Inquilab Logo

سعودی عرب پہنچنے والے کئی ممالک کے مسافروں پر قرنطینہ کی شرط ختم

Updated: May 18, 2021, 7:50 AM IST | washington

صرف ٹیکہ کاری اور کورونا کی منفی رپورٹ کافی، البتہ ہندوستان اور امریکہ سمیت ۲۰؍ ممالک کے سیاحوں کیلئے قرنطینہ اب بھی ضروری

Saudi Arabia has issued new instructions regarding Corona.Picture File Photo
سعودی عرب نے کورونا کے تعلق سے نئی ہدایات جاری کی ہیں فائل فوٹو

)سعودی عرب نے کئی ملکوں سے آنے والے سیاحوں پر لازمی قرنطینہ کی پابندی ہٹانے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم ۲۰؍ ملکوں پر پابندی بدستور برقرار رہے گی۔سعودی عرب کی جنرل اتھاریٹی آف سول ایوی ایشن (جی اے سی اے) نے اتوار کوایک بیان میں کہا ہے کہ ۲۰؍مئی سے ملک میں داخل ہونے والے وہ غیر ملکی شہری جو کورونا ویکسین لگوا چکے ہیں یا حال ہی میں عالمی وبا کا شکار ہونے کے بعد صحتیاب ہوئے ہیں، انہیں حکومت کے مختص کردہ ہوٹلوں میں قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ البتہ اس کیلئے  سعودی عرب آنے والے سیاحوں کو ویکسین سرٹیفکٹ پیش کرنا ہو گا۔
 دوسری طرف قرنطینہ کا اطلاق امریکہ، ہندوستان ، برطانیہ، جرمنی، فرانس اور متحدہ عرب امارات سمیت ۲۰؍ ملکوں پر بدستور برقرار رہے گا۔اس وقت کسی بھی ملک سے سعودی عرب جانے والے شہریوں پر ۱۴؍روز کا قرنطینہ اور کورونا ٹیسٹ کی منفی رپورٹ فراہم کرنا لازم ہے۔ تاہم نئے قواعد کے تحت بعض ملکوں کے شہری ۲۰؍ مئی سے ویکسین لگوانے اور کورونا کی منفی رپورٹ پیش کرنے پر قرنطینہ کے بغیر سعودی عرب میں داخل ہو سکتے ہیں۔قرنطینہ سے متعلق سعودی عرب کے نئے قواعد میں یہ بھی شامل ہے کہ۸؍ سال سے زائد عمر کے وہ افراد جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی، وہ لازمی طور پر۷؍ روز قرنطینہ میں رہیں گے اور اس کے اخراجات بھی انہیں ہی برداشت کرنے ہوں گے۔نئے قواعد کے تحت سیاحوں کو کرونا  کے ممکنہ خطرات کی صورت میں صحت کے اخراجات برداشت کرنے کی ہیلتھ پالیسی بھی لازمی طور پر فراہم کرنی ہو گی۔ اسی طرح سفر سے ۷۲؍ گھنٹے قبل لی گئی کورونا کی منفی رپورٹ بھی پیش کرنی ضروری ہو گی۔
 علاوہ ازیں سعودی وزارتِ داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی شہریوں پر ۱۳؍ ملکوں  کے سفر کی پابندی برقرار رہے گی اور وہ حکام کی اجازت کے بغیر براہِ راست یا بالواسطہ پروازوں کے ذریعے ان ملکوں کا سفر نہیں کر سکیں گے۔ان  ملکوں میں ہندوستان، افغانستان، ایران، ترکی، شام، لیبیا، لبنان، یمن، آرمینیا، صومالیہ، بیلاروس اور کانگو شامل ہیں۔یاد رہے کہ سعودی حکومت نے رواں برس فروری میں ۲۰؍ ملکوں سے شہریوں کی آمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔ البتہ سفارت کاروں، سعودی شہریوں، طبی شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین اور ان کے اہلِ خانہ کو پابندی سے استثنیٰ دیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK