حکومتی اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل ۲۰۲۶ء میں اپنے عوامی بجٹ کا تقریباً ۱۶ فیصد دفاعی اخراجات کیلئے مختص کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
EPAPER
Updated: December 25, 2025, 7:04 PM IST | Tel Aviv
حکومتی اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل ۲۰۲۶ء میں اپنے عوامی بجٹ کا تقریباً ۱۶ فیصد دفاعی اخراجات کیلئے مختص کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ملک کی دفاعی صنعت کو خود کفیل بنانے کیلئے ایک طویل مدتی منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے بیان دیا کہ اسرائیل، امریکہ اور اتحادیوں سمیت غیر ملکی سپلائرز پر انحصار کم کرنے کیلئے اگلے ایک عشرے کے دوران تقریباً ۱۱۰ ارب ڈالر خرچ کرے گا۔ بدھ کو جنوبی اسرائیل میں ایک فضائی اڈے پر فوجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے بتایا کہ دفاعی میدان میں اسرائیل کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کیلئے انہوں نے تقریباً ۳۵۰ ارب شیکل کے منصوبے کو منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم کسی بھی فریق، یہاں تک کہ اپنے دوستوں پر بھی اپنا انحصار کم کرنا چاہتے ہیں۔“
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیلی دفاعی کمپنیاں مستقبل کے میدانِ جنگ میں برتری حاصل کرنے کیلئے جدید ترین اسلحہ سازی کے نظام تیار کر رہی ہیں۔" انہوں نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ دفاعی صنعت کی مضبوطی سے قومی سلامتی اور دشمن کو جنگ سے روکنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ”امن طاقتوروں کے ساتھ کیا جاتا ہے، کمزوروں کے ساتھ نہیں۔“
یہ بھی پڑھئے: کرسمس ۲۰۲۵ء: اسرائیلی پابندی، مسلسل تیسرے سال عیسائی خوشیاں منانے سے محروم
واضح رہے کہ تاریخی طور پر اسرائیل ایک طویل مدتی دفاعی تعاون کے فریم ورک کے تحت فوجی ساز و سامان کیلئے امریکہ پر بہت زیادہ انحصار کرتا آیا ہے۔ امریکی کانگریس کے مطابق، واشنگٹن نے صرف سال ۲۰۲۵ء میں اسرائیل کو ۳ء۳ ارب ڈالر کی فوجی امداد اور میزائل ڈیفنس کیلئے اضافی ۵۰۰ ملین ڈالر فراہم کئے۔ تاہم، اکتوبر ۲۰۲۳ء سے جاری طویل فوجی آپریشنز کے دباؤ اور غزہ جنگ کی وجہ سے بعض ممالک کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت معطل یا محدود کرنے کے فیصلوں نے اسرائیلی قیادت کو اس انحصار پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: آئی سی جے میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے میں بلجیم شامل
اسرائیل کے دفاعی بجٹ میں نمایاں اضافہ
حکومتی اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل سال ۲۰۲۶ء میں اپنے عوامی بجٹ کا تقریباً ۱۶ فیصد دفاعی اخراجات کیلئے مختص کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ رقم تقریباً ۲۰۹ ارب ڈالر کے کل بجٹ میں سے ۳۵ ارب ڈالر بنتی ہے۔ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے پہلے، ملک کے سالانہ دفاعی اخراجات تقریباً ۴ء۲۰ ارب ڈالر تھے۔ یہ نئی سرمایہ کاری ایک بڑی اسٹریٹجک تبدیلی کی نشان دہی کرتی ہے، کیونکہ اسرائیل اپنی فوجی سپلائی چین کو سیاسی دباؤ اور بیرونِ ملک کی ممکنہ رکاوٹوں سے محفوظ بنانا چاہتا ہے۔