بینک آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق کورنا کے بحران میں معیشت کو فروغ دینے کیلئے آر بی آئی کے اقدامات متوقع۔
EPAPER
Updated: July 11, 2020, 10:50 AM IST | Mumbai
بینک آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق کورنا کے بحران میں معیشت کو فروغ دینے کیلئے آر بی آئی کے اقدامات متوقع۔
ملک کی معیشت موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے مالی سال۲۰۲۱ء تک اس میں ۳؍ سے ۵؍ فیصد تک گرواٹ آنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ ایسی صورتحال میں ریزرو بینک آف انڈیا معیشت کو فروغ دینے کے لئے اب بھی ۵۰؍ سے ۱۵۰؍ بی پی ایس میں کٹوتی کرسکتا ہے۔ بینک آف امریکہ کی ایک رپورٹ کے مطابق توقع ہے کہ اگست کے آخر تک معیشت رفتار تو پکڑے گی لیکن اس میں ۳؍ فیصد کی کمی دیکھی جاسکتی ہے۔ اگر یہ بحران مزید آگے بڑھتا ہے تو اس میں ۵؍ فیصد تک کمی ہوسکتی ہے ۔ علاوہ ازیں قرض کی اعلیٰ شرح بھی آر بی آئی کے لئے پریشانی کا باعث بنی رہے گی۔رپورٹ کے مطابق اپریل۔ مئی کے لاک ڈاؤن کے سبب ۱۵۰؍ بی پی ایس کا اثر نظر آیا ہے اور امکان ہے کہ جزوی طور پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ اثر مزید ۱۰۰؍ بی پی ایس ہوگا۔
واضح رہے کہ کئی ماہرین معاشیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ معیشت میں ۳؍ سے۷؍ فیصد کی گراوٹ ہوسکتی ہے۔کچھ ماہرین معاشیات کے مطابق جس طرح سے کورونا کی پھیل رہی ہے مستقبل میں مزید پریشانیاں پیدا ہوسکتی ہیں ۔ بینک آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق وبا کے بحران میں جس طرح کےقدامات کئے گئے ہیں اس کے پیش نظر مزید امید ہے کہ آر بی آئی عوام کو راحت دینے والے فیصلے لے گا۔
قابلِ غور ہے کہ اس سال حکومت نے بینکوں کو کسی بھی قسم کا سرما یہ دینے سے متعلق کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔ نیز حکومت نے اس سال نجکاری کے ذریعے۲ء۱؍ لاکھ کروڑ روپے اکٹھا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ تاہم اب تک حکومت کوزیادہ کامیابی نہیں ملی ہے۔مانا جارہا ہے کہ حکومت کی سردمہری کے باوجود بینکوں کو سرمایہ مل سکتا ہے۔ ڈائریکٹ بانڈ ایشوز اورریزرو بینک کے پاس موجود فنڈز سے بینک سرمایہ اکٹھا کرسکتے ہیں ۔