• Sat, 13 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ حکومت نے او بی سی سماج کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے‘‘

Updated: September 12, 2025, 10:50 PM IST | Latur

لاتور میں او بی سی نوجوان کی خود کشی کے بعد ریاست میں پھر ’مراٹھا بنام او بی سی‘ کی فضا پیدا ہونے کا خدشہ، چھگن بھجبل لاتور پہنچے، وجے وڈیٹیوار کا بھی سخت بیان

Chhagan Bhujbal with Bharat Karad`s family (Photo: Agency)
چھگن بھجبل بھرت کراڈ کے اہل خانہ کے ساتھ ( تصویر: ایجنسی)

ایک روز قبللاتور ضلع کے وانگداری گائوں میں ایک او بی سی نوجوان نے ندی میں  کود کر جان دیدی۔ وہ اس بات سے مایوس تھا کہ حکومت نے مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینےکا جی آر جاری کیا ہے۔  جمعہ کو او بی سی لیڈر چھگن بھجبل لاتور پہنچے اور اس نوجوان  کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ساتھ ہی مقامی باشندوں سے  خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ ہم بھر ت کراڈ (مہلوک نوجوان) کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔‘‘  بھجبل کے علاوہ کانگریس کے سینئر لیڈر وجے وڈیٹیوار نے بھی اس معاملے میں رد عمل ظاہر کیاہے اور نوجوان کی موت کیلئے حکومت کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ 
 یاد رہے کہ جمعرات کے روز لاتور ضلع کے رینا پور تعلقے میں  واقع وانگداری گائوں میں بھرت کراڈ (۳۵) نامی ایک نوجوان نے ندی میں کود کر خود کشی کر لی تھی۔ اس کی جیب میں ایک چٹھی تھی جس میں اس نے خود کشی کی وجہ حکومت کی جانب سے مراٹھا ریزروشن کیلئے جاری کئے گئے جی آر کو قرار دیا تھا۔  اس نوجوان کی موت کے سبب  ایک بار پھر مراٹھا بنا م او بی سی کا ماحول بننے لگا ہے۔ ریاستی وزیر برائے رسد وخوراک چھگن بھجبل جمعہ کی صبح لاتور میں بھرت کراڈ کے گائوں پہنچے۔ ان کے ساتھ سابق  وزیر دھننجے منڈے بھی تھے۔ انہوں نے بھرت کراڈ کے اہل خانہ سے ملاقات کی انہیں دلاسہ دیا۔ اسکے بعد بھجبل نے مقامی باشندوں سے خطاب کیا۔ بھجبل کا کہنا تھا ’’  ریزرویشن حاصل کرنے کیلئے بھرت کراڈ جیسے نوجوانوں نے قربانیاں دی تھیں۔ آج بھی او بی سی نوجوان ریزرویشن بچانے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ ہمارا حکومت سے ایک ہی مطالبہ ہے، کہ آپ کو جسے ریزرویشن دینا ہے  دیں لیکن  ہمارے ریزرویشن پر قبضہ نہ کریں۔ مراٹھا سماج کیلئے ۵۰؍ فیصد ریزرویشن خالی ہے۔  اسکےبعد ای ڈبلیو ایس ( معاشی طور پر پسماندہ)  کے تحت  جاری کئے گئے ۱۰؍ فیصد ریزریشن میں ۹۰؍ فیصد پر مراٹھا سماج کا قبضہ  ہے۔    اب انہیں او بی سی کوٹے میں ریزرویشن چاہئے۔  ہمارے پاس صرف ۱۷؍ فیصد ریزرویشن رہ گیا ہے۔ اب غریبوں  کے اس حصے کو ان سے نہ چھینیں۔‘‘ 
 بھجبل نے اپنی اس بات کو دہرایا کہ ’’ مراٹھا سماج کئی بار ریزرویشن حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن پہلے ہائی کورٹ نے اسکے بعد سپریم کورٹ نے بھی یہ کہہ دیا کہ مراٹھا سماج کو ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا۔ اسکے بعد یہ لوگ سننے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ ‘‘  انہوں نے کہا ’’ اب یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ کنبی سرٹیفکیٹ دیجئے۔ شندے کمیٹی نے ۲؍ سال کام کرنے کے بعد  رجسٹرڈکئے ہوئے ۲؍ لاکھ کنبی افراد کو سرٹیفکیٹ جاری کئے۔ تب ہم خاموش تھے۔ اب وہ کہہ رہے ہیں کہ مراٹھا سماج کو سرٹیفکیٹ دیا جائے۔ مجھے مراٹھا سماج سے ایک ہی بات کہنی ہے کہ آپ کو علاحدہ ریزرویشن چاہئے تو چاہے جتنا لے لیجئے۔  ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔  ہم (او بی سی) ۵۴؍ فیصد ہیں  لیکن ہمیں ۲۷؍ فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے۔  وہ ہمارا ہے ہمارے لئے رہنے دیں۔
 حکومت نے او بی سی سماج کو دھوکہ دیا ہے : وڈیٹیوار 
 اس دوران کانگریس کے  سینئر لیڈر   وجے وڈیٹیوار نے  بھرت کراڈ کی موت کیلئے حکومت کو ذامہ دار قرار دیا ہے۔  جمعہ کو ناگپور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے   وڈیٹیوار نے کہا کہ مراٹھا برادری کیلئے جاری کردہ جی آر میں ابتدائی طور پر لفظ `اہل تھا، اور صرف چند گھنٹوں کے اندر، دوسرا جی آر جاری کیا گیا، لفظ `اہل کو ہٹا دیا۔ یہیں پر حکومت نے او بی سی برادری کو دھوکہ دیا۔ حالانکہ حکومت اور اس کے وزراء بار بار کہہ رہے ہیں کہ او بی سی طبقہ کے ریزرویشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا لیکن حقیقت کچھ اور ہے۔  عوام کو یہ معلوم ہو گیا ہے جس کی وجہ سے سماج میں مایوسی ہے۔  ودیٹیوار نے کہا کہ لاتور کے ایک نوجوان بھرت کراڈ کی خودکشی حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ حکومت کے فیصلے کی وجہ سے مراٹھواڑہ میں کنبی سرٹیفکیٹ بڑے پیمانے پر تقسیم کئے جائیں گے۔ اس سے او بی سی ریزرویشن میں دراندازی بڑھے گی ۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’’ کیا بھرت کراڈ کی خود کشی کے بعد حکومت جاگے گی یا سوتی رہے گی؟ ‘‘  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK