Inquilab Logo

مہنگائی کی بلند شرح سے مانیٹری اورمعاشی پالیسی کا تال میل بگڑرہا ہے

Updated: January 20, 2023, 1:52 PM IST | Dows

ڈاؤس میںورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس سےانٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر گیتا گوپی ناتھ کا اظہار خیال، خصوصی سیشن سے خطاب میں قرض میں کمی لانے پر زور دیا

IMF Deputy Managing Director Gita Gopinath speaking on the stage of the World Economic Forum; Photo: INN
آئی ایم ایف کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر گیتا گوپی ناتھ عالمی اکنامک فورم کے اسٹیج پر اظہار خیال کرتے ہوئے ; تصویر:آئی این این

  انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر گیتا گوپی ناتھ نےڈاؤس میں منعقدہ خصوصی اجلاس میں عالمی معیشت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا۔ بدھ کی شب منعقدہ اس اجلاس میں انہوں نے کہا بلند شرح مہنگائی کے سبب عالمی معیشت کے لئے مختلف مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ اس سے مانیٹری اورمعاشی پالیسی کے درمیان تال میل بٹھانے کے لئے  دقت نظر آرہی ہے۔انہوں نےدنیا کی دیگر معیشتوں کے موازنہ میں بہتر کام کرنے پر  ہندوستانی معیشت کی تعریف بھی کی اور ساتھ ہی متنبہ بھی کیا کہ ’’ہندوستان کو لیبر مارکیٹ اور زمین سے متعلقہ مسائل پر ابھی خاصا کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
 ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے دوران ایک سیشن میں انہوں نےیہ بھی کہا کہ ہمارے سامنے مہنگائی کی ایسی صورتحال ہے جو ہم نے کبھی نہیں دیکھی ہے ۔ حالانکہ یہ کم ہوئی ہے لیکن اب بھی بلند شرح پر ہے۔ اس بڑھتی مہنگائی سے مانیٹری پالیسی اور معاشی  پالیسی کے درمیان تال میل نہیں ہورپا ہے۔ گیتا گوپی ناتھ نے مزید کہا کہ ’’آپ کو ایک طرف مہنگائی سے نمٹنا ہے۔ لیکن دوسری جانب اشیائے خورد و نوش اور توانائی سمیت مختلف سطح پر مسائل بھی ہیں اور اس کے لئے معاشی  پالیسی کی ضرورت ہے۔ اس سے موجودہ حالات دشوار گزار ہوتے جارہے ہیں۔سب سے اہم مہنگائی ہے۔ اس سے قرض پر اثر دیکھنے کو ملا ہے اور اس کی حقیقی قدر میں کمی آئی ہے۔‘‘
 آئی ایم ایف کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ ’’اگر آپ ۲۰۲۰ء میں عالمی سطح پر عمومی قرض کو دیکھیں یہ  جی ڈی پی کے تقریباً ۹۹؍فیصد تک چلا گیا تھا۔ اب یہ کم ہوکر جی ڈی پی کے ۹۱؍ فیصد تک آگیا ہے۔ اس کی اہم وجہ بحالی  اور مہنگائی ہے۔ مہنگائی سے قرض کی قدر گھٹ گئی ہے ۔ یہ مشکل حالات ہیں اور ممالک کو دیکھنا ہوگا کہ کیا صحیح ہے۔‘‘
 گیتا گوپی ناتھ نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی کو قابو میں لانے کے لئے اس میں (مالیاتی پالیسی) استحکام ضروری ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ کم سے کم اس میں اضافہ نہ ہو۔ دوسری چیز معاشی  پالیسی کے تئیں یہ دھیان رکھنا ہے کہ آپ کو سماج کے سب سے کمزور طبقے کو تحفظ فراہم کرنا ہے اور غذاء و توانائی کے بحران کو دیکھتے ہوئے یہ بار بار کرنے کی ضرورت ہوگی۔ جو گھروں کے لئے ضروری چیزیں ہیں آپ کو انہیں دستیاب کرانے کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’مانیٹری پالیسی کی سطح پر مضبوط لائحہ عمل ہونا چاہئے اور قرض میں کمی لانے کے تئیں باتیں واضح ہونی چاہئے۔‘‘
 اجلاس کے بعد ایک انٹرویو میںآئی ایم ایف کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر نے گیتا گوپی ناتھ نے   دنیا میں بڑھتی تقسیم اور انتشار پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے عالمی نمو کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔مجھے لگتا ہے کہ وباء اور روس یوکرین جنگ نے سبھی ممالک کے لئے معاشی سیکوریٹی  اور نیشنل سیکوریٹی سےمتعلقہ خدشات  بڑھادئیے ہیںاور اس وجہ سے ایسی پالیسیاں بن رہی  ہیں جو دنیا بھر میں مزید تقسیم کا سبب بن سکتی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK