مسلسل پانچویں روز بھی بی ایس سی کے سینسیکس اور این ایس ای کے نفٹی میں گراوٹ درج کی گئی ، سرمایہ کاروں نے کروڑوں روپے گنوائے
EPAPER
Updated: May 13, 2022, 12:29 PM IST | Agency | Mumbai
مسلسل پانچویں روز بھی بی ایس سی کے سینسیکس اور این ایس ای کے نفٹی میں گراوٹ درج کی گئی ، سرمایہ کاروں نے کروڑوں روپے گنوائے
امریکہ میں آسمان چھوتی مہنگائی پر قابو پانے کے لئے فیڈ ریزرو کی جانب سے شرح سود میں ایک بار پھر اضافہ کرنے سے عالمی معیشت کی رفتار سست پڑنے کے خوف سے مایوس سرمایہ کاروں کی فروخت کے دباؤ میں غیرملکی بازاروں کے تقریباً ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح پر آنے سے جمعرات کو گھریلو شیئر بازارمیں کہرام مچ گیا۔ بین الاقوامی بازار کے رجحان کے درمیان، خزانہ سکریٹری ٹی وی سوماناتھن کے جمعرات کے اس بیان کا بھی گھریلو اسٹاک مارکیٹ پر بھی اثر پڑا، جس میں انہوں نے کہا کہ اگر ریزرو بینک شرح سود میں اضافہ کرتا ہے تو ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح سست پڑ جائے گی۔ بی ایس ای کا ۳۰؍ شیئروں کا حساس انڈیکس سینسیکس ۱۱۵۸ء۰۸؍ پوائنٹس گر کر تقریباً ۹؍ ہفتے کی کم ترین سطح پر آگیا اور۵۳؍ ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے نیچے۵۲۹۳۰ء۳۱؍ پوائنٹس پر آگیا۔ اس سے قبل سینسیکس۷؍ مارچ کو۵۲۸۴۲ء۷۵؍ پوائنٹس پر رہا تھا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی۳۵۹ء۱۰؍ پوائنٹس گر کر۱۶؍ ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے نیچے۱۵۸۰۸؍ پوائنٹس پر آگیا۔
عالمی بازاروں کے سبب مقامی بازار میں اتھل پتھل مچی
اس دوران عالمی مارکیٹ میں کھلبلی مچ گئی۔ برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای۲ء۴۱، جرمنی کا ڈی اے ایکس۲ء۳۰، جاپان کا نکئی۱ء۷۷، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ۲ء۲۴؍ اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ۰ء۱۲؍ فیصد گر گیا۔
حصص کے ان گروپوں میں گراوٹ آٗی
عالمی بازاروں میں اس گراوٹ سے مایوس ہو کر سرمایہ کاروں نے بی ایس ای کے تمام۱۹؍ گروپس میں بھاری فروخت کی، جس کے نتیجے میں بیسک میٹریلس۲ء۵۶، سی ڈی جی ایس۲ء۰۴، فائنانس ۳ء۱۴، انڈسٹریلس۲ء۷۲، ٹیلی کام۲ء۸۱، یوٹیلیٹیز۳ء۹۰، آٹو۲ء۰۳، بینکنگ۳ء۱۴ ، کیپیٹل گڈس۲ء۴۶،، کنزیومر ڈیوریبلس۲ء۶۳، میٹلز۳ء۷۵، ریئلٹی۲ء۲۵ ؍اور پاور گروپ کے شیئر۴ء۱۱؍ فیصد گرے۔
’’مارکیٹ مزید نیچے آسکتا ہے۔‘‘ دریں اثنا سرمایہ کاری کی مشاورتی فرم سواستیکا انویسٹ مارٹ لمیٹڈ کے ریسرچ کے سربراہ سنتوش مینا نے کہاکہ یہ مارکیٹ کمزور لوگوں کے لئے نہیں ہے کیونکہ مارکیٹ کے مزید نیچے آنے کا امکان ہے اور قلیل مدت میں اتار چڑھاؤ کے محاذ پر کوئی راحت نہیں ملے گی۔ جو لوگ کووڈ کے بعد مارکیٹ میں داخل ہوئے ہیں انہیں فی الحال اسٹاک مارکیٹ سے اپنی توقعات کم کرنی ہوں گی۔