ضلع کلکٹر کے سامنے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ اور پارٹی کارکنوںکا دھرنا ۔مظاہرین نےاس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے بڑھتی فرقہ پرستی کا نتیجہ قرار دیا
EPAPER
Updated: August 02, 2023, 10:08 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
ضلع کلکٹر کے سامنے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ اور پارٹی کارکنوںکا دھرنا ۔مظاہرین نےاس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے بڑھتی فرقہ پرستی کا نتیجہ قرار دیا
جے پور-ممبئی سپرفاسٹ ایکسپریس ٹرین میں آرپی ایف جوان کی فائرنگ میں ایک پولیس اہلکار سمیت۴؍ افرادکی موت کے دل دہلا دینے والے واقعہ کی این سی پی شردپوار گروپ کے قومی جنرل سیکریٹری اوررکن اسمبلی ڈاکٹر جتیندر اوہاڑ نے شدید مذمت کی اور اس واردات کے خلاف پیر کو بارش کے باوجود تھانے ضلع کلکٹر آفس کے سامنے واقع ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کے پاس پارٹی کارکنوں کے ہمراہ بیٹھ کر خاموش احتجاج کیا۔ انہوں اس واردات کو ملک میں بڑھتی فرقہ پرستی اور مسلمانوں کے تئیں نفرت کا نتیجہ قرار دیا۔
مظاہرین اپنے منہ پر کالی پٹی باندھے ہوئے تھے جبکہ جتیندراوہاڑ نے اپنے ہاتھوں میں آئین ہند کی کتاب بھی لی ہوئی تھی۔ مظاہرین کےہاتھوں میں پلے کارڈز بھی تھے جن پر ’منہ پر رام اور پیٹ میں ناتھو رام‘ اور دیگر نعرے لکھے ہوئے تھے۔
اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے کہا کہ ’’ملک میں اس وقت فرقہ پرستی اور تعصب بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ روز ایک آر پی ایف جوان نے فائرنگ کر کے چار لوگوں کو ہلاک کر دیا ۔ ہمیں اس واقعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ملک میں کیا بویا جارہا ہے۔ ‘‘انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’ مہاتما گاندھی پر گولی چلاتے ہوئے جس طرح ناتھورام گوڈسے کے ہاتھ نہیں کانپے، اب ایسے کئی ناتھورام اس ملک میں پیدا ہو رہے ہیں اورعام انسانوں کے قتل عام میں ان کے ہاتھ بھی نہیں کانپتے۔ اس ملک میں منہ میں رام اور پیٹ میں ناتھورام کے رجحانات بڑھ رہے ہیں۔ اسی لئے منی پور میں بہنوں کو برہنہ کر دیا گیا اور اب ٹرین میں جو ہوا، یہ سب انتہائی خوفناک ہے۔ اس شخص نے ان لوگوں کو ڈھونڈ کر مار ڈالا، اب پولیس وضاحت کر رہی ہے کہ وہ ذہنی طور پر منتشر اور بیمار ہے۔ اگر وہ پاگل تھا، بیمار تھا تو اسے جدید طرز کی رائفل کیوں دی گئی؟ ہم جس سیاسی زوال کا سامنا کر رہے ہیں ، وہ جنونیت کو بڑھا رہا ہے۔ ملک میں گاندھی کے خیالات اور آئین کو پامال کیا جا رہا ہے۔
دریں اثناء جتیندراوہاڑ نے سمبھا جی بھڈے کو گرفتار کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہاکہ ’’ وہ بابائے قوم اور دیگر عظیم شخصیتوں کے خلاف بیان دے رہے ہیں ۔ ان کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا جارہا ہے۔ ‘‘