Updated: November 04, 2025, 11:44 PM IST
| Patna
وزیر اعظم مودی کے’ دیسی کٹّا ‘ والے بیان پر شدید اعتراض اور تنقیدیں، تیجسوی نے جواب دیا ، مرکزی وزیر للن سنگھ کے بیان پر ہنگامہ کے بعد الیکشن کمیشن کو ایف آئی آر درج کرنی پڑی ۔ انتخابی مہم ختم ،اب گھر گھرمہم چلائی جائے گی، کل پہلے مرحلے میں ۱۲۱؍ سیٹوں پر پولنگ
مرکزی وزیر للن سنگھ اور وزیر اعظم مودی پٹنہ میں روڈ شو کے دوران ۔(تصویر: پی ٹی آئی )
بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ۱۲۱؍سیٹوں پر انتخابی مہم تھم گئی ہے۔ اب گھر گھر جاکر ووٹرس سے رابطہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی ۶؍ نومبر کو بہار میں ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ اس ہائی وولٹیج مہم میں جہاں تمام پارٹیوں نے جم کر انتخابی مہم چلائی ، ایک دوسرے پر شدید زبانی حملے کئے وہیں اس بات کا سخت ملال ہے کہ حکمراں محاذ نے انتخابی مہم کا معیار نہایت پست کردیا ہے۔ اس میں کوئی اور نہیںبلکہ وزیر اعظم مودی بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنے نہایت متنازع بیان کے ذریعے تنقیدیں مول لیں تو مرکزی وزیر للن سنگھ نے اپنی متنازع اپیل کے ذریعے اپنے اوپر ایف آئی آر درج کروالی ۔ساتھ ہی یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ بھی مسلسل متنازع بیانات کے ذریعے انتخابی مہم کو متاثر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کیا کہا ؟
وزیر اعظم مودی نے کٹیہار میں انتخابی ریلی سےخطاب کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر ’دیسی کٹّا ‘ والا بیان دہرایا کہ آرجے ڈی نے کانگریس لیڈروں کے سر پر کٹّا رکھ ان سے وزارت اعلیٰ کی کرسی حاصل کی ہے۔ وزیر اعظم یہ بیان اس سے قبل بھی دے چکے ہیں اور اسوقت بھی اس بیان پر شدید اعتراض کیا گیا تھا ۔ گزشتہ روز جب انہوں نے کٹیہار میںبیان دیا تو ان کے اس بیان پر تیجسوی نے ردعمل دیا کہ جس کی جیسی سوچ وہ ویسی باتیںکرے گا۔ کانگریس صدر ملکارکن کھرگے نے کہا کہ ایک وزیر اعظم کے منہ سے ہم نے کبھی ایسے الفاظ نہیں سنے تھے لیکن مودی جی نے وہ بھی کہہ کر دکھادئیے ۔ ان کی وجہ سے انتخابی مہم اور سیاست کا معیار کتنا پست ہوگیا ہے اس کا اندازہ انہیں بالکل ہو گیا ہو گا۔پرینکا گاندھی نے بھی وزیر اعظم مودی کے اس بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو ایک ’توہین وزارت ‘ شروع کرنی چاہئے کیوںکہ وہ ہمیشہ اپوزیشن لیڈروں کے تعلق سے ایسی ہی توہین آمیز باتیں کرتے ہیں۔
للن سنگھ کی دھمکی
ووٹنگ سے دودن قبل مرکزی وزیر اور جے ڈی یو لیڈر راجیورنجن سنگھ عرف للن سنگھ کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ایک وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔ للن سنگھ نے جے ڈی یو امیدوار اننت سنگھ کی حمایت میں مکامہ میں انتخابی مہم کے دوران کہا کہ’یہاں کچھ لیڈر ہیں، انہیں الیکشن کے دن باہر نہ جانے دیں، انہیں گھر میں بند کر دیں، اگر آپ سے درخواست کریں تو آپ انہیں کہیں کہ ہمارے ساتھ آئیں، ووٹ دیں اور گھر پر ہی رہیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر کہا کہ جو این ڈی اے کو ووٹ نہیں دیتےہیں انہیں گھروں میں بند کردیا جائے۔ اس بیان پر شدید اعتراض کیا گیا کہ یہ جمہوری عمل سے ووٹروں کو روکنے کی کوشش ہے۔