Inquilab Logo

ڈبلیو ایف آئی کو تحلیل کئے جانے کو پہلوانوں نے لڑائی میں پہلا قدم قرار دیا

Updated: May 15, 2023, 12:33 PM IST | New Delhi

بجرنگ پونیا نے کہا:ہماری لڑائی صحیح معنوں میں شروع ہوئی ہے،یہ ہماری جیت ہے اور ہم اسے انصاف حاصل کرنے تک جاری رکھیں گے

Wrestlers Sakshi Malik, Bajrang Punia and Vinesh Phogat addressing the press conference (PTI)
پہلوان ساکشی ملک، بجرنگ پونیا اور ونیش پھوگاٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے(پی ٹی آئی)

احتجاج کرنے والے پہلوانوںنے اتوار کو ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے)کے ذریعہ ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن کی تمام سرگرمیوں کا چارج اپنے ہاتھ میں لینےکے فیصلے کو برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ان کی لڑائی میں ’پہلا قدم‘ قرار دیا۔ملک کےچوٹی کے پہلوان، بشمول بجرنگ پونیا،ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ اور دیگر، جنتر منتر پرگزشتہ۲۲؍دنوں سےبرج بھوشن کی جانب سے خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میںگرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔
 آئی او اے نے۱۲؍مئی کو اپنے خط کے ذریعے ڈبلیو ایف آئی کےسیکریٹری جنرل سے کہا کہ وہ مالیاتی سرگرمیوںسمیت  اپنے تمام سرکاری دستاویزات   ایڈہاک پینل کےحوالے کردیں۔ اس کے ساتھ یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ سبکدوش ہونے والے عہدیداروں کا فیڈریشن کو چلانے میں کوئی کردار نہیں ہوگا۔ڈبلیو ایف آئی نےکہاکہ اسے آئی او اے کے حکم کی تعمیل کرنےمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ وہ پہلےہی حکام کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
 ٹوکیو اولمپکس کانسےکا تمغہ جیتنے والے بجرنگ پونیا نے کہا،’’یہ (موجودہ ڈبلیو ایف آئی کی تحلیل) انصاف کے لیے ہماری لڑائی میں پہلا قدم ہے۔ ہماری لڑائی صحیح معنوں میں شروع ہوئی ہے، یہ ہماری جیت ہے... اور ہم انصاف حاصل کرنے تک اسےجاری رکھیں گے۔‘‘ایشین گیمز کی گولڈ میڈلسٹ ونیش پھوگاٹ نے افسوس کا اظہار کیا کہ حکمران جماعت کے کسی بھی رکن پارلیمنٹ نے’’خواتین کے وقار کے لیے ہماری لڑائی میں حمایت کے لیے‘‘ پہلوانوں سے ملاقات نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ پیر سے پہلوان حکمران جماعت کی تمام خواتین پارلیمنٹرینز کو ہاتھ سے یا ای میل کے ذریعے خطوط دیں گےکہ وہ آئیں اور ان کی حمایت کریں۔انہوں نے کہا کہ جب وہ ملک میں خواتین کےتحفظ کی بات کرتے ہیں تو ہم بھی ان کی بیٹیاںہیں اور انہیں باہر آکر ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔آئی او اے کی ۳؍رکنی ایڈہاک کمیٹی نے واضح کیاہے کہ ڈبلیو ایف آئی کےنئے عہدے داروں کے انتخاب کا عمل ۴۵؍دن کی مدت کے اندر مکمل کیا جائےگا اور یہ چارج واپس منتخب ادارے کو سونپ دیا جائے گا۔ایک اہلکار نےخبررساں ایجنسی کو بتایا، ’’ایک بار جب انتخابات ہو جائیں گے، انتظامی اختیارات ڈبلیو ایف آئی کو واپس چلے جائیں گے۔ نو منتخب عہدیدار اس ادارے کو چلائیں گے۔ یہ صرف ایک عارضی اقدام ہےکہ ایڈہاک  کمیٹی فیڈریشنکے معاملات کو سنبھال رہی ہے۔‘‘

new delhi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK