Inquilab Logo

’’ عوام کانگریس کیساتھ ہیں، کسی کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑے گا‘‘

Updated: February 21, 2024, 9:52 AM IST | Z A Khan | Nanded

ناندیڑ میں پارٹی کی جائزہ میٹنگ ، اشوک چوان کے جانے سے ہونے والے نقصان پر گفت وشنید، نئی قیادت تیار کرنے کا عزم

Shivaji Rao Moghe (Mike in hand) addresses the journalists during the press conference
پریس کانفرنس کے دوران شیواجی رائو موگھے (ہاتھ میں مائیک) صحافیوں سے مخاطب ہیں

سابق وزیر اعلی اشوک چوان کے بی جے پی میں چلے جانے کے بعد ناندیڑ میں کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ۔   ہے ۔ چوان کے جانے سے جو نقصان ہوا ہے اس کا   جائز ہ لینے اور پارٹی میں نئی قیادت پیدا کرنےکی غرض سے منگل کو   ایک اہم جائزہ میٹنگ  کا انعقاد کیا گیا ۔اس میں پارٹی کے مقامی کارکنان کی رہنمائی کیلئے اسٹیٹ کانگریس کمیٹی کی جانب سے نگراں کی حیثیت سے شیواجی راؤ موگھے ،مراٹھواڑہ کوآرڈی نیٹر انیل پٹیل ، ریاستی سیکریٹری    تکارام  رینگے پاٹل ،انچارج کی حیثیت سے سدھارتھ ہاتی امبرے  ،اسٹیٹ سیکریٹری مجاہد خان اور ایشور راؤجی بھوسیکر نے شرکت کی ۔ میٹنگ کے اختتام کے بعد   پریس کانفرنس منعقد کی گئی ۔
 پریس کانفرنس میں شیواجی راؤ موگھے نے کہا کہ اشوک چوان کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد پارٹی کو ہونے والے نقصان سے بچانے کیلئے  ہرممکن کوشش کی جارہی ہے  لیکن انہوں نے دعویٰ کیا کہ اشوک چوان کے   جانے سے پارٹی کو ناندیڑ میں کوئی بہت زیادہ نقصان نہیں ہواہے ۔وہ تن  تنہا بی جے پی میں گئے ہیں ۔  ان کے ساتھ اب تک  نہ کوئی رکن اسمبلی  بی جے پی میں گیا ہے اورنہ شہر صدر یا بلاک صدر  نے پارٹی چھوڑی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’سبھی لوگ مضبوطی کے ساتھ کانگریس پارٹی  کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘  پارٹی کے مقامی لیڈرران اشوک چوان  کی براہ راست   تنقید کرنے سے بچتے ہوئے نظر آئے ۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا اشوک چوان سے اب بھی کوئی امید باقی  ہے؟ شیواجی راؤ موگھے نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔عین پارلیمانی انتخابات کے موقع پر اشوک چوان کا بی جے پی میں شامل ہونا صحیح نہیں ہے ۔انہیں یہ قدم نہیں اٹھانا چاہئے تھا ۔ کانگریس پارٹی کو نقصان پہنچانے کی نیت سے ہی انہوں نے یہ قدم اٹھایا ہے جبکہ کانگریس پارٹی نے انہیں بہت کچھ دیا تھا ۔  ہرطرح سے ان کی قدر دانی کی گئی تھی ۔
  انہوں نے کہا کہ اشوک چوان ہی نہیں بلکہ بی جے پی ملک بھر کے   بڑے بڑے سیاسی لیڈروں کے پیچھے  پڑی ہوئی ہے ۔انہیں اپنی کامیابی کے امکانات کم نظر آرہے ہیں ایسی صورت میں دیگر پارٹیوں کے سرکردہ لیڈروں کو بی جے پی میں شامل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس کیلئے پیسوں کی لالچ اور ای ڈی کے خوف کا سہارالیا جارہاہے ۔ موگھے کے مطابق بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اس کی ایک مثال ہے ۔ملک سے جمہوریت کو ختم کرنے کی منظم سازش کی جارہی ہے ۔ہم اس سازش کو کسی صورت میںکامیاب نہیںہونے دیں گے ۔ناندیڑ کےعوام پہلے سے ہی کانگریس کے ساتھ ہیں اور آگے بھی رہے گی ۔کسی کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑ ے گا۔ یاد رہے اشوک چوان کے والد اور دادا بھی کانگریسی تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK