدادی اورراحتی کاموںکی نگرانی کرنے والے حکام کا کہنا ہےکہ مہلوکین کی تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہے کیونکہ ملبے میںکئی مزدوردبے ہوئے ہیں ۔ پولیس کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق ملبہ ہٹانے کی کارروائی جاری ہے  اور جیسے ملبہ صاف ہورہا ہے مزیدلاشیںمل سکتی ہیں۔ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ پر ِتوش پانڈے نے بتایا کہ’’اب تک۴۰؍ لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں جبکہ تین افراد اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بچاؤ مہم کا آخری مرحلہ ابھی جاری ہے۔پتن چیرومیں گورنمنٹ ایریا ہاسپٹل   میںمہلوکین کا پوسٹ مارٹم کیاجارہا ہے،اس اسپتال نے۳۵؍ اموات کی تصدیق کی ہے۔ٹائمس آف انڈیا کے مطابق فائر سروسیز ،ایس ڈی آر ایف  اور این ڈی آر ایف کے تقریباً۲۰۰؍ اہلکاربچاؤ کام انجام دےرہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا جائے وقوع کا دورہ 
ریاستی وزیر صحت دامودر راجہ نرسمہا نے  اس دوران بتایا کہ دھماکے کے وقت پلانٹ میں تقریباً۹۰؍ افراد کام کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے منگل کی صبح جائے حادثہ کا دورہ کیا ۔ اس واقعے کے فوراً بعد ایک سرکاری بیان میں وزیر اعلیٰ نے واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور حکام کو ہدایت دی کہ پھنسے ہوئے مزدوروں کو نکالنے کیلئے ہر ممکن اقدام کریں اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں مہیا کی جائیں۔انہوں نے ہر مہلوک  کے لواحقین کیلئے ایک کروڑ اورزخمیوںکیلئے۱۰؍ لاکھ کی امداد کا اعلان کیا  ہے۔ 
حادثے کی ممکنہ وجہ کیمیکل ری ایکشن بتائی جا رہی ہے جس سے زوردار دھماکہ ہوا اور بعد میں آگ بھی بھڑک اٹھی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق دھماکہ پلانٹ کے ’ڈرائنگ یونٹ‘ یا ’ری ایکٹر‘ میں ہوا۔ ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس اور فائر سروسیز کے ڈائریکٹر جنرل وائی ناگی ریڈی نے کہا کہ دھماکہ ممکنہ طور پر ڈرائنگ یونٹ میں ہوا، جبکہ پولیس انسپکٹر جنرل وی ستیہ نارائن کا کہنا ہے کہ یہ ری ایکٹر دھماکے کا معاملہ لگتا ہے۔
سگاچی انڈسٹریز لمیٹڈ کی ویب سائٹ کے مطابق یہ کمپنی ادویات کی تیاری میں صلاحیت رکھتی ہے ۔کمپنی نے ایک بیان میں جانی نقصان پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متوفیوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا  اور متاثرین کو ہر ممکن امداد دینے کا یقین دلایا۔ کمپنی نے یہ بھی واضح کیا کہ فیکٹری کا انشورنس کرایا گیا تھا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اورمہلوکین کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے اور زخمیوں کو پچاس پچاس ہزار روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ ریاستی اور مرکزی حکام حادثے کی وجوہات کی مکمل جانچ میں مصروف ہیں، جبکہ جائے حادثہ پر فائر بریگیڈ، پولیس، اور ریلیف ٹیمیں موجود ہیں۔
مزدور اچھل کر ۱۰۰؍ میٹر دور جا گرے 
سنگاریڈی ضلع میں واقع تلنگانہ کے پشامیلارام انڈسٹریل اسٹیٹ میں فارماسیوٹیکل یونٹ کے عینی شاہدین نے اس زبردست دھماکے کے خوفناک لمحات کو بیان کیا جس میں  اب تک تقریباً۴۰؍ افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ میڈیا کوعینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکے کا اثر اتنا زور دار تھا کہ مزدورہوا میںاچھل کر۱۰۰؍ میٹر دورجا گرے ۔ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ کئی کارکن  اس ری ایکٹر کے قریب تھے جب  اس میں دھماکہ ہوا۔ ’ساؤتھ فرسٹ‘ کے مطابق، اس یونٹ پر کام کرنے والے بہت سے لوگ ادیشہ، اتر پردیش اور دیگر ریاستوں کے تارکین وطن مزدور تھے۔پی ٹی آئی کے مطابق، پیر کو تلنگانہ کے وزیر صحت دامودر راجا نرسمہا نے صحافیوں کو بتایا کہ دھماکے سے صنعتی شیڈ مکمل طور پر تباہ ہوگیا ۔ انہوں نے بھی  دھماکے کی شدت کے بارے میں بتایاکہ اس  سے کچھ مزدور ہوا میں اُچھل کر تقریباً ۱۰۰؍ میٹر دورجا کر گرے۔
پتن چیرو کے ایم ایل اے مہیپال ریڈی نے جائے وقوع پر  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمپنی پر حفاظتی پروٹوکول کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نےکہا کہ کمپنی بغیر کسی حفاظتی احتیاط کے چل رہی ہے۔ بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں اور مر چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ انتظامیہ اصل ہلاکتوں کے اعداد و شمار کو  چھپا رہا  ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK