Inquilab Logo

سوشل میڈیاپر تشہیرکا خرچ بھی انتخابی اخراجات کےدائرہ میں الیکشن کمیشن نظررکھےگا

Updated: November 05, 2021, 10:32 AM IST | Jilani Khan | Lucknow

مختلف پارٹیوں کے آئی ٹی سیل کی جانب سے چلائے جانے والے ہیش ٹیگ اور خصوصی پیغامات کو اخراجات میں شامل کیا جائے گا، سوشل میڈیا کا استعمال محدود کرنے کی تیاری

Election Commission of India Headquarters.
الیکشن کمیشن آف انڈیا کا صدر دفتر

گزشتہ چند دہائیوں سے انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لئے الیکشن کمیشن کے ذریعہ وقتاً فوقتاً کئی اقدامات کئے گئے ہیں جن میں انتخابی تشہیر پر غیر ضروری اخراجات کوکنٹرول کرنا اہم ہے۔ان اخراجات پر کنٹرول اس لئے بھی ضروری ہے تاکہ امیر امیدوارووٹرس کو پیسے یا دیگر چیزوں کالالچ دے کر انتخابات کو متاثر نہ کرسکیں۔الیکشن کمیشن نے اس کے لئے لوک سبھا اور اسمبلی امیدواروں کے لئے انتخابی اخراجات طے کر د ئیے ہیں، جس پر عمل آوری کو یقینی بنانے کےلئے وہ امیدواروں کے اخراجات پر نظر بھی رکھتا ہے۔چونکہ، اب سوشل میڈیابھی تشہیر کا بڑا ذریعہ ہے، جس پر سیاسی جماعتوں کی آئی ٹی سیل بطور خاص مختلف طریقے سے اپنی جماعتوں اور امیدواروں کے حق میں تشہیر کرتی  ہے، ا س لئے کمیشن نے یہ بھی طے کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر چلائے جارہے ہیش ٹیگ پر بھی نظر رکھی جائے گی اور تشہیری پیغامات کے اخراجات کو انتخابی خرچ میں شامل کیا جائے گا۔
 الیکشن کمیشن کی  حال ہی میں ہونے والی  ایک ویڈیو کانفرنس میں مختلف ریاستوں کے سینئر الیکشن افسران نے شرکت کی تھی۔اس میٹنگ میں کئی افسران نے یہ تجویز رکھی تھی کہ ہیش ٹیگ پر خصوصی نظر کی ضرورت ہے کیونکہ تقریباً تمام پارٹیاں انتخابی تشہیر کے لئے اس کا سہارا لے رہی ہیں اور کافی بڑی رقم خرچ کررہی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق،میٹنگ میں طے ہوا کہ ہیش ٹیگ پر جو بھی تشہیری مواد ہوگا اس کا خرچ اس امیدوار کی انتخابی تشہیرکا خرچ مانا جائے گا، جس کے حق میں یہ پیغام ہوگا۔اگر، کوئی پارٹی یا لیڈر کسی پی آریا ایڈ ایجنسی کے ذریعہ یا دیگر لوگوں کے ذریعہ اس طرح کا ہیش ٹیگ چلائے گا تو وہ بھی انتخابی تشہیر مان کر اس کےا خراجات  کے کل خرچ میں شامل کیا جائے گا ۔ رپورٹ کے مطابق، اس کی نگرانی ضلع سطح پر کی جائے گی کیونکہ اب چھوٹے علاقوں میں بھی بطور خاص ووٹنگ سے ایک دو روز قبل یا رائے دہی کے دن بھی اس طرح کی مہم خوب چلائی جانے لگی ہے۔ اس کے لئے الیکشن کمیشن ضلع سطح پر ایک مانیٹرنگ ٹیم رکھے گا، جو اس طرح کے پیغامات پر نظر رکھے گی۔واضح رہے کہ ہیش ٹیگ پر فی میسج تین  چار رو پےتک خرچ کیا جارہا ہے۔جبکہ ٹاپ ٹین میں اس ہیش ٹیگ کے آجانے کی صورت میں مزید رقم پیغام بھیجنے والے کو دی جاتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK