Inquilab Logo

کتابوں میں بیاض کے اوراق جوڑنے کا فیصلہ

Updated: March 04, 2023, 9:20 AM IST | saadat khan | Mumbai

اسکول بیگ کا وزن کم کرنےکیلئے تعلیمی سال ۲۴۔۲۰۲۳ء سے جماعت سوم تا دہم کی کتابوںمیں بیاض کے اوراق جوڑ نےکا سرکیولر جاری

The state government is trying to reduce the burden of student hostels. (File Photo)
طلبہ کے بستوں کا بوجھ کم کرنے کیلئے ریاستی حکومت کوشاں ہے۔(فائل فوٹو)

ریاست مہاراشٹر کےمحکمہ اسکولی تعلیم اور کھیل کود نے ۲؍مارچ کو تعلیمی سال ۲۴۔ ۲۰۲۳ء سے جماعت سوم تا دہم تک کی کتابوں میں ہی لکھنےکیلئےبیاض کے اوراق جوڑے  جانے کا سرکیولر جاری کیاہے۔ اس فیصلہ کےذریعے ان جماعتوںکے طلبہ کے بیگ کا وزن کم کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے۔ مگر سرکیولر میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ ایسا کرنے سےبیگ کا وزن کتنا کم ہوسکتاہے۔ تعلیمی تنظیموں نے حکومت کے فیصلہ پر تنقید کی اور کہاہےکہ ایسا کرنے سے کتابیں دوبارہ استعمال کے قابل نہیں رہیں گی اور کتابوںمیںجو اوراق جوڑےجائیں گے وہ ناکافی ثابت ہوں گے  ۔
 واضح رہے کہ ریاستی وزیر تعلیم دیپک کیسر کر نے گزشتہ سال ستمبر میں اس تعلق سے ایک اعلان کیاتھا جس میں انہوںنے  اسکول بیگ کا وزن کم کرنےکے کیلئےنصابی کتابوںمیں بیاض کے اوراق جوڑنےکی تجویز پیش کی تھی تاکہ طلبہ کو علاحدہ نوٹ بُک نہ لانا پڑے اور پڑھے گئے اسباق کی اہم باتیں کتاب سے جڑے اوراق میں درج کی جاسکیں۔ انہوںنے یہ بھی کہاتھا کہ سرکاری اسکولوںمیں تعلیم حاصل کرنےوالے طلبہ کو حکومت کی طرف سے مفت کتابیں دی جاتی ہیں ان کتابوںمیں ہی بیاض کے اوراق جوڑ دیئے جائیں گے تاکہ طلبہ کو الگ سے بیاض لانے کی ضرورت پیش نہ آئے۔ 
 مذکورہ سرکیولر کےمطابق مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ کی تیسری تا دسویں جماعت کی کتابوںمیں بیاض کے سادے اوراق جوڑے جائیں گے۔ ہر مضمون، نظم اور دیگر اسباق کے بعد ایک یا ۲؍ اوراق کتاب میں ہی جوڑے جائیں گے تاکہ طلبہ نے جو سبق پڑھا ہے ،اس بارےمیں اگر انہیں کچھ نوٹ کرناہو تو وہ ان اوراق پرکر لیں۔یہ اوراق ’مائی نوٹس ‘کےعنوان سے کتابوںمیں جوڑے  جائیں گے۔ 
 سرکیولر کےمطابق تمام مضامین کو ۴؍ کتابوںمیں یکجاکرکے ۴؍ ششماہی میں پڑھایا جائے گا ۔ اس کا مطلب یہ ہوگاکہ ہر ششماہی میں طلبہ ایک کتاب لے کر اسکول جائیں گے۔    سب سے پہلے سرکاری اسکولوںمیں یہ نظم متعارف کرایا جائےگا۔ اگر اس فارمولے سے طلبہ کو فائدہ پہنچتا ہے اور اس کی مانگ بڑھتی ہےتو بال بھارتی اور اسٹیٹ ٹیکسٹ بُک بیورو کی کتابیں بھی اسی طرح تیار کی جائیں گی تاکہ بازار میں بھی اس طرح کی کتابیں دستیاب ہوں۔   
تعلیمی تنظیموں  نے تنقید کی
 حکومت کے منصوبہ پر تعلیمی تنظیموں اور اساتذہ   نے تنقید کی ہے ۔جنوبی ممبئی کے ایک معلم نے کہا کہ عام بیاضوںکےمقابلے کتاب میں جوڑے جانےوالے چند اوراق طلبہ کی ضرورت کیلئے ناکافی ہوںگے۔ مجبوراً طلبہ کو علاحدہ بیاض لانا ہی ہوگا۔ ‘‘اکھل بھارتیہ اُردو  شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثارنے کہاکہ ’’ کتابوںمیں کچھ اوراق جوڑنے سے بیگ کاوزن کم کرنےکا مسئلہ حل نہیں ہوگاکیونکہ چنداوراق سے بیاض کی ضرورت پوری نہیںہوسکے گی۔ ایسے میں طلبہ کو علاحدہ بیاض لانا ہی ہو گا۔ اس لئے یہ فیصلہ مناسب نہیں ہے ۔علاوہ ازیں کتابوںمیں اوراق جوڑنے سے ان کتابوںکا دوبارہ استعمال کرنا ممکن نہیں ہے ۔ اس لئے بھی اس فیصلہ پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔‘‘یہی نہیں پہلی اور دوسری جماعت کے کتابوںکو بھی یکجاکرکے ایک کتاب بنائی جائے گی ۔ان میں بھی ہر مضمو ن کے ختم ہونےپر ۱۔۲؍ اوراق جوڑے جائیں گے ۔ کاغذ کی قیمتوں کےبڑھنے سے تمام مضامین کی کتابیں ایک ساتھ چھاپنے سے ان کی قیمت بھی بڑھ جانے کا خدشہ تعلیمی تنظیموں نے ظاہر کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK