ممبئی ،لکھنؤ،پٹنہ اور کولکاتا جیسے بڑے شہروں کی طرح ریلوے جنکشن کی حیثیت رکھنے والے منماڑ سے ایک سُپرفاسٹ ٹرین ’ پنچوٹی ایکسپریس ‘ یکم نومبر ۱۹۷۵ء کو اُس وقت کے بامبے ( وکٹوریہ ٹرمنس) تک چلائی گئی تھی
EPAPER
Updated: November 04, 2025, 9:09 AM IST | Manmad
ممبئی ،لکھنؤ،پٹنہ اور کولکاتا جیسے بڑے شہروں کی طرح ریلوے جنکشن کی حیثیت رکھنے والے منماڑ سے ایک سُپرفاسٹ ٹرین ’ پنچوٹی ایکسپریس ‘ یکم نومبر ۱۹۷۵ء کو اُس وقت کے بامبے ( وکٹوریہ ٹرمنس) تک چلائی گئی تھی
                                 ممبئی ،لکھنؤ،پٹنہ اور کولکاتا جیسے بڑے شہروں کی طرح ریلوے جنکشن کی حیثیت رکھنے والے منماڑ سے ایک سُپرفاسٹ ٹرین ’ پنچوٹی ایکسپریس ‘ یکم نومبر ۱۹۷۵ء کو اُس وقت کے بامبے ( وکٹوریہ ٹرمنس) تک چلائی گئی تھی ۔گزشتہ یکم نومبر کو اُس ٹرین کو۵۰؍ برس پورے ہوئے۔ان  ۵۰؍سال میں متذکرہ ٹرین کی اہمیت گزرتے وقت کے ساتھ بڑھتی ہی رہی ہے۔ اَب یہ ٹرین۴؍ گھنٹے ۳۵؍منٹ میں اپنا سفر پورا کرتی ہے۔
 منماڑ اور ناسک کے باشندوں کو ممبئی تک کی رسائی کیلئے پنچوٹی ایکسپریس کی شکل میں ایک ذریعہ فراہم کرنے کا سہرہ ناسک پرواسی سنگھ( ناسک پسنجرس ایسوسی ایشن) لے اس وقت کے صدر بپن گاندھی کے سر باندھا جانا چاہئے جنہوںنے ناسک تا ممبئی روزانہ سفر کرنے والےمسافروں کی خاطر ٹرین شروع کرنے کیلئے ایک تحریک چھیڑی تھی۔ طویل جدوجہد کے بعد یکم نومبر ۱۹۷۵ء کو مہاراشٹر کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ شنکر رائو چوان کے ہاتھوں اس ٹرین کا افتتاح کیا گیا تھا۔ نصف صدی کی تکمیل پر نمائندہ انقلاب نے  ممبئی تا منماڈ سفر کیا ۔ اس ٹرین میں سوار جمیل احمد شیخ نے بتایا کہ وہ گزشتہ ۱۰؍سال سے اسی ٹرین سے ناسک تا ممبئی سفر کرتے ہیں۔صبح ۷؍ بجے یہ ٹرین ناسک روڈ ریلوے اسٹیشن آتی ہے۔یہاں سے کثیرتعداد میں مسافر سوار ہوتے ہیں۔ان میں بیشتر وہ ہیں جو روزانہ ممبئی بغرض ملازمت اَپ ڈاؤن کرتے ہیں۔ دھنوشیہ پوار نامی خاتون نے روایتی گفتگو نہ کرتے ہوئے اپنے مخصوص انداز میں مسکراتے ہوئے بتایا کہ اُن کی پریم کہانی اسی ٹرین میں شروع ہوئی تھی۔بلکہ لڑکے والے دیکھنے کیلئے آئے تو وہ مسافروں کی طرح ٹرین میں سوار ہوئے تھے۔ اگت پوری سے دادر سینٹرل اسٹیشن کے درمیان دیکھ دِکھاؤ کا عمل پورا ہوا تھا ۔ واضح رہے کہ پنچوٹی سپر فاسٹ ایکسپریس روزانہ چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس سے شام۶؍ بج کر  ۱۵؍ منٹ پر روانہ ہوتی ہے ۔ یہ ٹرین روزانہ صبح۶؍ بجے منماڑ اسٹیشن سے نکلتی ہے جو لاسل گاؤں، نپھاڑ، ناسک روڈ، دیولالی ،کسارا،کلیان،دادرسینٹرل رکتے ہوئے چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس تک پہنچتی ہے۔منماڑ تا ممبئی ۲۵۸؍ کلومیٹر جاتی ہے اور ممبئی تا منماڑ اُتنا ہی فاصلہ طے کرکے آتی ہے۔
 مالیگاؤں کے مسافروں کا مسئلہ 
 صنعتی شہر مالیگائوں کے مسافروں کو یہ مسئلہ درپیش ہے کہ انہیں صبح منماڑ جانے کیلئے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کی بسیں آسانی سے مل جاتی ہیں لیکن رات میں جب پنچوٹی ایکسپریس منماڑ جنکشن پہنچ جاتی ہے تو وہاں سے مالیگاؤں آنے کیلئے مسافروں کو اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کی بسیں نہیں ملتیں ۔اس مسئلے کے حل کیلئے  ۸؍ یا ۱۰؍ سال پہلے کوششیں کی گئیں تھیں تو پنچوٹی سے منماڑآکر مالیگاؤں جانے والے مسافروں کیلئے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کی دو بسوں کا انتظام کیا گیا تھا لیکن یہ سلسلہ سیاسی انتقامی کارروائیوں کے سبب بند ہوگیا۔ایک مرتبہ پھر ضرورت محسوس کی جارہی ہے کہ اِس جانب توجہ دی جائے تاکہ ممبئی سے بذریعہ پنچوٹی منماڑ آکر مالیگاؤں جانے والے مسافروں کو اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کی بسیں دستیاب ہوسکیں۔ واضح رہے کہ نجی سواریوں اور شیئرنگ ٹیکسی والوں کی لُوٹ مار بالکل عیاں ہے۔