Inquilab Logo

کانگریس پارٹی میں پرشانت کشور کے رول پر حتمی فیصلہ سونیا گاندھی کا ہوگا

Updated: April 20, 2022, 10:42 AM IST | new Delhi

میٹنگوں کا سلسلہ آئندہ کئی دنوں تک جاری رہ سکتا ہے ، پرشانت کشور کی تجاویز پر کانگریس کی کمیٹی بھی اپنی رپورٹ پیش کرے گی

The decision regarding Prashant Kishore will be taken by Congress President Sonia Gandhi
پرشانت کشور کے تعلق سےفیصلہ کانگریس صدر سونیا گاندھی ہی کریں گی

۰۲۴ء کیلئے پرشانت کشور کی تجاویز پر پیر کی میٹنگ کے بعد کانگریس کے ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں حتمی فیصلہ  پارٹی سربراہ  سونیا گاندھی کا ہوگا۔ وہ  ہی یہ فیصلہ کریں گی کہ پرشانت کشور کانگریس میں شامل ہوں گے یا نہیں اور ۲۰۲۴ء کے الیکشن میں ان کا کیا رول ہوگا۔ سونیا گاندھی نے پارٹی کے سینئر لیڈروں سے پیر کو اس سلسلے میں صلاح و مشورہ کے بعد ہفتے بھر میں دوسری بار پرشانت کشور سے ملاقات کی۔ پیر کو پارٹی لیڈروں کی میٹنگ میں پرینکا گاندھی موجود تھیں مگر راہل گاندھی نہیں تھے۔
  ذرائع کے مطابق راہل گاندھی نے پرشانت کشور کی اس تجویز کی تائید کی ہے کہ کانگریس کو ۲۰۲۴ء کے پارلیمانی الیکشن میں  مجموعی طورپر ۳۷۰؍ سیٹوں پر مقدر آزمانا چاہئے اور بقیہ سیٹیں اپنی اتحادی پارٹیوں کیلئے چھوڑ دینا چاہئے۔ پرشانت کشور نے یوپی ، بہاراور ادیشہ میں کانگریس کو اکیلے الیکشن لڑنے اور مہاراشٹر، مغربی بنگال  اور تمل ناڈو میں اتحاد کا مشورہ دیا ہے۔
 پرشانت کشور کے تعلق سے پیر کی میٹنگ کے تعلق سے کانگریس کے ایک لیڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’’آخری فیصلہ سونیا گاندھی پر چھوڑ دیا  گیا ہے جنہوں نے پہلے ہی لیڈروں سے صلاح و مشورہ کرلیا ہے۔ وہ دیگر لیڈرو اور پرینکا اور راہل سے بات چیت کے بعد اس بات کا فیصلہ کریں گی کہ فی الحقیقت پرشانت کشور کا رول کیا ہوگا، وہ  ۲۰۲۴ء کے اسمبلی اور پارلیمانی الیکشن   سے قبل پارٹی میں شامل ہوں گے یا پھر پارٹی کی انتخابی حکمت عملی میں مدد کریں گے۔‘‘ 
 کانگریس کی ایک کمیٹی کو پرشانت کشور کی تجاویز پر غوروخوض کے بعد ایک ہفتے میں اپنی رائے پیش کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں میٹنگوں کا دورہ آئندہ چند دنوں تک جاری رہے گا اور پھر کانگریس اپنی چنتن بیٹھک کے ساتھ ہی پارٹی میں  پرشانت کشور کی شمولیت کے تعلق سے بھی فیصلہ کریگی۔ پرشانت کشور نے ۲۰۲۴ء کےالیکشن کے تعلق سے جو تجویز پیش کی ہے اس میں ان ریاستو ں پر زیادہ توجہ دی گئی ہے جہاں  اس سال کے  اواخر یا آئندہ سال کے اوائل میں  انتخابات ہونےہیں۔ ان میں    ہماچل پردیش، گجرات، کرناٹک، راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ شامل ہیں۔  ان ریاستوں کے نتائج پر کافی کچھ منحصر کرے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK