Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’حکومت سن لے کہ ایک بھی دھاراوی واسی ملنڈ، دیونار یا مانخورد نہیں جائے گا‘‘: مقررین

Updated: May 02, 2025, 11:59 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کی جانب سے احتجاجی جلسہ ٔ عام۔مقررین نےپوچھا :فرضی سروے کے ذریعے ۹۰؍ہزار جھوپڑا باسیوں کوغیر قانونی قرار دے کر ان کو دیونار اورمانخورد ڈمپنگ گراؤنڈ پربسانے کافیصلہ کس بنیاد پر کیا گیا ؟

Leaders and social activists on stage at a public rally. Picture: INN
جلسہ عام کے اسٹیج پر براجمان لیڈران اور سماجی کارکنان۔ تصویر: آئی این این

یوم مہاراشٹر کے موقع پر جمعرات کی شب میں اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کی جانب سے این شیوراج میدان دھاراوی کراس روڈ میونسپل اسکول کے پاس منعقدہ احتجاجی جلسۂ عام میں مقررین نے دھاراوی واسیوں کو متحد رہنے، ایک ہوکر اپنے حق وانصاف کی لڑائی لڑنے اور دھاراوی سے کہیں باہر نہ جانے کی تلقین کی۔ اس پرحاضرین نےہاتھ بلند کرکے اس پرقائم رہنے کا عہد کیا۔ اس موقع پر آندولن کے ذمہ داران کی جانب سے جوبینرآویزاں کیاگیا اس پردھاراوی واسیوں کواڈانی کے ذریعے بھگاتے ہوئے دکھایا گیا اورلکھا گیا کہ ’’آپ جیسے جھوپڑپٹی والوں کو بسانے کیلئے ہم نے ملنڈ، مانخورد، دیونارکچرا پٹی اور ملنڈ آکٹرائے ناکے کی جگہ خالی رکھی ہے۔‘‘
احتجاجی جلسۂ عام کے انعقاد کا مقصد یہ بتایا گیا کہ دھاراوی واسیو ںکو ملنڈ، مانخورد اور دیونار کی کچرا پٹی اور نمک سازی والی زمین پر پھینکنے (بسانے) کی اڈانی اور حکومت کی سازش کوبے نقاب کرتے ہوئے یہ واضح کرنا تھا کہ ہمیں دھاراوی سے باہر کسی اور علاقے میں جانا قطعاً  منظور نہیں ہے۔اس کے ساتھ ہی دھاراوی واسیوں کے ۸؍ مطالبات کا اعادہ کیا گیا۔ 
مقررین کا دوٹوک جواب  
 شیوسینا کے رکن اسمبلی مہیش ساونت نے کہاکہ ’’اس احتجاجی جلسۂ عام سے اڈانی گروپ اورحکومت کو اندازہ ہوجاناچاہئے کہ دھاراوی واسی کیا چاہتے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ کسی کوکیا حق پہنچتا ہے کہ وہ دھاراوی واسیوں کو دھاراوی سے باہر بھیجنے کا انتباہ دے یا ایسا کوئی منصوبہ بنائے۔‘‘ سابق رکن اسمبلی بابو راؤ مانے نے کہاکہ ’’ہمارے ۸؍مطالبات واضح ہیں، یہی دھاراوی واسیوں کا مطالبہ ہے ،اس کے سوا کچھ بھی منظور نہیں۔ہم سب اڈانی کادھاراوی کو دوسرا بی کے سی بنانے کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیںہونے دیں گے۔‘‘ انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’ طاقت کے بل پرسروے بند کیا جائے اوربغیردھاراوی واسیوں کواعتماد میں لئے کوئی بھی کام نہ کیاجائے اورنہ ہی ری ڈیولپمنٹ کا خواب دیکھا جائے ۔‘‘ سنیل ککریجا نے کہا کہ’’ دھاراوی واسی اپناحق لینا اور اپنا مکان یا دکان بچانا اچھی طرح جانتے ہیں ، انہیںورغلایا یا گمراہ کرنا بند کیا جائے۔‘‘ دھاراوی بچاؤ آندولن کے رکن پال رافیل نےکہاکہ ’’ آج کے دن ہم سب نےیہ عہد لیا ہےکہ ہم اپنےمطالبات منظور کرواکر ہی دم لیںگے، اڈانی  اور حکومت یہ سن لے۔‘‘ اس موقع پروسنت کھندارے، عبدالرحیم موٹر والا، کامریڈ نصیرالحق، سامیا کورڈے اورحاجی الطاف وغیرہ نے اظہارخیال کیا۔ ان سبھی مقررین نے یہ بھی واضح کیا کہ دیونار ڈمپنگ گراؤنڈکے پاس رہنےوالےمختلف بیماریوں سے متاثر ہیں۔ اسی طرح حکومت سے یہ بھی پوچھا کہ فرضی سروے کے ذریعے ۹۰؍ہزار جھوپڑا باسیوں کوغیر قانونی قرار دے کر ان کو دیونار اورمانخورد ڈمپنگ گراؤنڈ پربسانے کافیصلہ کس بنیاد پر کیا گیا ہے۔ حکومت سن لے ایک بھی دھاراوی واسی دھاراوی سے باہر نہیںج ائے گا۔
۸؍مطالبات کیا ہیں
(۱)ری ڈیولپمنٹ کا خاکہ اورپلان جاری کیا جائے (۲)ری ڈیولپمنٹ کےنام پر دھاراوی کی جھوپڑپٹی کوختم کرنے کی پالیسی نہیں چلے گی(۳) سبھی دھاراوی واسیوں کوقانونی قرار دے کر ان کو ۵۰۰؍ اسکوائر فٹ کا مفت مکان /دکان دیا جائے (۴) بی ایم سی کی چال یا سرکاری عمارتوں میںرہنے والوں کو ۷۵۰؍ اسکوائر فٹ کا مکان دیا جائے (۵) نئے سرے سے سروے کرکے ہرایک کو اس میں شامل کیاجائے ،کسی کو بھی آخری تاریخ کے حوالےسے مکان یا دکان سے محروم نہ کیا جائے (۶)خود ہی طے کردہ ۱۵؍اپریل کی آخری تاریخ کوختم کیاجائے (۷) سبھی کواعتماد میںلینے کےبعد ہی کام شروع کیاجائے (۸) اڈانی قابل بھروسہ نہیں ہے ،اس لئے کسی اور ڈیولپر کو مقرر کیاجائے اورری ڈیولپمنٹ مہاڈا کے ذریعے کیا جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK