• Fri, 14 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار کی دھڑکنیں تیز ،آج ووٹوں کی گنتی

Updated: November 13, 2025, 10:56 PM IST | New Delhi

اولین رجحان ۳۰:۹؍ بجے تک آسکتا ہے، بربیگھا اور مخدوم پور کے نتائج سب سے پہلے متوقع، تمام تیاریاں مکمل ، گنتی مراکز پر سخت سیکوریٹی

Election Commission officers explaining the procedure for counting votes to polling officers. (Photo: PTI)
الیکشن کمیشن کے افسران پولنگ آفیسرس کو ووٹوں کی گنتی کا طریقہ کار سمجھاتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

بہار اسمبلی انتخابات ۲۰۲۵ء کے لئے ووٹوں کی گنتی جمعہ ، ۱۴؍نومبر کو صبح آٹھ بجے سے شروع ہوگی۔ اس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ بہارکے چیف الیکٹورل افسر نےبتایا کہ ووٹوں کی گنتی کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ریاست کے۲۴۳؍اسمبلی حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کے لئے کل ۴۶؍ مراکز بنائے گئے ہیں۔پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی ہوگی۔ اس کے رجحان کا اعلان کرنےکے بعد ای وی ایم کےووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔ ہر ایک راؤنڈ میں ۱۴؍ای وی ایم کی گنتی کی جائے گی۔ ابتدائی رجحانات گنتی شروع ہونے کے ایک گھنٹے بعد سے آنے لگیں گے لیکن متوقع نتائج ۲۰؍سے۲۲؍ رائونڈکے بعد ہی آسکیں گے۔البتہ کہیں کہیں ۲۵؍ اور ۲۶؍ رائونڈتک گنتی ہوگی۔ بربیگھا اور مخدوم پور کے نتائج کا اعلان سب سے پہلے متوقع ہے۔پوسٹل بیلٹ کی گنتی صبح۸؍بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد صبح ۳۰:۸؍ بجے سے ای وی ایم کےووٹوں کی گنتی شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔گنتی مراکز پر سیکوریٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ کسی کو بھی گنتی کی جگہ پر موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ گنتی کے پورے عمل کو سی سی ٹی وی کیمروں اور ویڈیو گرافی کے ذریعے مانیٹر کیا جائے گا۔ ہر کاؤنٹنگ ہال میں ای وی ایم کی گنتی کیلئے۱۵؍ٹیبل لگائے گئے ہیں۔ اس کےعلاوہ ۲۴۳؍مبصرین بھی مقرر کیے گئے ہیں۔ گنتی کے مراکز پر تین سطحی حفاظتی انتظامات کئےگئےہیں۔ معائنہ کے دوران کسی کوبھی موبائل فون، کیلکولیٹر، الیکٹرانک آلات، فوٹوکیمرہ یا ویڈیو کیمروں کو   لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ گنتی مراکزمیںہر میز پر ایک کاؤنٹنگ سپروائزر، ایک کاؤنٹنگ اسسٹنٹ، اور ایک مائیکرو آبزرور کو مقرر کیا گیا ہے۔ 
 یاد رہے کہ ۶؍اور ۱۱؍نومبر کو ہونے والی ووٹنگ کے بعد الیکشن کمیشن نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ووٹنگ کے حتمی اعداد وشمار جاری کئے ہیں۔ کمیشن کے مطابق مجموعی طور پر ۶۷ء۱۳؍فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ پہلے مرحلے میں ۶۵ء۰۸؍فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ دوسرے مرحلے میں ۶۹ء۲۰؍فیصد ووٹنگ ہوئی۔ غور طلب نکتہ یہ ہے کہ مردوں کے مقابلے میں عورتوں نے زیادہ ووٹنگ کی ۔ اس بار مردوں کے مقابلے میں مجموعی طور پر ۸ء۸؍ فیصد عورتوں نے زیادہ ووٹنگ کی ہے۔ اس کی وجہ سے مانا جارہا ہے کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو کی کارکردگی ۲۰۲۰ء کے مقابلے میں بہتر ہوگی۔ اس دوران بیشتر ایگزٹ پول میں حکمراں اتحاد این ڈی اے کی بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپسی دکھائی گئی ہے۔ دوسری جانب تیجسوی یادو نے اپنی حکومت بنانے کا نہ صرف دعویٰ کیا ہے بلکہ یہ بھی کہا ہے کہ وہ ۱۸؍نومبر کو حلف لیں گے۔ 
  دریں اثناء ووٹوں کی گنتی سے قبل آرجے ڈی کے سربراہ لالویاد و اور رابڑی دیوی کےقریبی مانے جانےوالے لیڈر اور ایم ایل سی سنیل سنگھ متنازع بیان دے کر مشکلوں میںگھر گئے ہیں ۔ سنیل سنگھ نےمیڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انتخابات میںجیت کے لیے ووٹوں کی گنتی میں گڑبڑی ہونےپر بہار میں نیپال ، بنگلہ دیش اور شری لنکا جیسے حالات پیدا ہوجائیںگے، جنہیں سنبھالنا مشکل ہوجائے گا۔ انہوںنے کہا کہ ووٹوں کی گنتی اور انتخابی نتائج میں کسی طرح کی دھاندلی کی گئی تواسے برداشت نہیں کیاجائےگا۔آرجے ڈی کے کارکنان اس کے خلاف سڑکوں پر اترجائیں گے ۔ اس مرتبہ تبدیلی کیلئے ووٹ دیا گیا ہے اور وہ نتائج میں بھی نظر آناچاہئے۔ ان کے اس بیا پر کافی لے دے ہو رہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK