عمران خان کی اپیل پر سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ، اب پھرسابق صدر اور ۶؍ سابق وزرائے اعظم کے مقدمے انسداد بدعنوانی عدالت میں چلیں گے۔
EPAPER
Updated: September 16, 2023, 12:25 PM IST | Agency | Islamabad
عمران خان کی اپیل پر سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ، اب پھرسابق صدر اور ۶؍ سابق وزرائے اعظم کے مقدمے انسداد بدعنوانی عدالت میں چلیں گے۔
پاکستانی سپریم کورٹ نےانسداد بدعنوانی ادارہ قومی احتساب بیورو ’نیب‘ سے متعلق قوانین میں ترامیم کے خلاف دائر کی گئی عمران خان کی درخواست پر جمعہ کو فیصلہ سناتے ہوئے مذکورہ قانون کی کئی شقوں کو کالعدم قرار دے دیا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل سہ رکنی خصوصی بنچ کا یہ فیصلہ سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کیلئے تازیانہ ثابت ہوگا کیوں کہ قانون میں ترمیم کر کے ان کے خلاف نیب میں چل رہے جن مقدموں کو بند کردیاگیا تھا،وہ ایک بار پھر کھل جائیں گے۔
عمران خان کی بڑی کامیابی
عمران خان کی جانب سے۲۰۲۲ء میں اس وقت کے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت سابق حکومت کی متعارف کردہ نیب ترامیم کو چیلنج کیا گیا تھا۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن نے عمران خان کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیا جب کہ جسٹس منصور علی شاہ نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا۔
ڈان نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کیس کا مختصر فیصلہ سنایا گیا ہے جس میں چیئرمین تحریک انصاف پاکستان ( پی ٹی آئی) کے چیئر مین عمران خان کی درخواست کو منظور کر تے ہوئے عدالت نے پی ڈی ایم کی حکومت کی جانب سے کی گئی بعض ترامیم کو آئین کے منافی قرار دے کر کالعدم کردیا۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں عوامی عہدوں پر فائز شخصیات کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے بحال کردیئے اور نیب کو ۵۰؍ کروڑ روپے سے کم مالیت کے بدعنوانی کے مقدموں کی تحقیقات کی اجازت بھی دے دی۔
مقدمے ہی نہیں جانچ بھی بحال
سپریم کورٹ کے فیصلے سے صرف مقدمے ہی نہیں ، انکوائری اور جانچ بھی بحال کردی گئی ہے۔ فیصلے میں نیب میں ترمیم کے بعد کالعدم قرار دیئے گئے مقدموں کوبھی بحال کردیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ کرپشن کے ختم کئے گئےتمام مقدمات پراحتساب عدالتوں میں ایک ہفتے کے اندر دوبارہ سماعت کا حکم دیا ہے۔
ایک صدر اور ۶؍ سابق وزرائے اعظم کو جھٹکا
پاکستانی سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ایک سابق صدر اور۶؍ سابق وزرائے اعظم متاثر ہوں گے جن کے مقدمے دوبارہ کھلیں گے اور نیب کے پاس چلے جائیں گے۔نیب ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس نیب کے پاس جائےگا۔ اسی طرح سابق وزرائے اعظم نواز شریف، شاہد خاقان عباسی، یوسف رضا گیلانی کے مقدمے میں دوبارہ نیب کے پاس جائیں گے۔شہبازشریف، راجہ پرویز اشرف، شوکت عزیز کےخلاف مقدمات بھی نیب کے پاس دوبارہ جائیں گے۔ سابق وفاقی وزیر اسحاق ڈار پر بھی اس فیصلے کا اثر پڑے گا اوران کےخلاف مقدمات بھی نیب میں بحال ہوجائیں گے۔