ایس جے شنکر نے اقوام متحدہ میں ان ممالک کو آڑے ہاتھوں لیا جو اپنے حساب سے ایجنڈہ طے کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 27, 2023, 12:03 PM IST | Agency | New York
ایس جے شنکر نے اقوام متحدہ میں ان ممالک کو آڑے ہاتھوں لیا جو اپنے حساب سے ایجنڈہ طے کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کی موت کے تعلق سے کنیڈا کے ساتھ جاری سفارتی تنازع کے بیچ وزیرخارجہ ایس جے شنکر نے منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں عالمی امور میں چند ممالک کی اجارہ داری کو چیلنج کیا۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے ان ممالک کو آڑے ہاتھوں لیا جو اب بھی خود ایجنڈہ طے کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔کسی ملک کا نام لئے بغیر وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ’’دہشت گردی یا شدت پسندی کے تعلق سے کوئی بھی ملک اپنی سہولت سے ردعمل طے نہیں کر سکتا۔‘‘ ان کے اس بیان کو کنیڈا کے پس منظر میں دیکھا جا رہا ہے جہاں خالصتان حامیوں نے پناہ لے رکھی ہے اور کنیڈا حکومت کا رویہ ان کے ساتھ نرم ہے۔
وزیر خارجہ کا کنیڈا کو جواب
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہاکہ’’ دہشت گردی، انتہا پسندی اورتشدد کے تعلق سے کوئی بھی ردعمل سیاسی سہولت کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہیے۔ ‘‘ اقوام متحد ہ کی ۷۸؍ ویں جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کنیڈا کا نام لئے بغیر مزید کہا کہ ’’ علاقائی سالمیت اور داخلی امور میں عدم مداخلت پر عمل اپنی سہولت سے نہیں ہوسکتا۔‘‘ واضح رہے کہ نجر کے قتل کے معاملے میں کنیڈا نے ہندوستان کے خلاف سفارتی محاذ کھول دیا ہے جبکہ ہندوستان طویل عرصے سے اس سے مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر سرگرم ان عناصر کے خلاف کارروائی کرے جو خالصتان حامی ہیں تاہم اوٹاوا نے اس پر کوئی پیش رفت نہیں کی ہے۔
ایجنڈہ طے کرنے والوں کو انتباہ
بین الاقوامی منظر نامہ میں اہم رول ادا کرنے کے ہندوستان کے عزائم کے پس منظر میں ایس جے شنکر نے کہا کہ ’’وہ دن ختم ہوگئے جب کچھ ممالک ایجنڈہ طے کرتے تھے اور امید کرتے تھے کہ دوسرے ممالک بھی ان کا ساتھ دیں ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’ناوابستگی‘ کے دورسے اب ہم ’عالمی دوستی‘ کے دور میں داخل ہوچکے ہیں ۔ جے شنکر نے واضح کیا کہ ’’ ہم اگر اہم طاقت بننے کا عزم رکھتے ہیں تو یہ خود ستائش کا معاملہ نہیں ہے بلکہ اہم ذمہ داری لینے اور اپنی طرف سے بہترین کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔‘‘