ورلڈ بینک کی ایک نئی رپورٹ میں یہ انتباہ دیا گیا ہے کہ عالمی معیشت خطرناک حد تک سست روی کاشکار ہوسکتی ہے۔
EPAPER
Updated: March 31, 2023, 12:29 PM IST | New Delhi
ورلڈ بینک کی ایک نئی رپورٹ میں یہ انتباہ دیا گیا ہے کہ عالمی معیشت خطرناک حد تک سست روی کاشکار ہوسکتی ہے۔
ورلڈ بینک کی ایک نئی رپورٹ میں یہ انتباہ دیا گیا ہے کہ عالمی معیشت خطرناک حد تک سست روی کاشکار ہوسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق عالمی معیشت کی رفتار کی حد ۲۰۳۰ء تک تین دہائی میں سب سے کم رہ سکتی ہے۔ ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ ان حالات سے نمٹنے کیلئے ’پروڈکٹی ویٹی ‘ اور’لیبر سپلائی‘ کو بڑھاوا دینے ، سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے ساتھ سروس سیکٹر کی استعداد کا بہتر استعمال کرنا ہوگا۔
’’فالنگ لانگ ٹرم گروتھ پروسپیکٹس: ٹرینڈز، ایکسپیکٹیشنس اینڈ پالیسیز ‘‘نام کی اس رپورٹ میں کورونا وائرس وباء اور روس یوکرین جنگ کے بعد’پوٹینشیل آؤٹ پٹ گروتھ ریٹ‘ کا بہتر تجزیہ کیا ہے۔ ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں ایک تشویشناک تجزیہ پیش کیاہے ۔ پچھلی تین دہائی میں ترقی اور بہبود کو بڑھا وا دینے والی لگ بھگ سبھی معاشی طاقتیں کمزور ہوگئی ہیں۔ اس گراوٹ کے بعد ۲۰۳۰ء-۲۰۲۲ء کے درمیان اوسط عالمی امکانی جی ڈی پی گروتھ میں کمی آنے کا خدشہ ہے۔ خاص طور پر اس صدی کی پہلی دہائی میں نمو ایک تہائی گھٹ کر ۲ء۲؍ فیصد رہ سکتا ہے۔ یہ رجحان صرف ترقی یافتہ معیشت تک ہی محدود نہیں ہے ۔ ترقی پزیر ممالک میں بھی نمو کم ہونے کا اندازہ ہے ۔ اس دہائی کے بقیہ وقت میں سالانہ نمو ۴؍ فیصد رہ سکتی ہے۔عالمی بینک نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر عالمی مندی آتی ہے تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔