Inquilab Logo

ماہم کا تاریخی ۱۰؍روزہ میلہ شروع

Updated: December 28, 2023, 7:08 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

درگاہ انتظامیہ کمیٹی کے ۴۰؍ اوربی ایم سی کے ۳۰؍ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی ۔ پہلا صندل ممبئی پولیس نے پیش کیا ۔ناچ گانا ،ڈھول تاشہ اورڈی جے سے گریز کی ہدایت

The scene of presentation of sandal by Mumbai Police (Photo: Shadab Khan)
ممبئی پولیس کی جانب سے صندل پیش کرنے کا منظر ۔(تصویر: شاداب خان)

ماہم کے ۱۰؍روزہ میلہ کا آغاز بدھ کی شام کو ہوا۔یہ میلہ ۱۱۳؍ برسوں سے  ہر سال منعقد ہورہا ہے ۔  بدھ کو مغرب کی نماز کے بعد نقارہ بجاکر میلے کاباقاعدہ آغاز ہوا۔میلے میں پولیس کے سخت بندوبست کے ساتھ ۱۲۰؍ رضا کار تعینات کئے گئے ہیں اور درگاہ انتظامیہ کمیٹی کی جانب سے نصب کردہ ۴۰؍ سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ بی ایم سی کے ۳۰؍ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائے گی ۔ سابقہ روایات کے مطابق پہلا صندل ممبئی پولیس کی جانب سے پیش کیا گیا اوربدھ کے دن صبح ۱۰؍ بجے بینڈ کے ذریعے پولیس کی جانب سے سلامی پیش کی گئی ۔ممبئی پولیس حضرت مخدوم علی مہائمیؒ سے خاص عقیدت رکھتی ہے، اسی بنیاد پر ہرسال یہ اہتمام کیا جاتا ہے ۔ 
 صندل لانے والی کمیٹیوں کے ذمہ داران سے کہا گیا ہے کہ ناچ گانا ،ڈھول تاشہ اورڈی جے وغیرہ سے مکمل گریزکیا جائے اورادب واحترام سے قطب کوکن حضرت مخدوم علی مہائمیؒ کے آستانے پر حاضری دی جائے ۔ ڈھول تاشہ اورناچ گانا وغیرہ غیر شرعی امور ہیں ، ان سےبہرصورت بچا جائے ۔ماہم درگاہ کے ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی سے بات چیت کرنے پر انہوںنے نمائندۂ انقلاب کومذکورہ بالا تفصیلات فراہم کیں۔
میلے کا آغاز ۱۹۱۰ء میں ہوا 
 ماہم درگاہ انتظامیہ کمیٹی کے چیئرمین سہیل کھنڈوانی نے بتایا کہ’’ ۱۰؍روزہ میلے کی تاریخ بہت پرانی ہے ۔۱۹۱۰ء سےاس کا گزٹ موجود ہے۔ تب سے آج تک ہرسال ،سوائے کووڈ کے ،جاری ہے۔ اس میلے میں الگ الگ ریاستوں سے تاجر انواع و اقسا م کی اشیاءلا کراپنی دکان سجاتے ہیں،ان کی فہرست تیار کی جاتی ہے اورتفصیلات درج کی جاتی ہیں ۔اس میلے میںبچوں کے لئے کھیل کود ، لذت کام ودہن کے علاوہ مختلف اقسام کی اشیاء فروخت کی جاتی ہیں۔ لاکھوں کی تعداد میںعقیدتمند اورتفریح کرنے والے میلے میںشریک ہوتے ہیںاور حضرت مخدوم علی مہائمیؒ کے آستانے پرحاضری دیتے ہیں ۔ ان کی سہولت کی خاطرتمام انتظامات کئےگئے ہیں۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی بتایاکہ ’’ درگاہ انتظامیہ کمیٹی کی نگرانی میںلگائے جانے والے اس میلے کے انعقاد میںممبئی پورٹ ٹرسٹ، بی ایم سی ،کلکٹر ،فائربریگیڈ اورپولیس وغیرہ ایجنسیاں شامل رہتی ہیںاورسبھی کی ایک سے زائد مشترکہ میٹنگیںہوتی ہیں تاکہ بہتر طریقے سے انتظامات کویقینی بنایا جاسکے۔‘‘
رات ایک بجکر ۲۰؍ منٹ تک درگاہ 
عقیدت مندوں کےلئے کھلی رہے گی
 سہیل کھنڈوانی کے مطابق ’’ عام دنوںمیں رات ۱۰؍ بجے تک درگاہ کھلی رہتی ہے ،جمعرات کو ۱۱؍بجے تک کھلی رکھی جاتی ہے لیکن میلے کے دوران ایک بجکر۲۰؍ منٹ تک عقیدتمندوں کے لئے کھلی رکھی جاتی ہے ۔ ان سےیہ پوچھنے پر کہ آخر ایک بجکر ۲۰؍منٹ تک ہی کھلی رکھنے کی کوئی خاص وجہ ہے، آگے پیچھے وقت نہیںرکھاجاتا ہے توانہوںنے بتایاکہ ’’اصل میںبرسوں سےیہی ترتیب ہے۔ رات  میںایک بجکر۲۰؍منٹ تک صندل پیش کیا جاتا ہے اس کے بعدصندل کا سلسلہ بند کردیا جاتا ہے ۔ پھر صاف صفائی کی جاتی ہے اس کے بعدلوبان کی دھونی دے کردرگاہ کو بند کردیا جاتاہے۔ اسی طرح  میلہ صبح ۱۰؍بجے سے  رات ڈیڑھ بجے تک جاری رہتا ہے ۔اس دوران پولیس کے جوان پہرہ دیتے رہتے ہیںجبکہ رضاکار بھی اپنی خدمت انجام دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ مائیک پرمسلسل اعلان کیاجاتا ہے اوراگر کوئی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو عقیدت مندوں کو متوجہ کرتے ہوئے ان کو یاد دہانی کرائی جاتی ہے تاکہ سماج دشمن عناصر بھیڑبھاڑ کا فائدہ نہ اٹھاسکیں ۔‘‘ 
امن وانسانیت کا پیغام 
 ماہم درگاہ کمیٹی کے چیئرمین نےیہ بھی بتایاکہ ’’میلے کے دوران  درگاہ کے احاطے میں قوالی اور دیگر پروگراموں کا سلسلہ جاری رہتا ہے اورلنگر کااہتمام کیا جاتا ہے ۔ اس دوران بلاتفریق مذہب امن وانسانیت کا پیغام عام کیا جاتا ہے کہ یہی بزرگان دین کا مشن تھا اور انہوں نے بغیرکسی امتیازکے تمام بندگان خداکو فیضیاب کیا ا وران کی نفع رسانی کی کوشش کی ۔‘‘ 

mahim Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK