• Sat, 11 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار اسمبلی انتخاب۲۰۲۵ء: کانگریس نے جاری کیا ’فرد جرم‘

Updated: October 11, 2025, 1:44 PM IST | Agency | Patna

کانگریس پارٹی نے بہار کی راجدھانی پٹنہ میں پریس کانفرنس کر کے بی جے پی-جے ڈی یو حکومت کی۲۰؍ سالہ عوام مخالف اور بدعنوان حکومت کے خلاف ایک کتابچہ ’۲۰؍ سال وناش کال‘ کا اجراء کیا ہے۔ این ڈی اے کے دورِ حکومت کو تباہ کن قرار دیا۔

The press conference was held at the Congress headquarters in Patna, and in its initial session, state leaders interacted with the press. Photo: INN
پٹنہ میں کانگریس کے صدر دفترمیں یہ پریس کانفرنس ہوئی،اس کے ابتدائی سیشن میں ریاستی لیڈران نے پریس سے بات چیت کی۔ تصویر: آئی این این
 بہار میں آئندہ ماہ ہونے والے اسمبلی انتخاب کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیوں نے جنگی پیمانے پر تیاری شروع کر دی ہے۔ سیاسی پارٹیوں کا ایک دوسرے کے خلاف الزام عائد کرنے کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ اس درمیان کانگریس نے بہار کی راجدھانی پٹنہ میں پریس کانفرنس کر بی جے پی-جے ڈی یو حکومت کی۲۰؍ سالہ عوام مخالف اور بدعنوان حکومت کے خلاف ایک کتابچہ ’۲۰؍ سال وناش کال‘ کا اجراء کیا ہے۔ اس کتابچہ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ۲۰؍ سالوں میں نتیش حکومت نے بہار کو بے روزگاری، ہجرت، جرائم اور بدعنوانی کا مرکز بنا دیا ہے۔ کتابچہ میں یہ بھی مطلع کیا گیا ہے کہ نوجوانوں کے خوابوں کو بے روزگاری نے کچل دیا ہے، کسان پریشان ہیں، صنعتیں بند پڑی ہیں اور تعلیم کا نظام مکمل طور سے تباہ ہو چکا ہے۔ 
اس پریس کانفرنس سے کانگریس کے سینئر لیڈران نے خطاب کیا، جن میں راجیہ سبھا رکن جے رام رمیش، چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور بہار کانگریس صدر راجیش رام سمیت دیگر لیڈران شامل تھے۔کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کتابچہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ صرف ’فرد جرم‘ نہیں ہے بلکہ اس میں گزشتہ۲۰؍ سال کے حقائق ہیں۔ اس کا مقصد ہے کہ عوام کو معلوم ہو کہ ڈبل انجن حکومت میں بہار کی کیا حالت ہوئی ہے؟ بہار آج فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے اور۲؍ راستے دکھائی دے رہے ہیں۔ پہلا سماجی ہم آہنگی، سماجی قوت، سماجی انصاف اور معاشی طرقی کا راستہ، جو مہاگٹھ بندھن کا راستہ ہے۔ دوسرا بغیر ایندھن والی ڈبل انجن کی حکومت کا راستہ جو ہجرت کی طرف جاتا ہے جس سے بہار کا مستقبل نہیں بن سکتا ہے، بہار کا مستقبل صنعت کاری، زراعتی ترقی، بہتر صحت اور تعلیم کی بہتر سہولیات سے بنے گا۔‘‘راجیہ سبھا رکن کہتے ہیں کہ ’’۲۵؍ جولائی۲۰۲۵ء کو اسمبلی میں ’کیگ‘ کی رپورٹ پیش کی گئی تھی۔ اس رپورٹ میں سامنے آیا تھا کہ بہار حکومت کے صرف۱۰؍ محکموں میں ہی قریب۱۷؍  ہزار کروڑ گھوٹالے ہوئے ہیں۔ گھوٹالے کی حکومت بہار کا مستقبل نہیں ہو سکتی۔ یہاں شفاف اور جوابدہ حکومت کی ضرورت ہے۔ بہار میں ایک لاکھ کی آبادی میں صرف۷؍  کالج ہیں۔ یہاں صحت، تعلیم کی سطح انتہائی خراب ہے۔ بہار کے نوجوان بہت باصلاحیت ہیں، لیکن انہیں اپنی ہی ریاست میں تعلیم، روزگار اور اچھی حکمرانی نہیں مل پاتی۔ ہم نے بہار میں ذات پر مبنی سروے کرایا، جس کی بی جے پی نے پرزور مخالف کی تھی۔‘‘
جے رام رمیش نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’میں بہار کو ریموٹ کنٹرول والے وزیر اعلیٰ اور ان کے کنڑولر سے پوچھنا چاہتا ہوں۔ کیوں آپ نے بہار میں۶۵؍  فیصد ریزرویشن والے قانون کو آئین کی نویں فہرست میں شامل نہیں کیا؟ اگر اسے شامل کیا جاتا تو ریزرویشن کو آئینی تحفظ حاصل ہوتا۔۳۰؍  سال قبل آئین کی نویں فہرست میں تمل ناڈو کا۶۹؍  فیصد ریزرویشن قانون شامل ہوا، تب سے تمل ناڈو میں۶۹؍ فیصد ریزرویشن آئینی ہے ۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے سماجی انصاف کی بات اٹھائی، ذات پر مبنی مردم شماری اور تمام طبقوں کو برابری کا حق دینے کو کہا، لیکن بی جے پی نے ہمیشہ اس کی مخالفت کی ہے۔ راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آنے والا انتخاب صرف بہار ہی نہیں، بلکہ پورے ملک کا مستقبل طے کرے گا۔ بی جے پی اور نتیش کمار نے گزشتہ۲۰؍ سال میں بہار کی جو حالت کی ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ان سالوں میں نتیش کمار ریاست کو نہیں بدل پائے، وہ صرف پالا بدلتے رہے۔ آج بہار ہر معاملے میں پیچھے چلا گیا ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ اچھی حکمرانی کا نہ ہونا۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ وزراء پر بدعنوانی کے الزام عائد ہو رہے ہیں، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ نریندر مودی نے بہار کو سوغات دینے کے نام پر صرف جملے بازی کی ہے۔ حالات ایسے ہیں کہ تعلیم اور صحت سمیت تمام شعبوں کی حالت انتہائی خستہ ہو گئی ہے۔راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ’’این ڈی اے حکومت میں بہار کی حالت انتہائی خراب ہے۔ ’کیگ‘ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ۷۰؍ہزار۸۷۷؍ کروڑ روپے کا حکومت کے پاس حساب نہیں ہے۔۴۹؍ہزارکروڑ روپے کے استعمال کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ تعلیم صحت جیسے محکموں میں سب سے زیادہ بدعنوانی ہے۔۵؍ سالہ دور حکومت میں بجٹ کا رقم استعمال نہیں کر پائے۔  این سی آر بی کے مطابق بہار میں۲۰؍سالوں کے اندر۳۲۳؍ فیصد جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ روزانہ۸؍ قتل،۳۳؍ اغوا اور۵۵؍ خواتین کے خلاف جرائم ہو رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK