Inquilab Logo

بارش قہر بن کر ٹوٹی ، مالونی میں مکان منہدم ، ۱۱؍ جاں بحق

Updated: June 11, 2021, 8:25 AM IST | kazim shaikh | Mumbai

مہلوکین میں ایک ہی خاندان کے ۶؍ بچوں سمیت ۹؍ افراد شامل ، ایک مکان گرنے سے مزید ۴؍ مکانات کو نقصان ، وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے زخمیوں کی عیادت کی

Relatives, friends and neighbors of the victims could not control their emotions after the accident in malwani.Picture:PTI
مالونی میں ہونے والے حادثے کو دیکھ کرمہلوکین کے رشتہ دار ، دوست احباب اور پڑوسی اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ سکے۔(پی ٹی آئی )

شہر و موضافات میں گزشتہ ۳؍ دن سے جاری برسات مالونی کے نیو کلکٹر کمپائونڈ میں واقع مکان میں رہائش پذیر  افراد پر قہر بن کر ٹوٹی کیوں کہ اس موسلا دھار برسات نے نہ صرف ان کا مکان منہدم کردیا بلکہ ایک ہی خاندان کے ۹؍ افراد کو موت کی نیند بھی سلادیا۔ یہاں مالونی میں واقع گراؤنڈ پلس ۳؍  منزلہ مکان منہدم ہوجانے سے  اس کے نیچے دب کر  ایک ہی خاندان کے ۹؍ افراد سمیت ۱۱؍ افراد جاں بحق اور ۸؍ زخمی ہوگئے۔ مہلوکین میں۶؍بچے  ہیں۔ زخمیوں کو کاندیولی کے شتابدی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے ۔ حادثہ کے بعدوزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے نے اسپتال جاکر زخمیوں کی عیادت کی  اور مہلوکین کے ورثاء کو فی کس ۵؍ لاکھ روپے  بطور معاوضہ  دینے کا اعلان کیا ہے ۔ اس کے علاوہ زخمیوں کا علاج  مفت کروانے کی یقین دہانی کروائی ہے ۔ ملاڈکے مغربی علاقے  مالونی کے گیٹ نمبر ۷؍ پلاٹ نمبر ۷۲؍ عبدالحمید روڈ  پر واقع  نیوکلکٹر کمپاؤنڈ میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً ساڑھے ۱۱؍بجے اچانک اس وقت گراؤنڈ پلس تھری مکان    بھربھرا کر  گر پڑا جب  اس کے زیادہ تر مکین اندر ہی موجود تھے ۔
 جائے وقوع کے آس پاس رہائش پذیر مکینوں کا کہنا ہے کہ مکان مالک محمد رفیق  اپنی  اہلیہ اور ایک گود لئے ہوئے بیٹے کے  ساتھ مکان کے  دوسرے منزلے پر رہتے تھے جبکہ تیسرے منزلے پر ان کے بھائی شفیق اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ قیام پذیر تھے۔مکان کے گرا ؤنڈ فلور اورپہلے منزلے پر  دیگر افراد کرائے پر مقیم تھے ۔ مقامی افراد کا کہنا  تھا کہ حالیہ دنوں  میں  ہونے والی موسلا دھار اور مسلسل بارش کے ساتھ ساتھ طوفانی ہوائوں کی وجہ سے مکان کی دیوار میں گہری دراڑ پڑگئی تھی ور مکان بھی ایک جانب جھک گیا تھا  ۔ اس کی نشاندہی ہونے کے بعد مکان مالک محمد رفیق نے علاقے میں تعمیر ی کام کرنے والے ایک کنٹریکٹر کو بلا کر  اسے دکھایا  تھا ۔ اس نے  دراڑ  میں سیمنٹ وغیرہ بھر کراپنی دانست میں کام مکمل کرلیا تھا لیکن مسلسل بارش نے اس کام کی قلعی کھول دی ۔  ایک مقامی شخص نے بتایا کہ محمد رفیق رات میں کھانا کھانے کے بعد گھر سے نکل کر قریب ہی کسی سے بات چیت کررہے تھے کہ اچانک  ان کا مکان  زوردار آواز کے ساتھ منہدم ہو گیا جبکہ اس کی شدت سے بازو کے۴؍ مکانات بھی بیٹھ گئے ۔  اس حادثے میں محمد رفیق کی اہلیہ ،ان کے بھائی محمد شفیق اور ان کی اہلیہ اور ان کے  ۶؍ بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے ۹؍   افرادجاں بحق ہوگئے ۔ اس کے علاوہ مزید ۲؍ افراد کی موت  ہوئی ہے ۔ حادثے میں زخمیوں کی تعداد ۸؍بتائی جارہی ہے اور ان میں سے بھی  ایک بچے کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ۔ تمام زخمیوں کو پہلے مالونی کے جنرل اسپتال لے جایا گیا تھا لیکن ان کی حالت کو دیکھتے ہوئے سبھی کو  شتابدی اسپتال منتقل کردیا گیا  ۔ جائے وقوع پر موجود فائر بریگیڈ کے ایک اہلکار نےکہا کہ گراؤنڈ پلس تھری اور ٹیریس کے ساتھ تعمیر کیا ہوا یہ مکان صرف ۵؍ سال پرانا تھا  لیکن چونکہ مکان میں مضبوطی کیلئے   لوہے کے ستون وغیرہ نہیں دیئے گئے  تھےاور مکان میں دراڑ بھی  پڑچکی تھی  اس لئے یہ اس طرح سے مہندم ہو گیا۔  ادھر میونسپل کارپوریشن کے افسر کے مطابق منہدم ہونے والا مکان غیرقانونی طریقے سے بنایا گیا تھا۔ اس کے آس پاس کے کئی مکانات بھی خطرناک ہیں ۔  اس لئے حادثے کے بعد متعدد مکینوں نے مکانات خالی بھی کردیئے اور کئی خستہ حال  مکانوں کو خالی کرایا گیا ہے ۔اس حادثے پر  وزیراعظم نریندر مودی نے تعزیت پیش کرتے ہوئے مہلوکین  کے ورثاء کو۲؍۲؍ لاکھ روپی عبوری راحت دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم کے دفتر نے ٹوئیٹر پر تعزیت کاپیغام لکھا کہ  ’’ملاڈ ممبئی میں عمارت گرنے اور جانی نقصان پر دکھ ہوا ہے،مرنے والوں کے اہل خانہ سے میری ہمدردی ہے،میں دعا کرتا ہوں زخمی افراد جلد صحتیاب ہوجائیں۔‘‘میونسپل کارپوریشن کے ذرائع کے مطابق عمارت کافی کمزور تھی اور حالیہ طوفان میں بھی اسے نقصان پہنچا تھا۔اس حادثہ میں پڑوسی عمارت کوبھی نقصان پہنچا ہے اور اسے خالی کروالیا گیا ہے۔ممبئی کی میئر کشوری پیڈنیکر نے کہاکہ عمارت کو ’سی ‘درجہ دیاگیا تھا،اس حادثہ کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔جن کی وجہ سے بچوں سمیت گیارہ افراد کی جانیں گئی ہیں۔فی الحال علاقے میں ملبہ ہٹانے اور راحت و بچائو کا کام جاری ہے جبکہ زخمیوں کی ہر ممکن مدد کی کوشش کی جارہی ہے۔ مہلوکین کے نام شفیق محمد سلیم صدیقی (۴۵) ، عشرت شفیق  صدیقی (۴۲) توفیق شفیق صدیقی (۱۵) ،طاہر شفیق صدیقی (۱۲)، علیشا شفیق صدیقی (۱۰) ،عارفہ شفیق صدیقی (۶)،علینا شفیق صدیقی (۶) الفیہ شفیق صدیقی ( ڈیڑھ سال)  رئیسہ محمد رفیق صدیقی ، ساحل سید سرفراز (۹)  اورجان کمار (۱۳)  ہیں ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK