فجر کی نماز ادا کرکے میدان عرفات پہنچیں گے اور حج کا رکن اعظم ادا کریں گے، عازمین کی کم تعداد کے سبب امسال منیٰ میں خیموں کا شہر انتہائی مختصر سا نظر آیا
EPAPER
Updated: July 19, 2021, 11:22 AM IST | Agency | Macca
فجر کی نماز ادا کرکے میدان عرفات پہنچیں گے اور حج کا رکن اعظم ادا کریں گے، عازمین کی کم تعداد کے سبب امسال منیٰ میں خیموں کا شہر انتہائی مختصر سا نظر آیا
؍ ۸؍ ذی الحجہ کو مناسک حج کا آغاز کرتے ہوئے عازمین حج منیٰ کی وادی میں اپنی قیام گاہوں میں پہنچ گئے ہیں۔ یہاں وہ یوم الترویہ گزاریں گے اور ظہر،عصر، مغرب، عشا اور پیر کی نماز فجر منیٰ میں ہی ادا کریں گے۔ ۹؍ ذی الحجہ کو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد عازمین کے قافلے میدان عرفات کی طرف روانہ ہوجائیں گے جہاں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا جائےگا۔
عازمین کے پہنچ جانے کے بعد منیٰ کی وادی روح پرور اور ایمان افروز منظر پیش کر رہی ہے۔ البتہ کورونا کے پیش نظر حاجیوں کی تعداد ۶۰؍ ہزار تک محدود کردینے کی وجہ سے امسال منیٰ میں ا س طرح خیموں کا شہر آباد نہیں ہواہے جس طرح ہر سال ہوتاتھا۔امسال منیٰ کے ایک حصے میں ہی حاجیوں کیلئے خیمے نصب کئے گئے ہیں۔ عازمین سنیچر کی شب سے ہی منیٰ میں رہائشی ٹاوروں اور خیموں میں پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔ وزارت حج و عمرہ نے منیٰ میں عازمین کے قیام کیلئے ۶؍ ٹاور اور۷۰؍ خیمے مختص کئے ہیں۔ اس موقع پر مکہ مکرمہ اور مقامات مقدسہ کی رائل اتھاریٹی نے جمرات کے مغربی حصے میں عازمین حج کے استقبال کا انتظام کیا ہے۔ یہاں عازمین کی گنتی کی جائے گی۔ حجاج کو دھوپ سے بچانے کیلئے رنگ برنگی چھتریاں فراہم کی گئی ہیں۔ منیٰ میں بسوں کے داخلےکیلئے ۴؍ مرکزی راستے مہیا کیے گئے ہیں۔ اللہ کے مہمانوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے رہائشی خیموں کے رنگوں سے ملتے جلتے ہدایات کے بورڈز بھی نصب کئے گئے ہیں۔ اس کا مقصد جمرات تک جانے کیلئے حجاج کے قافلوں کو منظم رکھنا ہے۔ اس دوران سماجی دوری کو یقینی بنانے کے بھرپور انتظامات کئے گئے ہیں۔ حاجیوں کو سختی سے کووڈ سے متعلق احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ حجاج کرام کی اپنے خیموں تک رسائی اور نقل و حرکت کو آسان بنانے کیلئے مقامات مقدسہ میں خیموں پر مختلف رنگوں کی علامتیں بھی لگائی گئی ہیں۔