خودکشی نوٹ کی بنیاد پر ان کے شاگرد آنند گری کو حراست میں لے لیا گیا ہے
EPAPER
Updated: September 22, 2021, 8:44 AM IST | Lucknow
خودکشی نوٹ کی بنیاد پر ان کے شاگرد آنند گری کو حراست میں لے لیا گیا ہے
ملک میں سنتوں کی سب سے بڑی تنظیم اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے سربراہ مہنت نریندر گری کی مشتبہ حالت میں ہونے والی موت کی گتھی اب تک سلجھ نہیں پائی ہے۔ کمرے سے برآمد ہونے والے خودکشی نوٹ کی بنیاد پر ان کے شاگرد آنند گری کو حراست میں تو لے لیا گیا ہے لیکن ان کے قتل کا اندیشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ معاملے کی سی بی آئی یا ہائی کورٹ جج سے غیر جانبدارانہ جانچ کا بھی مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔
اس درمیان مہنت نریندر گری کا پوسٹ مارٹم اب بدھ کو کرائے جانے کی اطلاعات ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق کہا جا رہا ہے کہ ایسا ان کے مریدوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جا رہا ہے تاکہ وہ خراج عقیدت پیش کر سکیں لیکن اس معاملے پر سوال بھی اٹھنے لگے ہیں کہ مشتبہ موت کے بعد اتنی دیر تک لاش کو بغیر پوسٹ مارٹم کے کیوں رکھا جا رہا ہے۔
دوسری طرف یو پی کے اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے اس معاملے میں بتایا کہ مہنت نریندر گری کی لاش کا پوسٹ مارٹم اکھاڑہ پریشد کے عہدیداروں کے اتفاق کے بعد کرایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نریندر گری کی موت کی غیر جانبدارانہ جانچ ہو رہی ہے۔ مہنت کے شاگرد آنند گری کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اسےالٰہ آباد لایا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ مہنت گری بی جے پی کےسب سے بڑے حامیوںمیں سے تھے۔
سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے الٰہ آباد جاکر نریندر گری کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد مطالبہ کیا کہ ہائی کورٹ کے کسی موجودہ جج سے اس پراسرار موت کی جانچ کرائی جانی چاہئے تاکہ سچائی سامنے آسکے۔کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے بھی مہنت نریندر گری کی موت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جن حالات میں ان کی موت ہوئی اس کی تفتیش ہونی چاہئے۔ اس سے قبل یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے الٰہ آباد جاکر مہنت کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ اس معاملے میں جانچ جاری ہے۔