Inquilab Logo

مہاوکاس اگھاڑی کی ریلی سے اورنگ آباد کا ماحول خراب ہوا تو منتظمین ذمہ دار ہوں گے

Updated: April 02, 2023, 1:03 AM IST | Aurangabad

شوسینا( شندے) رکن پارلیمان سنجے شرساٹ نے مہا وکاس اگھاڑی کی ریلی کو بال ٹھاکرے کے نظریات کے خلاف قرار دیا، ادھو ٹھاکرے پر سخت تنقید

This will be Uddhav Thackeray`s first rally with Congress and NCP in Aurangabad (file photo).
کانگریس اور این سی پی کے ساتھ اورنگ آباد میں ادھو ٹھاکرے کی یہ پہلی ریلی ہوگی ( فائل فوٹو)

 ہر چند کہ ریاستی حکومت نے اورنگ آباد میں ۲؍ اپریل کو ہونے والی مہا وکاس اگھاڑی کی مشترکہ ریلی کو ہری جھنڈی دکھادی ہے لیکن سنجے شرساٹ کی جانب سے نکتہ چینی اب بھی جاری ہے۔ یاد رہے کہ  شیوسینا ( شندے) کے رکن پارلیمان سنجے شرساٹ نے اورنگ آباد فساد کے بعد بیان دیا تھا کہ مہاوکاس اگھاڑی کی ریلی کو اجازت نہ دی جائے کیونکہ اس سے ماحول خراب ہونے کا امکان ہے لیکن حکومت جمعہ کو اس کی اجازت دیدی۔ اب شرساٹ کا کہنا ہے کہ اگر اورنگ آباد میں مہا وکاس اگھاڑی کی ریلی کے سبب ماحول خراب ہوا تو اس کی ذمہ داری منتظمین پر عائد ہوگی۔  یاد رہے کہ کانگریس، این سی پی اور شیوسینا( ادھو) اس ریلی کے منتظمین ہیں۔ سنجے شرساٹ نے کہا ’’ جس میدان پر مہا وکاس اگھاڑی کی ریلی ہونے والی ہے  وہاں میں نے شیوسینا پرمکھ ( بال ٹھاکرے) کو بہت قریب سے دیکھا تھا  کیونکہ اس  جلسے کی نظامت میں نے ہی کی تھی۔ کہیں بھی کوئی اشتہار یا بینر نہ لگانے کے باوجود  میدان پر جم غفیر امڈ آیا تھا۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’ اسی میدان پر جہاں  شیوسینا پرمکھ نےہندوتوا کا ’ یگیہ کنڈ‘ جلایا تھا ، اب مہاوکاس اگھاڑی کے ذریعہ ان کے نظریات کے ساتھ غداری کی جائے گی۔‘‘   
کانگریس این سی پی کے درمیان ادھو ٹھاکرے
 سنجے شرساٹ نے بال ٹھاکرے کی ایک اور بات یاد دلائی ۔ انہوں نے کہا’’ شیوسینا پرمکھ اکثر کہا کرتے تھےکہ کانگریس سماج میں دوریاں پیدا کرتی ہے ۔ اسے دفن کر دیا جانا چاہئے۔ لیکن کل کی ریلی میں ایک طرف کانگریس اور دوسری طرف این سی پی ہوگی جبکہ درمیان میں ادھو ٹھاکرے بیٹھے ہوںگے۔ یہ سراسر بالاصاحب ٹھاکرے کے ساتھ غداری ہے۔‘‘  رکن پارلیمان کے مطابق’’ بالا صاحب ٹھاکرے کی جو تصویر ہم نے یکھی ہے، کل کی تصویر اس کےبرعکس ہوگی۔ یہ ان کےنظریات کوخراج تحسین نہیں بلکہ خراج عقیدت ہے ۔  ‘‘  
  اتنا ہی نہیں، سنجے شرساٹ نے کہا ’’ کل کی ریلی اس بات کا نمونہ ہے کہ سیاسی مفاد کیلئے آپ کسی بھی سطح تک جا سکتے ہیں۔  یہ جلسہ کتنا ہی بڑے پیمانے پر کیوں نہ ہو، بالا صاحب کا وہ جلسہ یاد آتا ہے۔ وہاں کسی نے بھی جلسہ عام منعقد کرنے کی ہمت نہیں دکھائی، اور اب مہا وکاس اگھاڑی کہہ رہی ہے کہ ہمارا جلسہ ’بہت بڑا‘ ہوگا۔ جو میدان شیوسینا پرمکھ کے نام پر ہے وہاںشیوسینا (ادھو) کہتی ہے کہ بالا صاحب  سے بھی بڑا جلسہ ہوگا۔    ایسے جلسے میں کوئی نہیں جائے گا۔  سنجے شرساٹ نے کہا’’ شہر میں دو فساد ہو چکے ہیں۔ یہاں آج بھی کشیدگی ہے۔ پولیس کی گاڑیاں جلائی گئی ہیں۔   پیٹرول بم پھینک کر یہ گاڑیاں جلائی گئی ہیں۔ ایسے ماحول میں جلسہ منعقد کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ ہم اگر اس کی مخالفت کریں تو جمہوریت کا گلا گھونٹنے کا الزام لگایا جاتا ہے۔ اگر اس ریلی کی وجہ سے ماحول خراب ہوا تو منتظمین جوابدہ ہوں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK