Inquilab Logo

تلنگانہ: ہندوتوا گروپ کی کیتھولک اسکول میں توڑ پھوڑ، جے شرم رام کے نعرے لگائے

Updated: April 18, 2024, 2:08 PM IST | New Delhi

تلنگانہ کے ضلع منچریال کے کانپالی گاؤں میں ہندوتوا گروپ نے مدر ٹریسا انگلش میڈیم اسکول میں توڑ پھوڑ کی اور جے شرم رام کے نعرے لگائے۔ ہجوم نے اسکول کے فادر اور پادری کو بھی زدوکوب کیا اور اسکول انتظامیہ پر ہندو طلبہ کو مذہبی لباس زیب تن نہ کرنے دینے کا الزام عائد کیا۔ اسکول انتظامیہ نے ہجوم کے خلاف ایف آئی آر درج کی جبکہ پولیس نے اسکول انتظامیہ پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کا کیس درج کیا ہے۔

Hindutva groups outside the school. Image: X
ہندوتواگروپ کو اسکول کے باہر دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر: ایکس

تلنگانہ کے منچریال ضلع میں ایک ہندوتوا گروپ نے ۱۶؍اپریل کو جے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے تلنگانہ میں ایک کیتھولک اسکول میں توڑ پھوڑ کی ہے اور پادری پر بھی حملہ کیا ہے۔ زعفرانی ہجوم نے ضلع کے کانپالی گاؤں کی مدرٹریسا اانگلش میڈیم اسکول میں توڑ پھوڑ کی،انہوں نے اسکول کی کھڑکیوں کے شیشے اور گلدان توڑ ے اور مرکزی گیٹ پر موجود مدر ٹریسا کے مجسمے پر پتھر برسائے۔ 
ہجوم نے اسکول کے فادر جیمس جوزف پر بھی حملہ کیا۔ اسکول کے پادری ،جو ایم سی بی سی کے ممبر بھی ہیں، نے بتایا ہے کہ ہجوم میں سے کچھ افراد نے مجھے تھپڑ جبکہ کچھ نے مکے مارے اور دیگر نے پیچھے سے مجھ پر حملہ کیا۔

ہندو ہجوم نے اسکول انتظامیہ پر ہندو طلبہ کو اپنے روایتی لباس پہنے کی اجازت نہ دینے کا الزام عائد کیا ہے جبکہ اسکول انتظامیہ نے ان الزامات کو گمراہ کن قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا

اسکول کے پرنسپل نے بتایا ہے کہ قبل ازیں وہ طلبہ جنہوں نے روایتی لباس زیب تن کیاتھا ، نے انہیں بتایا تھا کہ وہ ان کے ۲۱؍ دن پر مبنی مذہبی رسم و رواج کا حصہ ہے۔ پرنسپل کے مطابق انہوں نے طلبہ سے صرف اتنا کہاتھا کہ وہ اپنے والدین کو اسکول لے کرآئیں تا کہ اس ضمن میں مزید معلومات حاصل کی جائے۔

اس درمیان ان میں سے ایک طالب علم نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیا جس میں اس نے اسکول کی پرنسپل اور پادری پر ہندو طلبہ کو ان کے مذہبی لباس زیب تن کرنے کی اجازت نہ دینے کا الزام عائد کیا۔

پادری نے بتایا کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر عیسائیوں کے خلاف نفرت انگیز پیغام کے ساتھ وائرل ہوا ۔ اس ویڈیو کودیکھنے کے بعد سیکڑوں ہندو اسکول پہنچے اور اسکول میں توڑ پھوڑ کی۔
اسکول انتظامیہ نے مقامی پولیس تھانے میں ہجوم کے خلاف شکایت درج کی ہے لیکن اب تک کوئی حراست عمل میں نہیں آئی ۔ تاہم، پولیس نے اسکول انتظامیہ کے خلاف مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا کیس درج کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK