راشٹریہ علماء کونسل کی جانب سے بی ایم سی میں تحریری شکایت کا جواب دیا گیا۔متصل جھوپڑپٹی کے مکینوں کو موردالزام ٹھہرایا گیا ۔انجینئر کونگرانی کی ہدایت
EPAPER
Updated: May 24, 2025, 11:21 PM IST | Mumbai
راشٹریہ علماء کونسل کی جانب سے بی ایم سی میں تحریری شکایت کا جواب دیا گیا۔متصل جھوپڑپٹی کے مکینوں کو موردالزام ٹھہرایا گیا ۔انجینئر کونگرانی کی ہدایت
معروف عالم دین علامہ شبلی نعمانیؒ سے موسوم مالونی ہیم گری بلڈنگ (اعظمی نگر) کے سامنے واقع میدان بدحالی کا شکارہے۔ گیٹ سےمتصل کچرے کا انبار ہے، مگر بی ایم سی افسران کوکوئی پروا نہیں۔ تھوڑی دیر کی بارش میں پانی بھرگیا۔مکینوں کے مطابق اب یہی حالت پورے بارش کے سیز ن میں رہیگی۔ اس کی وجہ یہ ہےکہ اس اُجاڑ گارڈن میں پانی کی نکاسی کا کوئی نظم نہیں ہے۔ دوسرے کچرے کے سبب تعفن پھوٹتا رہتا ہے جس سے راہ گیروں اور دکانداروں کو اذیّت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مکینوں نے برہمی کا اظہار کیا
محمودخان نے بتایا کہ ’’ پانی جمع ہونے اور کچرے کے ڈھیرسے سبھی پریشان ہیں، شکایت کی جاتی ہےمگریوں ہی چلتا رہتا ہے۔ اگر بی ایم سی کے گارڈن ڈپارٹمنٹ اس جا نب توجہ دے تو ہزاروں لوگوں کیلئے پُرفضا جگہ پرکچھ دیر بیٹھنے کا انتظام ہوسکتا ہے ، مگرکوئی پروا نہیں۔‘‘عبدالرحمٰن انصاری نے بتایا کہ’’ گارڈن کی حالت اور تعفن کوئی نئی بات نہیںہے، سیاسی لیڈران دعوے کرتے ہیں مگر ان دعوؤں کوموجودہ حالات سے بآسانی سمجھا جاسکتا ہے۔‘‘ ایک اور مکین رام شراون یادو نے کہاکہ ’’ گارڈن ہو یا کچرے سے پھوٹنے والا تعفن، کسی کو عوام کی پروا نہیں، ورنہ برسوں سے یہی حالت ہے،اس میںکب کا سدھار آچکا ہوتا۔ بی ایم سی والے صرف یہ ڈھونڈتے ہیں کہ مکان کہاں بن رہا ہے، وہاں وصولی کی جائے ۔‘‘
تحریری شکایت کا بی ایم نے جواب دیا
گارڈن کی خستہ حالت کے تعلق سے راشٹریہ علماء کونسل مہاراشٹر کے نائب صدر شان الحسن سید نےتحریری شکایت کی۔ اس پر بی ایم سی کے گارڈن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ۵؍ مئی کو جواب دیتے ہوئے دیکھ ریکھ کرنیوالے اسسٹنٹ انجینئر کو لکھاگیا کہ ’’علامہ شبلی نعمانی منورنجن میدان مالونی اعظمی نگر ملاڈ (مغرب) میں متصل جھوپڑپٹی والوں نے اپنی سیوریج لائن میدان میںچھوڑدی ہےجس سے پانی جمع ہونے اور گندگی کی شکایت ملی ہے۔ اسسٹنٹ انجینئراس کا سروے کریں اور ٹوٹی ہوئی دیوار بنانے کے ساتھ فٹ پاتھ کی مرمت کریںتاکہ یہ شکایت دور ہوجائے۔‘‘
سابق کارپوریٹر وریندر چودھری نے انقلاب کوبتایا کہ ’’ لوگ مجھ سے شکایت کرتے ہیں، میںبی ایم سی میںبات کرتا ہوں مگرکوئی سننے والا نہیںہے۔ ‘‘انہوںنے گارڈن ڈپارٹمنٹ کے افسر کچوے کو بھی فون کیا مگرکوئی جواب نہیںملا ۔