• Fri, 03 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ہندوستان کی جمہوریت پر حملہ سب سے بڑا چیلنج ہے‘‘

Updated: October 03, 2025, 2:32 AM IST | Bogo

جنوبی امریکی ملک کولمبیا کی یونیورسٹی میں طلبہ سے راہل گاندھی کا خطاب ، ملک کو درپیش کئی چیلنجوں کا ذکر کیا ،ملک کے مستقبل سے پُرامید

Rahul Gandhi answering questions from students at the university. (Photo: Courtesy of `X`)
راہل گاندھی یونیورسٹی میں طلبہ کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے۔(تصویر: بشکریہ ’ایکس‘)

جنوبی امریکی ملک کولمبیا کی مشہور ای آئی اے یونیورسٹی  میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئےکانگریس پارٹی  کے رکن پارلیمنٹ اور  ملک کے اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے کئی اہم موضوعات پر گفتگو کی ۔ انہوں نے ملک کو درپیش چیلنجوں کے ساتھ ساتھ ملک کے نوجوانوں کے مستقبل کے تئیں پرامید ہونے کی بھی بات کہی ۔ انہوں نے طلبہ سے خطاب میں متعدد اہم باتوں کا ذکر کیا اور تقریباً ۱۵؍ منٹ کے اپنے ابتدائی خطاب کے بعد سوال جواب کا سیشن شروع کیا  جس میں انہوں نے طلبہ کے متعدد سوالات کے واضح  اور دوٹوک جوابات دئیے۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی کی قیادت والی حکومت پرسخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہندوستان کے سامنے سب سے بڑا چیلنج جمہوریت پر ہونے والا حملہ ہے۔ہندوستان کی سب سے بڑی طاقت اس کی کثیرثقافتی اور  کثیرمذہبی روایت ہے اور یہی اس کی اصل پہچان ہے لیکن اس شناخت کو ختم کرنے یا متاثر کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں مگر ہم نے اس سلسلے کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ 
  راہل نے کہا کہ ہندوستان انجینئرنگ اور ہیلتھ کیئر جیسے شعبوں میں زبردست صلاحیت رکھتا ہے، اس  لئے میں ملک کے مستقبل کو لے کر پُرامید ہوںلیکن اسی کے ساتھ ساتھ ہمارے ڈھانچے میں سنگین خامیاں بھی ہیں۔ ان میں سب سے بڑا خطرہ جمہوری نظام پر ہونے والا حملہ ہے۔ راہل گاندھی نے استدلال پیش کیا کہ جمہوریت ہی وہ واحد نظام ہے جو مختلف روایات، مذہبی عقائد اور خیالات کو پھلنے پھولنے کا موقع فراہم کرتا ہے لیکن آج یہ جمہوری ڈھانچہ ہی خطرے میں ہے جو ہندوستانی جمہوریت کے لئے ایک بڑی آزمائش ہے۔
 راہل گاندھی نے کہاکہ ہندوستان دراصل مختلف مذاہب، زبانوں اور روایات کے درمیان ایک  مکالمے کا نام ہے۔ یہ مکالمہ صدیوں سے جاری ہے اور صدیوں تک جاری رہے گا۔ ہمارے یہاں ۱۶؍ سے ۱۷؍ بڑی زبانیں اور بے شمار مذاہب اور رسوم ہیں۔ ان سب کو زندہ رکھنے کے لیے جگہ درکار ہے اور وہ جگہ صرف جمہوریت ہی فراہم کرسکتی ہے۔مزید برآں  انہوں نےآر ایس ایس اور بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی اصل سوچ بزدلی پر مبنی ہے۔ انہوں نے وزیر خارجہ کے حالیہ بیان کا بھی  حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ’’چین ہم سے زیادہ طاقتور ہے، ہم اس سے لڑائی کیسے کرسکتے ہیں؟‘‘ اس پر راہل گاندھی نے طنز کیاکہ بی جے پی  اور آر ایس ایس کی نظریاتی بنیاد ہی بزدلی ہے۔راہل گاندھی نے ہندوستانی سیاسی نظام کا تقابل چین سے کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان میں دوسرا بڑا خطرہ یہ ہے کہ مختلف خطوں اور مختلف سوچ رکھنے والے لوگوں کے درمیان کشمکش بڑھ رہی ہے اور یہ بڑھانے کا کام جو طاقتیں کررہی ہیں وہ آج برسراقتدار ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان جیسے ملک کے  لئے تنوع کو دبانا ناممکن ہے اور یہی اس کی اصل طاقت بھی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK