• Tue, 14 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

عظیم اتحاد کی پارٹیوں میں سیٹوں کی تقسیم کا فارمولہ تقریباً طے

Updated: October 14, 2025, 8:20 AM IST | Patna

کھرگے اور تیجسوی کے درمیان ملاقات کے بعد آج باضابطہ اعلان کی امید ، این ڈی اے میں سیٹوں کا مسئلہ حل ہونے کے بعد بھی سب کچھ ٹھیک نہیں

Former Bihar Chief Minister Rabri Devi and Leader of Opposition in Bihar Assembly Tejashwi Yadav in Delhi
بہار کی سابق وزیراعلیٰ رابری دیوی اور بہار اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو دہلی میں

بہار میں انتخابی سرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم کے بعد اب لوگوں کی توجہ عظیم اتحاد کی جانب ہے ، جہاں اس تعلق سے گہماگہمی تیز ہوگئی ہے۔ پیر کو لالو یادو کے خاندان پر سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں فرد جرم عائد کئے جانے کی وجہ سے یہ معاملہ ایک دن اور آگے بڑھ گیا۔  البتہ اس دوران کانگریس سی ای سی کی میٹنگ ہوئی جہاں ریاستی لیڈران نے اپنے طور پر گفت و شنید کی۔
  ذرائع کے مطابق عظیم اتحاد کے اندر سیٹوں کی تقسیم کی بات چیت کا آخری دور جاری ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیٹوں کی تقسیم کا فیصلہ منگل تک ہو جائے گا۔ پیر کو دہلی میں ملاقاتوں کا ایک سلسلہ ہوا۔ پیر کی شام آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کانگریس جنرل سیکریٹری  کے سی وینوگوپال، بہار کانگریس کے سینئر لیڈر شکیل احمد اور راجیش رام  کے ساتھ ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔اس کے بعد رات میں تیجسوی کی ملکارجن کھرگے سے ملاقات ہوگی۔اس سے پہلے  راہل گاندھی نے سونیا گاندھی کی رہائش گاہ پر بہار کانگریس لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس میٹنگ کے دوران بہار کانگریس کے لیڈروں نے واضح طور پر ہائی کمان کو اپنی پسند کی سیٹوں سے الیکشن لڑنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ راہل نے بھی اس سے اتفاق کیا۔ اس کے بعد کے سی وینوگوپال نے تیجسوی یادو سے گفتگو کی۔ 
 ذرائع کے مطابق عظیم اتحاد میں کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کے پاس کچھ سیٹوں کے حوالے سے مسئلہ درپیش ہے۔ آر جے ڈی ان سیٹوں پر دعویٰ کر رہی ہے جبکہ کانگریس اپنی مضبوط بنیاد کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں چھوڑنے کو تیار نہیں ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اس بار سیٹوں کی تعداد سے زیادہ اہم یہ ہے کہ کون کس سیٹ سے الیکشن لڑے گا۔ پارٹی ان سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے جہاں اس کی تنظیم مضبوط  ہے۔ ایک درجن کے قریب نشستیں ایسی تھیں جہاں تعطل کا شکار تھا۔
 ذرائع کے مطابق تیجسوی یادو اور کانگریس قیادت  کے درمیان ۷؍ سے ۸؍ متنازع سیٹوں پر اتفاق رائے  بن گئی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ تیجسوی یادو منگل کو بائیں بازو کی جماعتوں بالخصوص سی پی آئی (ایم ایل) کو حتمی پیشکش کرتے ہوئے عظیم اتحاد کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کا باضابطہ اعلان کر سکتے ہیں۔ اس بار مکیش سہنی کی پارٹی  وی آئی پی (وکاس شیل انسان پارٹی) بھی عظیم اتحاد میں شامل ہو کر انتخابات میں حصہ لے گی، جس سے مساوات میں ایک نئی تبدیلی آئے گی۔ اطلاعات کے مطابق سہنی کی پارٹی کو ۱۸؍ سیٹیں مل سکتی ہیں لیکن ان میں سے تقریباً ۱۰؍ ایسی نشستیں ہوں گی جہاں آر جے ڈی کی طرف سے نامزد کئے گئے امیدوار مکیش سہنی کی پارٹی کے انتخابی نشان پر میدان میں اتریں گے۔
 ذرائع کے مطابق فارمولے کے مطابق آر جے ڈی کو سب سے زیادہ یعنی۱۳۴؍سیٹیں مل رہی ہیں۔ کانگریس کو۵۴؍، وی آئی پی کو۱۸؍، سی پی آئی (ایم ایل) کو۲۲؍، سی پی آئی کو۴؍، سی پی ایم کو۶؍، جے ایم ایم) کو۲؍، راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی (آر ایل جے پی) کو۳؍، اور آئی آئی پی (انڈین انکلوسیو پارٹی) کو۲؍  سیٹیں مل سکتی ہیں۔ خیال رہے کہ کانگریس کا مطالبہ ۶۰؍ سیٹوں کا ہے لیکن مسئلہ تعداد سے زیادہ پسند کی سیٹوں کا ہے۔گزشتہ اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی نے۱۴۴؍ اور کانگریس نے ۷۰؍ سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا۔
 این ڈی اے میں بظاہر سب کچھ ٹھیک ہے لیکن اندر ہی اندر وہاں بھی جوتم پیزار ہے۔ سیٹوں کی تقسیم کے بعد پیر کو مشترکہ پریس کانفرنس میں سیٹوں کا باضابطہ  اعلان ہونے والا تھا لیکن اسے ایک دن آگے بڑھا دیا گیا ہے۔بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ جیسوال نے بتایا کہ این ڈی اے پارٹیوں کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان اب منگل کو کیا جائے گا۔

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK