دہلی اور بنگلور کی تقریباً ۵۰؍ اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں جس کے بعد طلبہ اور عملے کو اسکول سے باہر نکالا گیا۔
EPAPER
Updated: July 18, 2025, 6:03 PM IST | New Delhi
دہلی اور بنگلور کی تقریباً ۵۰؍ اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں جس کے بعد طلبہ اور عملے کو اسکول سے باہر نکالا گیا۔
جمعہ کی صبح دہلی اور بنگلور کی تقریباً ۸۰؍ اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی موصول ہوئی ہے جس کے بعد طلبہ اور عملے کواسکول سے باہر نکالا گیا۔ دی انڈیا ٹوڈے نے کہا ہے کہ ’’بنگلور کے متعدد علاقوں، جن میں راجا راجیشوری نگر اور کینگری بھی شامل ہیں، کو بم سے اڑانے کی دھمکی والا ای میل موصول ہوا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کلاس رومز میں متعدد دھماکہ خیز مواد موصول ہیں جن میں ٹرینی ٹرو ٹولینس اور ٹی این ٹی بھی شامل ہیں۔ ای میل میں مزید کہا گیا ہے کہ دھماکہ خیز مواد کو سیاہ رنگ کی پلاسٹک کی تھیلیوں میں رکھا گیا ہے۔ دی انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا ہے کہ جن اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی موصول ہوئی ہے ان میں ایم ایس دھونی گلوبل اسکول، سینٹ جرمن اکیڈمی، دی بنگلور اسکول، بشوپ کاٹن بوائز اسکول، بشوب کاٹن گرلز اسکول، بالدوین گرلز ہائی اسکول اورصوفیہ ہائی اسکول شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: مہاراشٹر میں سہ لسانی فارمولہ نافذ ہوگا، کلاس کا فیصلہ کمیٹی کرے گی
دی ہندو نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہونے کے بعد بم کا سراغ لگانے والی ٹیمیں، فائر حکام، مقامی پولیس اور کتے کے اسکوئیڈ جائے مقام پر چھان بین کیلئے پہنچ گئے تھے۔ کچھ اسکولوں نے طلبہ کو چھٹی دے دی تھی جبکہ دیگر اسکولوں نے چھان بین کے دوران طلبہ کو احاطے میں انتظار کرنے کیلئے کہا تھا۔‘‘ بنگلور کے پولیس کمشنر سیمنت کمار سنگھ نے ڈیکن کرانیکل کو بتایا کہ ’’تمام اسکولوں کا انخلاء کیا گیا ہے اور سیکوریٹی اہلکار تفتیشی آپریشن کر رہے ہیں۔ انہیں اب تک کچھ بھی نہیں ملا ہے۔‘‘ رپورٹس کے مطابق دہلی کی تقریباً ۴۰؍ اسکولوں کو اسی طرح کے ای میل موصول ہوئے ہیں۔ ایک اجنبی پولیس اہلکار نے انڈین ایکسپریس کوبتایا کہ جمعرات کو قومی راجدھانی کی تقریباً ۴۲؍ اسکولوں کو رات میں ۱۰؍ بجکر ۵۳؍ منٹ پر بم سے اڑانے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔ پولیس افسران نے بتایا کہ ’’جمعہ کو ای میل بازیافت ہونے کے بعد انسٹی ٹیوٹ نے پولیس اور دیگر حکام کو مطلع کیا تھا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اے آئی کی تخلیقی خامیوں کو سدھارنے کیلئے انسانوں کو رکھنا پڑرہا ہے
جن اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں ان میں ریچ مونڈ گلوبل اسکول، ابھینو پبلک اسکول، سورین اسکول، بھارتی پبلک اسکول اور زیویر سینئر سیکنڈری اسکول شامل ہیں۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ ’’پولیس نے سرچ آپریشن کیا ہے۔ بم کا سراغ لگانے والے افراد، ڈسپوزل اسکوئیڈ اور فائر ڈپارٹمنٹ کے اہلکار اسکول میں موجود ہیں۔‘‘ یاد رہے کہ راجدھانی کی اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں ۷؍ اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی موصول ہونے کے بعد ملا ہے جسے بعد میں جعلی قرار دے دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: ہنی ٹریپ پر اسمبلی میں بحث سے انکار
منگل کو دہلی یونیورسٹی سینٹ اسٹیفن کالج اور اسکول کو بھی ای میل کے ذریعے بم سے اڑانے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ گزشتہ برسوں سے راجدھانی کی متعدد اسکولوں، اسپتالوں اور کالجوں کو بھی بم سے اڑانے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔ فروری کو سینٹ اسٹیفن کالج، کو دہلی اور نوئیڈا کی دیگر دو اسکولوں کے ساتھ بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔ یہ معاملہ تب سامنے آیا ہے جب نویں جماعت کے ایک ۱۵؍ سالہ بچے کو نوئیڈا کی چار اسکولوں کو بم سے اڑانے کی جعلی دھمکیاں دینے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ طالب علم کو جوینائل کورٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ ۱۳؍ دسمبر کو دہلی کی ۶؍ اسکولوں کو ای میل کے ذریعے بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔ دھمکی بھیجنے والے نے ۲۵؍ لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ ۹؍ دسمبر کو راجدھانی کی ۴۰؍ سے زائد اسکولوں کو اسی طرح کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں جنہیں پولیس نے جعلی قرار دیا تھا۔