Inquilab Logo

نئی فضائی اسپورٹس پالیسی سے ۱۰؍ ہزار کروڑ کی آمدنی متوقع

Updated: June 08, 2022, 12:46 PM IST | Agency | New Delhi

مرکزی وزیر جیوتیرا دتیہ سندھیا نے پالیسی جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس سے سیروسیاحت، مینوفیکچرنگ اور بنیادی ڈھانچے کو مزید تقویت ملے گی

Union Minister Jyotiraditya Scindia during the press conference.Picture:INN
مرکزی وزیر جیوتیرادتیہ سندھیا پریس کانفرنس کے دوران ۔ تصویر: آئی این این

مرکزی شہری ہوا بازی کے وزیر جیوتیر آدتیہ سندھیا نے یہاں ملک کی پہلی قومی فضائی اسپورٹس پالیسی جاری کی جس میں مختلف مقامات پر مختلف فضائی کلسٹرز سمیت۱۱؍ قسم کے ہوائی کھیلوں کے لیے ایک مکمل ماحولیاتی نظام کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس سے ملک میں  سیروسیاحت، مینوفیکچرنگ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو مزید تقویت ملنے کادعویٰ کیاگیا ہے۔یہاں ایک پریس کانفرنس میں اس پالیسی کو جاری کرتے ہوئے سندھیا نے کہا کہ آج ملک کے شہری ہوا بازی کے شعبے کیلئے ایک تاریخی موقع ہے جب ہندوستان میں فضائی کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے کافی تحقیق اور مطالعہ کے بعد ایک قومی فضائی اسپورٹس پالیسی تیار کی گئی ہے۔ اس وقت ملک میں تقریباً پانچ ہزار لوگ ہوائی کھیلوں سے وابستہ ہیں اور اس سے ۸۰؍تا ۱۰۰؍ کروڑ کی آمدنی  ہوتی ہے۔نئی فضائی اسپورٹس پالیسی کے بعد اس شعبے میں ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگار ملنے کی امید ہے اور۱۰؍ ہزار کروڑ روپے تک کی آمدنی ہوگی۔
 شہری ہوا بازی کے وزیر نے کہا کہ ان کی وزارت کے سیکریٹری کی سربراہی میں  ائیر اسپورٹس فیڈریشن آف انڈیا  تشکیل دیا جائے گاجو ملک میں ہوائی کھیلوں کی اعلیٰ ترین گورننگ باڈی ہوگی اور۱۱؍ اقسام کی قومی انجمنوں کو تشکیل دے کر ان کے صدور اور سیکریٹریوں، انڈین ائرو کلب  اراکین، تین  ماہرین اور رکن  سیکریٹری  کے طور پر شہری ہوا بازی کی وزارت کے جوائنٹ سیکریٹری  سمیت  مجموعی طور پر۳۴؍ اراکین  فیڈریشن کے گورننگ بورڈ میں ہوں گے، اس کے ۴؍ اراکین حکومت سے اور باقی نجی شعبے سے ہوں گے۔جیوتیرادتیہ سندھیا نے کہا کہ فضائی کھیلوں کی جن۱۱؍ اقسام کو اس پالیسی میں شامل کیا گیا ہے ان میں ایروبیٹکس، ایرو ماڈلنگ اور ماڈل راکٹری، امیچیور بلٹ اور ایکسپری مینٹل ایئرکرافٹ، ایئر بیلوننگ، ڈرون، گلائیڈنگ اور پاور گلائیڈنگ، ہینگ گلائیڈنگ اور پاورڈ ہینگ گلائیڈنگ، پیراشوٹس (پیراشوٹس)، اسکائی ڈائیونگ، بیس جمپنگ اور ونگ سوٹ، پیرا گلائیڈنگ اور پیراموٹرنگ (بشمول پاورڈ پیراشوٹ ٹرائیکس)، پاورڈ ہوائی جہاز (الٹرا لائٹ، مائیکرو لائٹ، اور لائٹ اسپورٹس ایئر کرافٹ وغیرہ) اور روٹر کرافٹ (بشمول آٹوگائرو) وغیرہ  شامل  ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ان کی مقبولیت کی بنیاد پر مزید کھیلوں میں اضافہ کیا جائے گا۔ سندھیا نے کہا کہ ہماچل پردیش، راجستھان، مدھیہ پردیش، گجرات، کیرالا، آندھرا پردیش، شمال مشرقی خطہ میں ایئر ٹریفک کنٹرولر (اے ٹی  سی) کی اجازت سے ملک میں مختلف ہوائی کھیلوں کیلئے مخصوص ہوائی اڈے یا ایئر کلسٹر بنائے جائیں گے۔ نگرانی کے تحت کھیلوں کا لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔ مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش میں کانگڑا، راجستھان میں پشکر میں گلائیڈنگ کو گرم ہوا کے غبارے کیلئے تیار کیا جائے گا۔ ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان  نوجوانوں کی تعداد والا دنیا کا  بڑا ملک ہے جہاں تقریباً۹۵؍کروڑ افراد کی عمر۳۵؍ سال سے کم ہے۔یونیورسٹیوں، نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی)، دیگر تعلیمی اداروں، مسلح افواج، نیم فوجی دستوں، پولیس اور ریزرو پولیس فورس کے لوگوں کے بڑے پیمانے پر ہوائی کھیلوں کی طرف راغب ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ ۲۰۳۰ء تک ہندوستان کو ہوائی کھیلوں کے میدان میں سرفہرست بنانا اور ملک میں محفوظ، سستے اور پائیدار ہوائی کھیلوں کا ماحولیاتی نظام تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہندوستان بین الاقوامی ہوائی کھیلوں کے مقابلوں میں سرفہرست ملک بن جائے اور ہندوستان خود ۲۰۲۳ء  میں عالمی فضائی کھیلوں کے مقابلے منعقد کرے۔ جیوتیرا دتیہ سندھیا نے کہا کہ اگلے۶؍ ماہ میں ایئر اسپورٹس فیڈریشن آف انڈیا کا آئین بنایا جائے گا اور اسی کی بنیاد پر مختلف فیڈریشنز کے آئین بنائے جائیں گے۔ملک میں فضائی کھیل اب بھی غیر منظم شعبے کی شکل میں موجود ہیں۔جب یہ ایک منظم شعبے کے طور پر ترقی کرے گا تو ہندوستان اس شعبہ میں دنیا کی سب سے مضبوط طاقت بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی کھیلوں کی تربیت کے انتظامات کے بارے میں پوچھے جانے پر سندھیا نے کہا کہ فضائی کھیلوں کے انعقاد اور تربیت کیلئے نجی ادارے ملک میں مختلف مقامات پر موجود ہیں۔اس کے علاوہ نیشنل ایئر اسپورٹس فیڈریشن این سی سی کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ لوگوں کے ساتھ مسلح افواج، پیرا ملٹری فورسیز، پولیس اور ریزرو پولیس فورسز بشمول ہندوستانی فضائیہ کے لوگوں کو تربیتی پروگرام میں شامل کرے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK