ممبئی ومضافات میں کوروناکے مریضوںکی تعداد بھلے ہی کم ہوئی ہے مگر موسمی بیماریوں مثلاً ملیریا، لیپٹو، ڈینگو، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس ، چکن گنیا اور بالخصوص سوائن فلو سے متاثر ہونےوالوںمیں اضافہ ہورہا ہے۔
:ممبئی ومضافات میں کوروناکے مریضوںکی تعداد بھلے ہی کم ہوئی ہے مگر موسمی بیماریوں مثلاً ملیریا، لیپٹو، ڈینگو، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس ، چکن گنیا اور بالخصوص سوائن فلو سے متاثر ہونےوالوںمیں اضافہ ہورہا ہے۔ ساتھ ہی ہیضہ کے مریض بھی بڑھ رہےہیںجس کی وجہ سے شہری انتظامیہ اورریاستی حکومت ان امراض پر قابوپانےکی کوشش میںمصروف ہے۔ بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے مطابق ۲۴؍جولائی تک ملیریا ، لیپٹو، ڈینگو، گیسٹرو،ہیپاٹائٹس،چکن گنیااور سوائن فلو کے بالترتیب ۳۹۷؍ ۳۴؍ ۵۰؍ ۵۲۴؍ ۵۵؍ ایک ، اور ۶۲؍ معاملات سامنے آئےہیں جبکہ جون میں ان ہی امراض کے بالترتیب ۳۵۰؍ ۱۲؍۳۹؍۵۴۳؍ ، ۶۴؍ ایک اور ۲؍ کیس درج کئے گئے تھے۔
بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ کےمطابق ممبئی میںسوائن فلو کی بیماری تیزی سےپھیل رہی ہے۔ سوائن فلوکے۲؍مریض روزانہ مل رہےہیں۔ جس کی وجہ سے بی ایم سی نے خاص طورپر عمررسیدہ شہریوں، حاملہ خواتین اور بچوںکو احتیاط کےساتھ رہنےکی تلقین کی ہے۔سوائن فلو کے علاوہ ڈینگو کے بھی مریض زیادہ مل رہےہیں گیسٹرو کا بھی حملہ جاری ہے۔ اگر ڈینگو کےروزانہ۲؍ مریض مل رہےہیں تو گیسٹرو سے ۲۲؍ افرادمتاثر ہورہےہیں۔
واضح رہےکہ گزشتہ سال کے مقابلے امسال موسمی بیماریوں سے متاثر ہونے والے مریضوںکی تعدادزیادہ پائی جارہی ہے ۔ کورونا کی تباہی سے ابھی ممبئی اُبھر نہیں پائی تھی کہ موسمی بیماریوںکے پھیلنے سے بی ایم سی کو فکر لاحق ہوگئی ہے۔بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کےمطابق گزشتہ سال کے مقابلے امسال جولائی میں سوائن فلو کے مریضوںکی تعداد ۳؍گنا بڑھ گئی ہے۔گزشتہ سال جولائی میں سوائن فلو کے ۲۱؍ کیس سامنے آئے تھے۔ جبکہ امسال جولائی میں ابھی تک ۶۲؍ مریض پائے گئے ہیں۔
بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر منگلاگومارے نے بتایاکہ ’’سوائن فلو کے معاملات میں اضافہ کےسبب عوام سے ضروری احتیاط برتنےکی اپیل کی گئی ہے۔ چھینکتے اور کھانستےوقت رومال یا ٹشوپیپر سے منہ ڈھانکنے کیلئے کہاگیاہے۔ تیز بخار، سانس لینے میں دقت ہونے اور ہونٹ کا رنگ بدلنے یعنی نیلا پڑنےپر فوراً قریبی ڈسپنسری ،ہیلتھ پوسٹ یا فیملی ڈاکٹر سے رابطہ کرنےکی درخواست کی گئی ہے۔‘‘