اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے فلسطین میں مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کی جانب سے طاقت کے بے تحاشہ استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن میں اسرائیلی طاقت کے بے تحاشہ استعمال قابل مذمت ہے۔
EPAPER
Updated: July 08, 2023, 11:10 AM IST | Geneva
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے فلسطین میں مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کی جانب سے طاقت کے بے تحاشہ استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن میں اسرائیلی طاقت کے بے تحاشہ استعمال قابل مذمت ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے فلسطین میں مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کی جانب سے طاقت کے بے تحاشہ استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن میں اسرائیلی طاقت کے بے تحاشہ استعمال قابل مذمت ہے۔
جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے اثرات پر بظاہر ناراض غطریس نے کہا کہ اس آپریشن میں ۱۰۰؍ سے زائد شہری زخمی ہوئے۔ ہزاروں افراد کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیا۔ا سکولوں اوراسپتالوں کو نقصان پہنچا اور پانی و بجلی کے نیٹ ورک میں خلل پیدا ہو گیا ۔انہوں نے زخمیوں کو طبی امداد پہنچانے میں رکاوٹ کھڑی کرنے اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو ہر ضرورت مند تک پہنچنے سے روکنے پر بھی اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک عالمی نیوز ایجنسی کے مطابق انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ’’ میں شہریوں کے خلاف تشدد کی تمام کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ چاہے یہ دہشت گردانہ کارروائیاں ہوں۔‘‘ان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ مذمت اسرائیل پرنافذہوتی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال پر نافذ ہوتا ہے۔ یہ واضح ہے کہ اس معاملے میں اسرائیلی افواج نے ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا ہے۔ یو این سیکریٹری جنرل نے اسرائیل سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل کرے۔ تحمل کا مظاہرہ کرے اور صرف متناسب طاقت کا استعمال کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فضائی حملوں کا استعمال قانون نافذ کرنے والے آپریشنوں کے انعقاد سے مطابقت نہیں رکھتا۔ انتونیو غطریس نے اسرائیل کو یاد دلایا کہ قابض طاقت کے طور پر اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ شہری آبادی کو تشدد کی تمام کارروائیوں سے محفوظ رکھا جائے گا۔
یو این سیکریٹری جنرل کی مذمت بدھ کے روز اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے تین آزاد ماہرین کے ایک بیان کے بعد سامنے آئی ہے۔ ماہرین نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی فضائی حملے اور زمینی کارروائیاں طاقت کے استعمال سے متعلق بین الاقوامی قانون اور اصولوں کی صریح خلاف ورزیوں کے مترادف ہیں۔ حالیہ اسرائیلی حملے جنگی جرم بن سکتے ہیں۔
یاد رہے جنین کیمپ پر پیر ۳؍ جولائی کو شروع ہونے والے اسرائیل کے دو روزہ حملے میں ۱۲؍ فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔اسرائیلی حملے میں جنین کیمپ میں سڑکیں اور گلیاں تباہ ہوگئی ہیں۔ کیمپ کے ۸۰؍ فیصد گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ بجلی کی لائنوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ نیز سیکڑوں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔ ویسے یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اسرائیلی فوج نے جنین کو نشانہ بنایا ہے۔ گزشتہ ۲؍ سال میں متعدد مرتبہ مغربی کنارے کے اس کیمپ میں اسرائیلی فورس نے اندھا دھند فائرنگ یا گرفتاریاں کی ہیں۔ نیز یہاں آباد مکانوں کو منہدم بھی کیا ہے۔