Inquilab Logo

حوثیوں نے۲؍میزائل داغے،متحدہ عرب امارات نے ہوا میں تباہ کردیا

Updated: January 25, 2022, 8:30 AM IST | Dubai

:متحدہ عرب امارات نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے۲؍ بیلسٹک میزائلوں کو پیر کی صبح فضا میں ہی تباہ کر دیا ہے۔

The launch pad used by the Houthis to fire missiles was destroyed
حوثیوں کے ذریعہ میزائل داغنے کیلئے استعمال کئے گئے لانچ پیڈ کو تباہ کردیا گیا

متحدہ عرب امارات نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے۲؍ بیلسٹک میزائلوں کو پیر کی صبح فضا میں ہی تباہ کر دیا ہے۔ یہ میزائل حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب گزشتہ ہفتےحوثی باغیوں کے ابوظہبی ایئر پورٹ پر حملے میں ۳؍ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔حوثی باغیوں کے فوجی ترجمان نے پیر کو ایک بیان میں بتایا کہ گروپ کی جانب سے ابوظہبی کی الظفرہ ایئر بیس اور دیگر حساس اہداف پر ذوالفقار بیلسٹک میزائل داغے گئے جب کہ گروپ کی جانب سے دبئی میں ڈرون حملے کیے گئے۔البتہ متحدہ عرب امارات کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ تباہ کیے گئے میزائلوں کا ملبہ ابو ظہبی کے مختلف علاقوں میں بکھرا ہوا ہےجب کہ اس حملے کے بعد حفاظتی اقدامات مزید سخت کیے جا رہے ہیں۔
 امارات کی وزارتِ دفاع کی جانب سے ایک ویڈیو بھی جاری کیا گیاہے جس میں دکھایا گیا کہ ایک ایف ۱۶؍طیارہ یمن کے علاقے ال جوف میں ایک میزائل لانچر کو تباہ کر رہا ہے جو حوثیوں کی جانب سے مبینہ طور پر امارات پر حملے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
 پیر کو ہونے والا حملہ امارات کی سرزمین پر ایک ہفتے کے دوران ہونے والا دوسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل ۱۷؍ جنوری کو حوثی باغیوں نے ابوظہبی کے آئل ڈپو کو نشانہ بنایا تھا جس میں ایک پاکستانی شہری سمیت۳؍ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔حوثی باغیوں کے فوجی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پیر کو جنوبی سعودی عرب کے حساس اہداف کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
 اس سے قبل سعودی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ سعودی عرب کی سربراہی میں قائم عسکری اتحاد نے جنوبی سعودی عرب میں ایک میزائل کو ناکارہ بنایا جس کی باقیات گرنے سے جنوبی سعودی عرب کے صنعتی علاقوں میں املاک کو نقصان پہنچا ہے۔سعودی حکام کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے سے داغے گئے میزائلز کے کچھ ٹکڑے دہران میں بھی گرے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK