Inquilab Logo

اسد انکاؤنٹر معاملے میں تفتیش کیلئے قومی انسانی حقوق کمیشن کی ٹیم جھانسی پہنچی

Updated: April 26, 2023, 9:22 AM IST | Jilani Khan | Lucknow

جائے واردات کا جائزہ لیا، دوگھنٹے کی جانچ کے دوران سین کا ’ری کرئیشن‘ بھی ہوا، مقامی افراد کا بیان درج، ایس ٹی ایف اور فورینسک ٹیم بھی موقع پر موجود رہی

Former IPS officer and Adhikar Sena founder Amitabh Thakur also visited the spot where Atiq Ahmed and his brother Ashraf were shot dead.
سابق آئی پی ایس افسر اور ’ادھیکار سینا‘ کے بانی امیتابھ ٹھاکر نے اس جگہ کا بھی دورہ کیا جہاں عتیق احمد اوراس کے بھائی اشرف کو گولی ماری گئی تھی

عتیق احمد کے بیٹے اسد احمد اور اس کے ساتھی غلام محمد کے انکائونٹر کی قومی انسانی حقوق کمیشن نے بھی تفتیش شروع کردی ہے۔منگل کو اس کی ایک ٹیم جھانسی جائے  وقوع پر پہنچی اور تقریباً دو گھنٹے تک مختلف زاویئے سے جانچ پڑتال کی۔اس دوران انسانی حقوق کمیشن کی ٹیم نےسین ری کرئیٹ کیا اور مقامی لوگوں کے بیانات بھی درج کئے۔تاہم، میڈیا سے دوری بنائے رکھی۔دوسری جانب، انکائونٹر کے ۱۲؍دن بعدایس ٹی ایف اور فورینسک کی ٹیم بھی آج (منگل)ہی جائے واردات پر پہنچی۔ فورینسک ٹیم نے وہاں سے مختلف چیزیں اکٹھا کیں جبکہ ایس ٹی ایف نے سین ری کرئیٹ کیا۔
  خیال رہے کہ اسد اور اس کے ساتھی غلام محمد کے انکائونٹر کی جانچ پڑتال ریاستی پولیس اور ۲؍ رکنی خصوصی کمیشن کے سپرد کی گئی ہے۔ کمیشن کی تشکیل پیر کو سپریم کورٹ میں معاملے کی سماعت شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل ہی کی گئی تاہم، اس انکائونٹر کا معاملہ قومی انسانی حقوق کمیشن بھی پہنچ چکا ہے، جس نے منگل  سے سابق آئی پی ایس افسراور’ ادھیکار سینا‘کے بانی امیتابھ ٹھاکر کے مکتوب پر اپنے تئیں تفتیش شروع کردی ہے۔اس کی ایک ٹیم منگل کو جھانسی ضلع کے اس مقام پر پہنچی جہاں بقول پولیس اسد اور غلام محمد کو مڈبھیڑ میں مار گرایا گیا تھا۔پولیس پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ اس نے اپنی دفاع میں فائرنگ کی تھی جس میں دونوں مارے گئے تھے۔تاہم، خود پولیس محکمہ میں اعلیٰ سطحی ذمہ داری نبھا چکے امیتابھ ٹھاکر پولیس ورژن کو ماننے کو قطعی تیار نہیں۔انہوں نے اپنے مکتوب میں ۱۲؍سوالات اٹھائے ہیں۔اس شکایت پر قومی ا نسانی حقوق کمیشن کی یہ ٹیم جھانسی پہنچی تھی۔
  انسانی حقوق کمیشن کی ٹیم نے اس راستے کا بھی معائنہ کیا جس جانب سے اسد اور غلام کو موٹر سائیکل پر پولیس نے آتے ہوئے اور پھر بھاگتے ہوئے دیکھنے کا دعویٰ کیا ہے۔ٹیم ممبران اس جگہ بھی گئے جہاں بقول پولیس ،اسد اور غلام کی موٹر سائیکل پھسل کر گر گئی تھی ،جس کے نتیجے میں وہ دونوں بھی گر پڑے تھے۔پولیس حکام کے بقول، یہ انکائونٹرآدھا گھنٹہ چلا تھا جس میں ۴۹؍رائونڈ کی فائرنگ ہوئی تھی۔
 امیتابھ ٹھاکر نے کئی سنگین الزامات پولیس پر لگاتے ہوئے اسے فرضی بتایا ہے۔پولیس تھیوری کو انہوں نے صاف مسترد کردیا ہے۔موٹر سائیکل میں چابی کا نہ ہونا، اس پر دھول مٹی کا نہ ہونا اور اس پر کسی طرح کا کھرونچ بھی نہ ہونا جیسے کئی سوالات کےجواب انہوں نے پولیس سے مانگے ہیں۔ انہیں سوالوں پر مشتمل مکتوب بھی انسانی حقوق کمیشن کو بھیج کر اس سے معاملے کی تفتیش کی گزارش کی ہے۔ سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی سمیت دیگر کئی جماعتیں بھی اس انکائونٹر  کی منصفانہ جانچ کی مانگ کرچکی ہیں۔کمیشن نے اس مکتوب کی بنیاد پر ریاستی حکومت کو نوٹس بھیجا تھا جس میں ڈی جی پی اور پریاگ راج پولیس کمشنر سے چار ہفتے میں جواب طلب کیا ہے۔
 غور طلب ہے کہ اس کی جانچ کیلئے جس ۲؍ رکنی کمیشن کی تشکیل کی گئی ہےوہ ہائی کورٹ کےریٹائرڈ جج راجیو لوچن مہروترا اورسابق ڈی جی پی وجے کمارگپتا پر مشتمل ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK