ہندو رکشا دل کے ممبران کے احتجاج کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جن میں انہیں ’جے شری رام‘ کے نعرے لگاتے اور زعفرانی جھنڈے لہراتے دیکھا جا سکتا ہے۔
EPAPER
Updated: July 18, 2025, 9:06 PM IST | Lucknow
ہندو رکشا دل کے ممبران کے احتجاج کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جن میں انہیں ’جے شری رام‘ کے نعرے لگاتے اور زعفرانی جھنڈے لہراتے دیکھا جا سکتا ہے۔
غازی آباد کے علاقے وسندھرا میں ہندو رکشا دل کے ممبران نے کے ایف سی اور نذیر جیسے نان ویج ریستورانوں کے سامنے احتجاج کیا اور ہندوؤں کے مقدس مہینے ساون یا شراون کے دوران گوشت کی فروخت پر پابندی کا مطالبہ کیا۔ ہندوتوا گروپ کے ممبران اس بات پر برہم تھے کہ کانوڑ یاترا کے زائرین کے راستوں کے قریب گوشت فروخت کیا جا رہا تھا، جن میں سے بہت سے لوگ اس دوران روزے رکھتے ہیں اور صرف سبزی خور کھانا کھاتے ہیں۔
ہندو رکشا دل کے احتجاج کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جن میں گروپ کے ممبران کو ’جے شری رام‘ کے نعرے لگاتے اور زعفرانی جھنڈے لہراتے دیکھا جا سکتا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق، مظاہرین نے احتجاج کے دوران کے ایف سی آؤٹ لیٹ کو عارضی طور پر بند کرنے پر مجبور کیا۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ہندو رکشا دل کے ایک ممبر نے کہا کہ ”جب لاکھوں لوگ شیو بھگوان کی پوجا کر رہے ہیں اور سخت سبزی خور غذا پر عمل پیرا ہیں، تو گوشت کا منظر اور بو انتہائی پریشان کن ہے۔ یہ کانوڑیاؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔“ انہوں نے مقامی انتظامیہ کو باضابطہ طور پر ایک خط پیش کیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ کانوڑ یاترا کے راستوں کے قریب تمام گوشت کی دکانوں اور نان ویج ریستورانوں کو پورے ساون کے مہینے کیلئے بند کر دیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم کسی کے کاروبار کے خلاف نہیں ہیں، لیکن اس مقدس وقت میں، ہر ایک کو ہمارے عقائد کا احترام کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھئے: دہلی اور بنگلور کی تقریباً ۸۰؍ اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول
اب تک غازی آباد انتظامیہ یا نشانہ بننے والے ریستورانوں کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ ساون کی تقریبات جاری رہنے اور بہت سے کانور زائرین کے گزرنے کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی برقرار ہے۔