Inquilab Logo

بینڈا سٹینڈ پرلاش پھینکنے کی جگہ کے بارے میں ملزم نے جھوٹ بولا ہے

Updated: February 06, 2023, 11:21 AM IST | Faizan Khan | Mumbai

ایم بی بی ایس طالبہ کے قتل کیس میںپولیس کو شبہ۔غوطہ خوروں کی ٹیم کوکامیابی ملنے کی امید ، کہا :سمندر میں کچھ نہ کچھ ضرور ملے گا

A team of divers tries to find a body in the sea at the bandstand. (File Photo)
بینڈاسٹینڈ پر سمندر میں غوطہ خوروں کی ٹیم لاش تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔(فائل فوٹو)

ممبئی کی کرائم برانچ  یونٹ ۹؍جو جے جے میڈیکل کالج کی ایم بی بی ایس کی طالبہ کے مبینہ قتل کی تحقیقات کر رہی ہے، کو یہ ثابت کرنے کیلئے کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ وہ مردہ ہے۔ اس معاملے میں گرفتار ملزم میتھیو سنگھ نے طالبہ کو قتل کرنے اور اس کی لاش کو سمندر میں پھینکنے کا مبینہ طورپراعتراف کیا ہے لیکن عدالت کے سامنے یہ بات قابل قبول نہیں ہے۔ پولیس جو باندرہ  بینڈ اسٹینڈ پر لاش تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے،کو اب شبہ ہورہا ہے کہ ملزم سنگھ نے اس جگہ کے بارے میں جھوٹ بولا تھا جہاں اس نے نومبر۲۰۲۱ءکوطالبہ کی لاش پھینکی تھی۔
 کرائم برانچ نے گزشتہ مہینے  اہم ملزم میتھیوسنگھ اور اس کے دوست عبدالجبار انصاری کو گرفتار کیا تھا۔  اس کیس میں ہونے والی پیش رفت سے واقفیت رکھنے والے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ’’ہمیں یقین ہے کہ ملزم سنگھ نے خاتون کو قتل کیا ہے۔ حالات  کے مضبوط ثبوت موجود ہیں۔ اب ہم دونوں کے خلاف مضبوط کیس بنانے کیلئے طالبہ کی لاش کو تلاش کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ہمیں جلد ہی چارج شیٹ مل جائے گی۔‘‘ پولیس نے ہندوستانی بحریہ، او این جی سی کے سرکردہ غوطہ خوروں اور نیشنل ڈیفنس اکیڈمی کے  ماہر غوطہ خوروں کی مدد سے سمندر میں طالبہ کی لاش کی تلاش جاری رکھی ہے ۔ یہ غوطہ خوروں کی وہی ٹیم ہے جسے سی بی آئی نے مختلف معاملات میں استعمال کیا ہے۔ ۲۰۲۰ء میںغوطہ خوروں کی اسی ٹیم نے تھانے کھاڑی سے ایک پستول برآمد کیا تھا جو۲۰۱۳ء  میں ڈاکٹر نریندر دابھولکر اور۲۰۱۵ء میں کمیونسٹ لیڈر گووند پانسرے کو قتل کرنے کیلئے  استعمال کیا گیا تھا۔اس تعلق سے غوطہ خوروں نے بتایا کہ ’’ہم ایک ہفتے تک کھاڑی میں تلاش کرتے رہے اور آخر کار آتشیں اسلحہ تلاش کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمیں یہاں بھی کچھ نہ کچھ ضرور ملے گا۔ ‘‘
 کرائم برانچ کے افسران نے کہا کہ وہ اس طرح کے سائنسی ٹیسٹ میں مہارت رکھنے والے سرکردہ پینلسٹ کی مدد سے ملزم کے نارکو  ٹیسٹ کو دہرانا چاہتے ہیں۔ تاہم ملزمین نے اپنی رضامندی ظاہر نہیں کی ہےکیونکہ وہ خوفزدہ ہیں کہ سچائی سامنے آ جائے گی ۔ملزمین کے وکلاء نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے اعتراف جرم کرانے کیلئے ان پر تشدد کیا ہےاور مزید کہا کہ ان کا نارکو ٹیسٹ ہو چکا ہے لیکن پولیس کو کچھ نہیں ملا۔
  ایک ملزم کی بہن نے کہا کہ جب ہم جیل گئے تو ہم نے اس سے اعتراف جرم کے بارے میں پوچھا۔ میری ماں نے کہا کہ اس نے کسی بات کا اعتراف نہیں کیاہے۔ اس نے جو کچھ بھی کہا، وہ  اس لئے تھا کہ اسے پولیس اسٹیشن میں مارا پیٹا گیا اور اسے ایسا اعتراف کرنے پر مجبور کیا گیا۔ وہ اب بھی کہتا ہے کہ اسے نہیں معلوم کہ بینڈ اسٹینڈ پر ملاقات کے بعد وہ عورت کہاں چلی گئی۔
  کرائم برانچ  یونٹ ۹؍ گزشتہ ۱۴؍ مہینے سے اس کیس کی تحقیقات کر رہی ہے اور گزشتہ ماہ کے شروع میں طالبہ کے اغوا ءکے الزام میں گرفتاریاں کی تھیں۔ بعد میں پولیس نے ملزم میتھیو سنگھ اور عبدالجبار انصاری کے خلاف دفعہ ۳۰۲ (قتل) اور ۲۰۱ (ثبوت کو مٹانا) شامل کیا۔

bandra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK