Inquilab Logo Happiest Places to Work

سستی بجلی کیلئے حکومت نے قوانین میں تبدیلی کی

Updated: June 24, 2023, 11:51 AM IST | New Delhi

مرکز نے بجلی قوانین ۲۰۲۰ء میں ترمیم کرتےہوئے ٹائم آف ڈے (ٹی او ڈی) ٹیرف اور اسمارٹ میٹرنگ کے ضابطوں کو متعارف کروایا ہے

photo;INN
تصویر :آئی این این

حکومت ہند نے  بجلی  (صارفین کے حقوق) قوانین۲۰۲۰ء  میں  ایک ترمیم کے ذریعہ موجودہ  بجلی کے ٹیرف  نظام میں ۲؍ تبدیلیاں کی ہیں۔ ان تبدیلیوں میں ٹائم آف ڈے  (ٹی او ڈی) ٹیرف  اور  اسمارٹ میٹرنگ  کے ضابطوں کو معقول بنانا  شامل ہے۔
  دن کے کسی بھی وقت کے لئے ایک شرح پر بجلی  کا بل وصول کئے جانے کے بجائے دن کے مختلف اوقات  میں بجلی  استعمال کرنے کے لئے  آپ کو مختلف  شرح پر ادائیگی کرنی ہوگی۔ ٹی او ڈی ٹیرف سسٹم کے تحت شمسی گھنٹوں (ریاستی الیکٹر سٹی ریگولیٹری کمیشن کے ذریعہ مقررہ دن کے ۸؍ گھنٹوں کے دوران ) کا ٹیرف معمولی ٹیرف سے ۱۰؍ فیصد سے لے کر۲۰؍ فیصد تک کم ہوگا جبکہ  زیادہ استعمال والے گھنٹوں کے دوران  ٹیرف۱۰؍  سے ۲۰؍  فیصد زیادہ ہوگا۔ ٹی او ڈی  ٹیرف۱۰؍  کلو واٹ کی زیادہ سے زیادہ  مانگ  والے کمرشیل اور صنعتی  صارفین کیلئے یکم اپریل۲۰۲۴ء  سے  نافذ ہوگا  جبکہ  زرعی صارفین کو چھوڑ کر  بقیہ تمام  صارفین کیلئے یکم  اپریل۲۰۲۵ء نافذ ہوگا۔ ٹائم آف ڈے  ٹیرف  اسمارٹ  میٹر والے صارفین کیلئے  اسمارٹ میٹر لگائے جانے کے فوراً بعد نافذ ہوگا۔
 بجلی  اور نئی اور قابل تجدید توانائی  کے مرکزی وزیر   آر کے سنگھ نے کہا کہ  ٹی او ڈی  صارفین کے ساتھ ساتھ بجلی کے نظام کے لئے بھی  فائدہ مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ٹی او ڈی ٹیرف میں زیادہ استعمال والے گھنٹوں ، شمسی گھنٹوں اور معمولی گھنٹوں کیلئے علیحدہ علیحدہ  شرح وصول کی جائے گی۔ اس کی وجہ سے  صارفین ٹیرف  کے مطابق اپنی شرحوں کو مد نظر رکھتے ہوئے  اپنے لوڈ  کا بندو بست کریں گے۔ ٹی او ڈی  ٹیرف میکنزم کے بارے میں بیداری اور  اس کے  مؤثر  استعمال سے  صارفین اپنے بجلی  کے بلوں کو کم کرسکتے ہیں۔ شمسی بجلی سستی ہونے کی وجہ سے شمسی گھنٹوں کے دوران ٹیرف کم رہے گا، جس سے  صارفین کو فائدہ  ہوگا۔ شمسی گھنٹوں کے علاوہ  تھرمل اور ہائیڈرو پاور   کے ساتھ ساتھ گیس  پر مبنی  صلاحیت  کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کی قیمت شمسی بجلی سے زیادہ ہے۔ اس کی جھلک ٹائم آف ڈے ٹیرف میں ملے گی۔ اب صارفین  اپنی بجلی کے اخراجات کو کم کرنے کیلئے  اپنی کھپت  کی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں اور  شمسی گھنٹوں کے دوران  جب بجلی کی لاگت کم ہوتی ہے، تو  زیادہ  سرگرمیوں کا منصوبہ بناسکتے ہیں۔‘‘
 مرکزی   وزیر  نے کہا کہ  ٹی او ڈی  میکنزم  قابل تجدید توانائی کے وسائل کو گرڈ کے  ساتھ بہتر  طریقے سے مربوط کرنے کو بھی  یقینی بنائے گا، جس سے ہندوستان کیلئے  تیز رفتار  توانائی کی منتقلی کی سہولت حاصل ہوگی۔ آر کے سنگھ نے کہا کہ  ’’ٹی او ڈی ٹیرف سے  قابل تجدید  بجلی کی پیداوار  کے اتار چڑھاؤ کا  بندو بست بہتر ہوگا، ا س سے  قابل تجدید بجلی  پیدا کرنے کے گھنٹوں کے دوران  مانگ میں اضافے  کی تحریک ملے گی اور  اس طرح  قابل تجدید توانائی  کی زیادہ مقدار کو گرڈ کے ساتھ  مربوط کیا جاسکے گا۔‘‘ زیادہ تر  ریاستی  الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشنوں (ایس  ای آر سی)  نے  ملک میں بڑے کمرشیل اور صنعتی  (سی اینڈ آئی)  زمرے کے  صارفین کے لئے  ٹی او ڈی  ٹیرف  پہلے نافذ کردیا ہے۔ اسمارٹ میٹر لگائے جانے کے بعد گھریلو  صارفین کی سطح پر ٹیرف  پالیسی کی  شرائط  کے مطابق  ٹی او ڈی میٹرنگ  شروع کی جائے گی۔
 حکومت نے اسمارٹ میٹرنگ  کیلئے قوانین کو بھی آسان  بنایا ہے۔ صارفین کو  دشواری / پریشانی سے  بچانے کیلئے  زیادہ سے زیادہ  منظور  شدہ لوڈ  / مانگ  سے زیادہ  صارفین کی مانگ میں اضافے پر  موجودہ  جرمانے کو کم کردیا گیا ہے۔ میٹرنگ   کے ضابطے میں ترمیم کے مطابق  اسمارٹ میٹر لگائے جانے کے بعد میٹر لگائے جانے کی تاریخ سے پہلے  کی مدت کے لئے  اسمارٹ میٹر  کے ذریعہ درج  شدہ  زیادہ سے زیادہ مانگ کی بنیاد پرکسی  صارف پرکوئی  جرمانہ  عائد نہیں کیا جائے گا۔ لوڈ میں ترمیم  کے عمل کو بھی  اس طرح معقول  بنایا گیا ہے کہ  زیادہ سے زیادہ مانگ کی صورت   میں لوڈ میں  اسی حالت میں اضافہ کیا جائے گا جب ایک  مالی سال میں کم از کم  تین بار  منظور  شدہ لوڈ سے زیادہ  بجلی استعمال کی گئی ہو۔   اسمارٹ  میٹرس کو  دور  سے  دن میں کم  از کم  ایک  پڑھا جائے گا اور  بجلی کی کھپت  کے بارے میں  معلومات کے ساتھ  فیصلہ کرنے میں  صارفین کی مدد کے لئے  انہیں ڈیٹا  فراہم کرایا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK